27کلومیٹر کا بس منصوبہ27 ارب میں مکمل ہوازعیم قادری
انڈرگرائونڈ ٹرین کا منصوبہ قرض پر نہیں ،سرمایہ کاری تھی،کامل آغا’’بات سے بات‘‘میں گفتگو
پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنما زعیم قادری نے کہا ہے کہ لاہور میں بس سروس27 ارب روپے کا پراجیکٹ ہے اور رہے گا۔
ماہرین کے مطابق یہ منصوبہ مکمل ہونے کیلیے36 ماہ درکار تھے لیکن حکومت پنجاب نے دن رات محنت کرکے اس منصوبے کو گیارہ ماہ میں مکمل کرلیا ۔ایکسپریس نیو زکے پروگرام ''بات سے بات'' میں میزبان ماریہ ذوالفقار خان سے گفتگو میں انھوں نے کہاکہ بس سروس میں شاہدرہ جانے کے لیے راوی کا پل ہی استعمال کیا جائے گا اگر یہ پل بنایا جاتا تو ساڑھے پانچ ارب کا خرچ ہونا تھا اسی وجہ سے یہ پراجیکٹ27 ارب روپے کا ہوا ہے۔
27کلومیٹر تک محیط اس سروس میں بیس روپے کرایہ ہوگا۔ہم نے جتنی بھی پبلک پراپرٹی منصوبے میں شامل کی ہے اس کا معاوضہ مالک کو دیا ہے۔جن چند لوگوں کے معاوضے تاحال نہیں ملے میں ان کو گارنٹی دیتا ہوں کہ ان کو زیادہ سے زیادہ ایک ماہ میں معاوضہ مل جائیگا۔مسلم لیگ ق کے رہنما کامل علی آغا نے کہا کہ ہمارا انڈرگرائونڈ ٹرین کا منصوبہ قرض پر نہیں تھا وہ سرمایہ کاری تھی سارے کا سارا منصوبہ انڈر گرائونڈ تھا حکومت پنجاب نے بس سروس منصوبے پر سو ارب سے زائد خرچ کردیا ہے۔جنوبی پنجاب کا پچھلے سال کا سالانہ بجٹ 205 ارب تھا لیکن صرف23 ارب دیا اور اس سال کا بجٹ 220 ارب تھا لیکن اب تک 38 ارب روپے دیے گئے ہیں۔
ماہرین کے مطابق یہ منصوبہ مکمل ہونے کیلیے36 ماہ درکار تھے لیکن حکومت پنجاب نے دن رات محنت کرکے اس منصوبے کو گیارہ ماہ میں مکمل کرلیا ۔ایکسپریس نیو زکے پروگرام ''بات سے بات'' میں میزبان ماریہ ذوالفقار خان سے گفتگو میں انھوں نے کہاکہ بس سروس میں شاہدرہ جانے کے لیے راوی کا پل ہی استعمال کیا جائے گا اگر یہ پل بنایا جاتا تو ساڑھے پانچ ارب کا خرچ ہونا تھا اسی وجہ سے یہ پراجیکٹ27 ارب روپے کا ہوا ہے۔
27کلومیٹر تک محیط اس سروس میں بیس روپے کرایہ ہوگا۔ہم نے جتنی بھی پبلک پراپرٹی منصوبے میں شامل کی ہے اس کا معاوضہ مالک کو دیا ہے۔جن چند لوگوں کے معاوضے تاحال نہیں ملے میں ان کو گارنٹی دیتا ہوں کہ ان کو زیادہ سے زیادہ ایک ماہ میں معاوضہ مل جائیگا۔مسلم لیگ ق کے رہنما کامل علی آغا نے کہا کہ ہمارا انڈرگرائونڈ ٹرین کا منصوبہ قرض پر نہیں تھا وہ سرمایہ کاری تھی سارے کا سارا منصوبہ انڈر گرائونڈ تھا حکومت پنجاب نے بس سروس منصوبے پر سو ارب سے زائد خرچ کردیا ہے۔جنوبی پنجاب کا پچھلے سال کا سالانہ بجٹ 205 ارب تھا لیکن صرف23 ارب دیا اور اس سال کا بجٹ 220 ارب تھا لیکن اب تک 38 ارب روپے دیے گئے ہیں۔