شاہ زیب قتل کیس میڈیکل بورڈ کا اجلاس آج پھرہوگا
ایکسریزکادوبارہ معائنہ،رپورٹ تحریرہوگی،بورڈ میں ایک اور ڈینٹسٹ شامل
شاہ زیب قتل کیس کے مرکزی ملزم شاہ رخ جتوئی کی عمرکے تعین کیلیے آج دوبارہ میڈیکل بورڈکے ماہرین کااجلاس ہوگا جس میں ملزم کوپیش نہیں کیاجائیگا۔
6 فروری کوملزم شاہ رخ جتوئی کو عمرکے تعین کیلیے میڈیکل بورڈکے سامنے پیش کیاگیاتھا جہاں ملزم کے دانتوں سمیت جسم کی6 مختلف ہڈیوںکے جوڑوںکے ایکسرے کیے گئے تھے۔ بورڈکے ایک رکن کے ریمارکس پر ایکسرے کی رپورٹنگ ملزم کی پانچویں جماعت کے ابتدائی تعلیمی سرٹیفکیٹ سمیت اصل پاسپورٹ، ب فارم، برتھ سرٹیفکیٹ کی دستیابی کے بعد ہی کی جائیگی۔ ادھر بورڈ کے چیئرمین پروفیسر فرحت مرزا نے بورڈ میں ایک اور ڈینٹسٹ کو شامل کرلیاہے۔
ڈینٹل سرجن ڈاکٹر شاکرکے اضافے کے بعد میڈیکل بورڈ 7ماہرین پر مشتمل ہوگیا اب بورڈ میں 2 ڈینٹل سرجنز، 3ماہر ریڈیا لوجسٹ اور 2 فارنسک ایکسپرٹ شامل ہیں جبکہ بورڈکے کنوینر ڈاکٹر محمد توفیق ہیں۔ ڈاکٹر محمد توفیق کے مطابق جمعے کوطبیعت کی ناسازی کے باعث اسپتال نہیں جاسکے۔ ذرائع کے مطابق آج ہونے والے میڈیکل بورڈ اجلاس میں ملزم شاہ رخ جتوئی کے ایکسریزکی حتمی رپورٹ مرتب کی جائیگی۔ 6 فروری کوہونے والے میڈیکل بورڈ میں دانتوںکے ایکسریز میں بعض ارکان نے ملزم کی عمر 18سال قراردی۔ ملزم کی اصل عمرکے بارے میں آج ڈینٹل سرجنز اور ماہر ریڈیالوجسٹ ایکسریزکی حتمی رپورٹ ضبط تحریر میں لائیںگے جسکے بعد ارکان رپورٹ بورڈکے کنوئینرکو دیںگے جو سیل کرکے پولیس حکام کو دی جائیگی۔
یہ رپورٹ عدالت میں پیش کی جائیگی۔ ماہرین کے مطابق اگر رپورٹ میں ملزم کی عمر 18سال سے19سال آتی ہے تو مقدمہ انسداد دہشتگردی کی عدالت میں چلے گا۔ عمر17 سے18سال کے درمیان آنے پرمقدمہ جوینائل قوانین کے مطابق چلے گا۔ پہلی میڈیکل رپورٹ میں ملزم کی عمر17 سے18سال درج ہے جبکہ اس کا قد5 فٹ 9 انچ اور وزن70 کلو درج ہے۔ دریںاثنا شاہ رخ جتوئی کی عمرکے تعین کیلیے تشکیل دیے جانے والے میڈیکل بورڈ کا فیصلہ متفقہ ہونا لازمی ہوگا۔
عمرکے بارے میں بورڈکے کسی بھی ایک رکن کے اختلافی نوٹ سے عمرکے تعین کا فیصلہ متنازع بھی ہوسکتا ہے جس پرعدالت دوبارہ سپر میڈیکل بورڈ بھی کرانے کی ہدایت دے سکتی ہے۔ تاہم بورڈکے ماہرین کی اکثریت اس بات پرمتفق ہے کہ شاہ رخ جتوئی بلوغت کی عمرکو پہنچ گئے ہیں۔ واضح رہے کہ شاہ رخ جتوئی کے پہلے اعلان کردہ میڈیکل بورڈ میں پروفیسر جنید اشرف نے معذرت ظاہرکرلی تھی جس کے بعد پروفیسرفرحت مرزاکی سربراہی میں میڈیکل بورڈ قائم کیاگیا۔
