اسپاٹ فکسنگ اسکینڈل میں عمر اکمل کا بے گناہی پر اصرار
تنازع میں ملوث کیا جا رہا تھا،بورڈ نے چھان بین کرکے کلیئر قرار دے دیا،بیٹسمین
پی ایس ایل اسپاٹ فکسنگ اسکینڈل میں عمر اکمل اپنی بے گناہی پر اصرار کرنے لگے۔
پی ایس ایل اسپاٹ فکسنگ کیس میں ٹریبیونل کی کارروائی کے دوران برطانوی نیشنل کرائم ایجنسی کے منیجر آپریشنز اینڈریو کی گواہی کے موقع پر یہ بات سامنے آئی کہ اسکینڈل میں مبینہ طور پر عمراکمل اور محمد سمیع بھی ملوث ہیں، ٹھوس شواہد سامنے آنے پر کوئی حتمی بات کہی جاسکے گی۔
''ایکسپریس ٹریبیون'' کو انٹرویو میں اس حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے عمر اکمل نے کہاکہ مجھے اس کیس میں گھسیٹا جا رہا تھا، میں پی سی بی کا شکرگزار ہوں کہ اس نے معاملے کی چھان بین کرکے واضح کیا کہ میرا کوئی کردار نہیں تھا۔
ایک سوال پر انھوں نے کہا کہ میں اپنی فٹنس کو نظر انداز کرنے کی غلطی تسلیم کرتا ہوں، میں نے خود ہی اپنے لیے مسائل پیدا کیے،کوچ، کپتان اور کھلاڑیوں کے ساتھ میرے اچھے تعلقات رہے ہیں، میں ٹیم اور سینٹرل کنٹریکٹ سے باہر ہونے کا خود ہی ذمہ دار ہوں،انھوں نے کہا کہ چیمپئنز ٹرافی کی فتح کے سفر میں اسکواڈ کے ہمراہ نہ ہونے پر سخت ذہنی تکلیف اور پچھتاوا ہوا،اس بات کی خوشی بھی ہے کہ ہم وطن کرکٹرز نے ایک بڑا کارنامہ سرانجام دیا۔
عمر اکمل نے کہا کہ انجری کی وجہ سے این سی اے اسٹاف کو بتاکر بحالی کیلیے انگلینڈ آیا تھا،اپنی فٹنس کیلیے سخت محنت کررہا ہوں، پوری توجہ انٹرنیشنل کرکٹ میں واپسی پر مرکوز ہے، ماضی میں کیریئر کومتاثر کرنے والی ہر خامی کو دور کرکے میدان میں اترنا چاہتا ہوں، کوشش کروں گا کہ کارکردگی ملک اور والدین کیلیے باعث فخر ہو۔
پی ایس ایل اسپاٹ فکسنگ کیس میں ٹریبیونل کی کارروائی کے دوران برطانوی نیشنل کرائم ایجنسی کے منیجر آپریشنز اینڈریو کی گواہی کے موقع پر یہ بات سامنے آئی کہ اسکینڈل میں مبینہ طور پر عمراکمل اور محمد سمیع بھی ملوث ہیں، ٹھوس شواہد سامنے آنے پر کوئی حتمی بات کہی جاسکے گی۔
''ایکسپریس ٹریبیون'' کو انٹرویو میں اس حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے عمر اکمل نے کہاکہ مجھے اس کیس میں گھسیٹا جا رہا تھا، میں پی سی بی کا شکرگزار ہوں کہ اس نے معاملے کی چھان بین کرکے واضح کیا کہ میرا کوئی کردار نہیں تھا۔
ایک سوال پر انھوں نے کہا کہ میں اپنی فٹنس کو نظر انداز کرنے کی غلطی تسلیم کرتا ہوں، میں نے خود ہی اپنے لیے مسائل پیدا کیے،کوچ، کپتان اور کھلاڑیوں کے ساتھ میرے اچھے تعلقات رہے ہیں، میں ٹیم اور سینٹرل کنٹریکٹ سے باہر ہونے کا خود ہی ذمہ دار ہوں،انھوں نے کہا کہ چیمپئنز ٹرافی کی فتح کے سفر میں اسکواڈ کے ہمراہ نہ ہونے پر سخت ذہنی تکلیف اور پچھتاوا ہوا،اس بات کی خوشی بھی ہے کہ ہم وطن کرکٹرز نے ایک بڑا کارنامہ سرانجام دیا۔
عمر اکمل نے کہا کہ انجری کی وجہ سے این سی اے اسٹاف کو بتاکر بحالی کیلیے انگلینڈ آیا تھا،اپنی فٹنس کیلیے سخت محنت کررہا ہوں، پوری توجہ انٹرنیشنل کرکٹ میں واپسی پر مرکوز ہے، ماضی میں کیریئر کومتاثر کرنے والی ہر خامی کو دور کرکے میدان میں اترنا چاہتا ہوں، کوشش کروں گا کہ کارکردگی ملک اور والدین کیلیے باعث فخر ہو۔