پنچایت زیادتی کیس شہباز شریف نے متعلقہ تھانے کا پورا عملہ معطل کردیا
مقدمات کے اندراج میں تاخیر پولیس کی بدترین غفلت کا منہ بولتا ثبوت ہے، شہباز شریف
پنچایت زیادتی کیس میں غفلت برتنے پر وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف نے متعلقہ تھانہ مظفر آباد کا پورا عملہ معطل کردیا۔
ملتان میں متاثرہ خاندان سے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شہباز شریف نے کہا کہ 16 جولائی کو ہونیوالے واقعے کا مقدمہ 8 روز بعد درج ہوا، 25 جولائی کو تیسری ایف آئی آر کاٹی گئی، دونوں واقعات کے مقدمات کے اندراج میں تاخیر ہوئی، اس سے بدترین غفلت کا ثبوت ملتا ہے کہ اتنا سنگین واقعہ ہو گیا لیکن کسی کے کان پر جوں تک نہیں رینگی۔
یہ بھی پڑھیے: ملتان میں پنچایت کے حکم پر لڑکی سے زیادتی
وزیراعلی پنجاب نے کہا کہ اے ایس پی ، ڈی ایس پی، ایس ایچ او سمیت تھانہ مظفر آباد کا پورے عملے کو معطل کر دیا گیا ہے اور سی پی او ملتان کو بھی او ایس ڈی بنا دیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیے: چیف جسٹس کا ملتان میں جرگے کے حکم پرلڑکی سے زیادتی کا نوٹس
وزیراعلی پنجاب شہباز شریف کا کہنا تھا کہ تین پولیس افسران پر مشتمل کمیٹی تشکیل دی گئی ہے جو آج ملتان پہنچے گی اور 72 گھنٹے میں تحقیقات مکمل کرکے رپورٹ پیش کرے گی۔ جب تک انصاف دہلیز تک نہیں پہنچے گا چین سے نہیں بیٹھوں گا، اب انصاف ہوتا ہوا دکھائی دے گا، کیس کی تحقیقات کے سلسلے میں مزید غفلت برداشت نہیں ہوگی، مجرموں کو ایسی سزا ہو گی کہ دوبارہ کسی کو ایسی حرکت کا خیال تک نہیں آئے گا۔
واضح رہے کہ ملتان کے نواحی علاقے راجا پور میں پنچایت کے حکم پر 17 سالہ لڑکی کو زیادتی کانشانہ بنایا گیا ہے۔ متاثرہ لڑکی کے بھائی نے 12 سالہ لڑکی کو زیادتی کا نشانہ بنایا تھا جس پر پنچایت نے زیادتی کرنے والے ملزم سے بدلہ لینے کے لیے اس کی بہن کی آبروریزی کرنے کا حکم دیا۔
ملتان میں متاثرہ خاندان سے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شہباز شریف نے کہا کہ 16 جولائی کو ہونیوالے واقعے کا مقدمہ 8 روز بعد درج ہوا، 25 جولائی کو تیسری ایف آئی آر کاٹی گئی، دونوں واقعات کے مقدمات کے اندراج میں تاخیر ہوئی، اس سے بدترین غفلت کا ثبوت ملتا ہے کہ اتنا سنگین واقعہ ہو گیا لیکن کسی کے کان پر جوں تک نہیں رینگی۔
یہ بھی پڑھیے: ملتان میں پنچایت کے حکم پر لڑکی سے زیادتی
وزیراعلی پنجاب نے کہا کہ اے ایس پی ، ڈی ایس پی، ایس ایچ او سمیت تھانہ مظفر آباد کا پورے عملے کو معطل کر دیا گیا ہے اور سی پی او ملتان کو بھی او ایس ڈی بنا دیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیے: چیف جسٹس کا ملتان میں جرگے کے حکم پرلڑکی سے زیادتی کا نوٹس
وزیراعلی پنجاب شہباز شریف کا کہنا تھا کہ تین پولیس افسران پر مشتمل کمیٹی تشکیل دی گئی ہے جو آج ملتان پہنچے گی اور 72 گھنٹے میں تحقیقات مکمل کرکے رپورٹ پیش کرے گی۔ جب تک انصاف دہلیز تک نہیں پہنچے گا چین سے نہیں بیٹھوں گا، اب انصاف ہوتا ہوا دکھائی دے گا، کیس کی تحقیقات کے سلسلے میں مزید غفلت برداشت نہیں ہوگی، مجرموں کو ایسی سزا ہو گی کہ دوبارہ کسی کو ایسی حرکت کا خیال تک نہیں آئے گا۔
واضح رہے کہ ملتان کے نواحی علاقے راجا پور میں پنچایت کے حکم پر 17 سالہ لڑکی کو زیادتی کانشانہ بنایا گیا ہے۔ متاثرہ لڑکی کے بھائی نے 12 سالہ لڑکی کو زیادتی کا نشانہ بنایا تھا جس پر پنچایت نے زیادتی کرنے والے ملزم سے بدلہ لینے کے لیے اس کی بہن کی آبروریزی کرنے کا حکم دیا۔