ایف بی آر کا انکم ٹیکس ریٹرن فارم میں ترامیم کا فیصلہ

15 دن تک اعتراضات یا آراء موصول نہ ہونے کی صورت میں اس نوٹیفکیشن کا اطلاق ٹیکس سال 2010 سے ہوگا۔

15یوم میں اعتراض و تجاویز طلب، بصورت دیگر نوٹیفکیشن جاری کردیا جائے گا،حکام فوٹو: فائل

فیڈرل بورڈ آف ریونیو(ایف بی آر) نے ٹیکس دہندگان کی سہولت کیلیے انکم ٹیکس ریٹرن فارم میں ترامیم کرنیکا فیصلہ کیا ہے۔

جس کے تحت کھانے کے تیل، پیکنگ میٹریل پر کم ازکم ٹیکس عائد کرکے انکم ٹیکس ریٹرن فارم میں کھانے کے تیل اور پیکنگ میٹریل پرکم ازکم ٹیکس کیلکولیشن کیلیے الگ سے خانہ شامل کرنے کی تجویز دی ہے اور گُڈز ٹرانسپورٹ وہیکل کیلیے الگ خانہ شامل کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔

''ایکسپریس''کو دستیاب انکم ٹیکس ریٹرن فارم میں مجوزہ ترامیم کے مسودے کی کاپی کے مطابق ایف بی آر نے تمام اسٹیک ہولڈرووں سے کہا ہے کہ اگر کسی کو مجوزہ ترامیم پر تحفظات ہیں تو وہ مسودے کے اجراء کے بعد 15 دن کے اندر اندر اپنی آراء و تجاویز دے سکتے ہیں اور 15 دنوں کے اندر اگر تجاویز و آراء موصول نہیں ہوتی تو اسکے بعد نوٹیفکیشن کا اطلاق کردیا جائیگا اور نوٹیفکیشن کے اطلاق کے بعد موصول ہونیو الی آراء و تجاویز کو شامل نہیں کیا جائیگا۔




 

انکم ٹیکس ریٹرن فارم میں مجوزہ ترمیم کے مسودے میں تجویز دی گئی ہے کہ بہبود سیونگ سرٹیفکیٹ پر ری بیٹ کی سہولت فراہم کی جائیگی اسکے علاوہ فُل ٹائم اساتذہ اور ریسرچرز کو تنخواہ سے حاصل ہونے والی آمدنی پر انکم ٹیکس میں 75 فیصد ٹیکس ری بیٹ دیا جائیگا۔ ایف بی آر کی طرف سے جاری کردہ انکم ٹیکس ریٹرن فارم میں مجوزہ ترامیم کے مسودے کے نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ 15 دن تک اعتراضات یا آراء موصول نہ ہونے کی صورت میں اس نوٹیفکیشن کا اطلاق ٹیکس سال 2010 سے ہوگا۔
Load Next Story