رواں ماہ پہلے ہفتے میں افراط زر کی شرح میں 02 فیصد اضافہ
14 اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں اضافہ، 15 میں کمی،24 کی قیمتیں مستحکم رہیں۔
ملک بھر میں رواں ماہ کے پہلے ہفتے کے دوران حساس قیمتوں کے اشاریہ کے لحاظ سے مہنگائی(افراط زر) کی شرح میں 0.2 فیصد اضافہ ہوا ہے۔
تاہم 35 ہزار روپے ماہانہ سے زائد آمدنی رکھنے والے امیر طبقے کیلیے مہنگائی کی شرح میں کمی واقع ہوئی ہے جبکہ 8 ہزارروپے ماہانہ تک آمدنی رکھنے والے طبقہ کیلیے گزشتہ ہفتے کے دوران حساس قیمتوں کے اشاریہ کے لحاظ سے مہنگائی(افراط زر) کی شرح میں سب سے زیادہ اضافہ ہوا، جو کہ 0.31 فیصد ہے۔ اس کے علاوہ گزشتہ ہفتے کے دوران ملک میں مجموعی طور پر14اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں اضافہ اور 15 اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں کمی ہوئی ہے جبکہ24اشیائے ضروریہ کی قیمتیں مستحکم رہی ہیں۔
اس ضمن میں وفاقی ادارہ شماریات کی طرف سے جاری کردہ اعدادوشمار میں بتایا گیا ہے کہ ملک میں 7 فروری 2013 کو ختم ہونے والے ہفتہ کے دوران 8 ہزار روپے ماہانہ تک آمدنی رکھنے والے طبقہ کے لیے حساس قیمتوں کے اعشاریہ کے لحاظ سے مہنگائی(افراط زر)کی شرح میں 0.16 فیصد، 8 ہزار ایک روپے سے 12 ہزار روپے ماہانہ آمدنی رکھنے والے طبقہ کے لیے حساس قیمتوں کے اشاریہ کے لحاظ سے مہنگائی(افراط زر)کی شرح میں0.10 فیصد،12 ہزارایک روپے سے 18 ہزارروپے ماہانہ آمدنی رکھنے والے طبقے کیلیے حساس قیمتوں کے اشاریے کے لحاظ سے مہنگائی(افراط زر)کی شرح میں0.06 فیصد،18 ہزار ایک روپے سے 35 ہزار روپے ماہانہ آمدنی رکھنے والے طبقہ کیلیے حساس قیمتوں کے اشاریہ کے لحاظ سے مہنگائی (افراط زر)کی شرح میں 0.01 فیصد اضافہ ہوا ہے۔
اعدادوشمار میں بتایا گیا ہے کہ گزشتہ ہفتے کے دوران ملک میں35 ہزار روپے ماہانہ سے زائد آمدنی رکھنے والے طبقہ کے لیے حساس قیمتوں کے اشاریے کے لحاظ سے مہنگائی (افراط زر) کی شرح میں 0.06 فیصد کمی واقع ہوئی ہے۔ اعدادوشمار میں بتایا گیا ہے کہ 7 فروری 2013 کو ختم ہونے والے ہفتے کے دوران ملک بھر میں جن 14 اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں اضافہ ہوا ہے، ان میں آلو ،یپاز، لہسن،دال مونگ،تازہ دودھ، باسمتی ٹوٹا چاول، مٹی کا تیل اورگندم سمیت دیگر اشیائے ضروریہ شامل ہیں، جبکہ جن 15 اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں کمی ہوئی ان میں ایل پی جی،چکن،ٹماٹر ،چینی،انڈے،ایری سکس باسمتی چاول، دال ماش،دال مسور اوردال چنا سمیت دیگر اشیائے ضروریہ شامل ہیں اس کے علاوہ24 اشیائے ضروریہ کی قیمتیں مستحکم رہی ہیں۔
تاہم 35 ہزار روپے ماہانہ سے زائد آمدنی رکھنے والے امیر طبقے کیلیے مہنگائی کی شرح میں کمی واقع ہوئی ہے جبکہ 8 ہزارروپے ماہانہ تک آمدنی رکھنے والے طبقہ کیلیے گزشتہ ہفتے کے دوران حساس قیمتوں کے اشاریہ کے لحاظ سے مہنگائی(افراط زر) کی شرح میں سب سے زیادہ اضافہ ہوا، جو کہ 0.31 فیصد ہے۔ اس کے علاوہ گزشتہ ہفتے کے دوران ملک میں مجموعی طور پر14اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں اضافہ اور 15 اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں کمی ہوئی ہے جبکہ24اشیائے ضروریہ کی قیمتیں مستحکم رہی ہیں۔
اس ضمن میں وفاقی ادارہ شماریات کی طرف سے جاری کردہ اعدادوشمار میں بتایا گیا ہے کہ ملک میں 7 فروری 2013 کو ختم ہونے والے ہفتہ کے دوران 8 ہزار روپے ماہانہ تک آمدنی رکھنے والے طبقہ کے لیے حساس قیمتوں کے اعشاریہ کے لحاظ سے مہنگائی(افراط زر)کی شرح میں 0.16 فیصد، 8 ہزار ایک روپے سے 12 ہزار روپے ماہانہ آمدنی رکھنے والے طبقہ کے لیے حساس قیمتوں کے اشاریہ کے لحاظ سے مہنگائی(افراط زر)کی شرح میں0.10 فیصد،12 ہزارایک روپے سے 18 ہزارروپے ماہانہ آمدنی رکھنے والے طبقے کیلیے حساس قیمتوں کے اشاریے کے لحاظ سے مہنگائی(افراط زر)کی شرح میں0.06 فیصد،18 ہزار ایک روپے سے 35 ہزار روپے ماہانہ آمدنی رکھنے والے طبقہ کیلیے حساس قیمتوں کے اشاریہ کے لحاظ سے مہنگائی (افراط زر)کی شرح میں 0.01 فیصد اضافہ ہوا ہے۔
اعدادوشمار میں بتایا گیا ہے کہ گزشتہ ہفتے کے دوران ملک میں35 ہزار روپے ماہانہ سے زائد آمدنی رکھنے والے طبقہ کے لیے حساس قیمتوں کے اشاریے کے لحاظ سے مہنگائی (افراط زر) کی شرح میں 0.06 فیصد کمی واقع ہوئی ہے۔ اعدادوشمار میں بتایا گیا ہے کہ 7 فروری 2013 کو ختم ہونے والے ہفتے کے دوران ملک بھر میں جن 14 اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں اضافہ ہوا ہے، ان میں آلو ،یپاز، لہسن،دال مونگ،تازہ دودھ، باسمتی ٹوٹا چاول، مٹی کا تیل اورگندم سمیت دیگر اشیائے ضروریہ شامل ہیں، جبکہ جن 15 اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں کمی ہوئی ان میں ایل پی جی،چکن،ٹماٹر ،چینی،انڈے،ایری سکس باسمتی چاول، دال ماش،دال مسور اوردال چنا سمیت دیگر اشیائے ضروریہ شامل ہیں اس کے علاوہ24 اشیائے ضروریہ کی قیمتیں مستحکم رہی ہیں۔