6 فروری کوملزم شاہ رخ جتوئی کو عمرکے تعین کیلیے میڈیکل بورڈکے سامنے پیش کیاگیاتھا جہاں ملزم کے دانتوں سمیت جسم کی6 مختلف ہڈیوںکے جوڑوںکے ایکسرے کیے گئے تھے۔ بورڈکے ایک رکن کے ریمارکس پر ایکسرے کی رپورٹنگ ملزم کی پانچویں جماعت کے ابتدائی تعلیمی سرٹیفکیٹ سمیت اصل پاسپورٹ، ب فارم، برتھ سرٹیفکیٹ کی دستیابی کے بعد ہی کی جائیگی۔ ادھر بورڈ کے چیئرمین پروفیسر فرحت مرزا نے بورڈ میں ایک اور ڈینٹسٹ کو شامل کرلیاہے۔
ڈینٹل سرجن ڈاکٹر شاکرکے اضافے کے بعد میڈیکل بورڈ 7ماہرین پر مشتمل ہوگیا اب بورڈ میں 2 ڈینٹل سرجنز، 3ماہر ریڈیا لوجسٹ اور 2 فارنسک ایکسپرٹ شامل ہیں جبکہ بورڈکے کنوینر ڈاکٹر محمد توفیق ہیں۔ ڈاکٹر محمد توفیق کے مطابق جمعے کوطبیعت کی ناسازی کے باعث اسپتال نہیں جاسکے۔ ذرائع کے مطابق آج ہونے والے میڈیکل بورڈ اجلاس میں ملزم شاہ رخ جتوئی کے ایکسریزکی حتمی رپورٹ مرتب کی جائیگی۔ 6 فروری کوہونے والے میڈیکل بورڈ میں دانتوںکے ایکسریز میں بعض ارکان نے ملزم کی عمر 18سال قراردی۔ ملزم کی اصل عمرکے بارے میں آج ڈینٹل سرجنز اور ماہر ریڈیالوجسٹ ایکسریزکی حتمی رپورٹ ضبط تحریر میں لائیںگے جسکے بعد ارکان رپورٹ بورڈکے کنوئینرکو دیںگے جو سیل کرکے پولیس حکام کو دی جائیگی۔
یہ رپورٹ عدالت میں پیش کی جائیگی۔ ماہرین کے مطابق اگر رپورٹ میں ملزم کی عمر 18سال سے19سال آتی ہے تو مقدمہ انسداد دہشتگردی کی عدالت میں چلے گا۔ عمر17 سے18سال کے درمیان آنے پرمقدمہ جوینائل قوانین کے مطابق چلے گا۔ پہلی میڈیکل رپورٹ میں ملزم کی عمر17 سے18سال درج ہے جبکہ اس کا قد5 فٹ 9 انچ اور وزن70 کلو درج ہے۔ دریںاثنا شاہ رخ جتوئی کی عمرکے تعین کیلیے تشکیل دیے جانے والے میڈیکل بورڈ کا فیصلہ متفقہ ہونا لازمی ہوگا۔
عمرکے بارے میں بورڈکے کسی بھی ایک رکن کے اختلافی نوٹ سے عمرکے تعین کا فیصلہ متنازع بھی ہوسکتا ہے جس پرعدالت دوبارہ سپر میڈیکل بورڈ بھی کرانے کی ہدایت دے سکتی ہے۔ تاہم بورڈکے ماہرین کی اکثریت اس بات پرمتفق ہے کہ شاہ رخ جتوئی بلوغت کی عمرکو پہنچ گئے ہیں۔ واضح رہے کہ شاہ رخ جتوئی کے پہلے اعلان کردہ میڈیکل بورڈ میں پروفیسر جنید اشرف نے معذرت ظاہرکرلی تھی جس کے بعد پروفیسرفرحت مرزاکی سربراہی میں میڈیکل بورڈ قائم کیاگیا۔