ندیم عباس کی آواز میں غریب بچوں کے لیے خصوصی گیت ریکارڈ
ہمیشہ سے مشکلات کا شکارلوگوں کی تکالیف کا احساس رہا ہے اورمیں ان کیلیے کچھ نہ کچھ کرنے کا سوچتا رہتاہوں،ندیم عباس
QUETTA:
معروف فوک گلوکارندیم عباس لونے والہ نے غربت کے شکارمعصوم بچوں کیلیے خصوصی گیت ریکارڈ کرنے کے بعد ویڈیو مکمل کرلیا۔
جس کوجلد میوزک اورانٹرٹینمنٹ چینلز سے آن ائیرکیاجائے گا۔ اس گیت کی کمپوزیشن اور ویڈیو ڈائریکشن ندیم عباس لونے والہ نے دی ہیں جب کہ گیت کو سرائیکی کے معروف شاعرشاکر شجاع آبادی نے لکھا ہے۔
''ایکسپریس''سے گفتگو کرتے ہوئے ندیم عباس لونے والہ نے کہا کہ غربت پوری دنیا کا مشترکہ موضوع اورحقیقت ہے۔اس کے سبب پیش آنیوالی دشواریوں اورمشکلات کو نمایاں کرنا بہت ضروری ہے۔ ہمیشہ سے مشکلات کا شکارلوگوں کی تکالیف کا احساس رہا ہے اورمیں ان کیلیے کچھ نہ کچھ کرنے کا سوچتا رہتاہوں۔ اس ویڈیو کوبین الاقوامی سطح پر متعارف کروانے کے لیے ایک این جی او نے تعاون کی یقین دہانی کرائی ہے۔
سرائیکی کلام کا انگریزی زبان میں ترجمہ ملتان کے معروف مترجم قیصرنسیم نے کیا ہے تاکہ جب یہ ویڈیو مغربی ممالک تک پہنچے تووہاں بسنے والے لوگ اس ویڈیو کو دیکھیں اوراس کے ذریعے ملنے والے پیغام کو سمجھ سکیں۔
انھوں نے کہا کہ اس گیت کی کمپوزیشن کیلیے میرے والد اللہ دتہ لونے والہ نے خاص رہنمائی کی جودیکھنے اورسننے والوں کو بہت پسند آئے گا۔ مستقبل میں اس طرح کے بہت سے اچھوتے پراجیکٹ پرکام کرنے کاارادہ رکھتاہوں اورخاص طورپرجنوبی پنجاب میں خون کی بیماریوں کا شکاربچوں اوران کے والدین کو درپیش دکھ اورتکالیف کومحسوس کرتے ہوئے اپنے گیتوں کے ذریعے ارباب اختیارتک ان کی آواز کو پہنچانا چاہتاہوں۔
معروف فوک گلوکارندیم عباس لونے والہ نے غربت کے شکارمعصوم بچوں کیلیے خصوصی گیت ریکارڈ کرنے کے بعد ویڈیو مکمل کرلیا۔
جس کوجلد میوزک اورانٹرٹینمنٹ چینلز سے آن ائیرکیاجائے گا۔ اس گیت کی کمپوزیشن اور ویڈیو ڈائریکشن ندیم عباس لونے والہ نے دی ہیں جب کہ گیت کو سرائیکی کے معروف شاعرشاکر شجاع آبادی نے لکھا ہے۔
''ایکسپریس''سے گفتگو کرتے ہوئے ندیم عباس لونے والہ نے کہا کہ غربت پوری دنیا کا مشترکہ موضوع اورحقیقت ہے۔اس کے سبب پیش آنیوالی دشواریوں اورمشکلات کو نمایاں کرنا بہت ضروری ہے۔ ہمیشہ سے مشکلات کا شکارلوگوں کی تکالیف کا احساس رہا ہے اورمیں ان کیلیے کچھ نہ کچھ کرنے کا سوچتا رہتاہوں۔ اس ویڈیو کوبین الاقوامی سطح پر متعارف کروانے کے لیے ایک این جی او نے تعاون کی یقین دہانی کرائی ہے۔
سرائیکی کلام کا انگریزی زبان میں ترجمہ ملتان کے معروف مترجم قیصرنسیم نے کیا ہے تاکہ جب یہ ویڈیو مغربی ممالک تک پہنچے تووہاں بسنے والے لوگ اس ویڈیو کو دیکھیں اوراس کے ذریعے ملنے والے پیغام کو سمجھ سکیں۔
انھوں نے کہا کہ اس گیت کی کمپوزیشن کیلیے میرے والد اللہ دتہ لونے والہ نے خاص رہنمائی کی جودیکھنے اورسننے والوں کو بہت پسند آئے گا۔ مستقبل میں اس طرح کے بہت سے اچھوتے پراجیکٹ پرکام کرنے کاارادہ رکھتاہوں اورخاص طورپرجنوبی پنجاب میں خون کی بیماریوں کا شکاربچوں اوران کے والدین کو درپیش دکھ اورتکالیف کومحسوس کرتے ہوئے اپنے گیتوں کے ذریعے ارباب اختیارتک ان کی آواز کو پہنچانا چاہتاہوں۔