کینگرو بورڈ نے ’نیوٹرل امپائر‘ سے رجوع کی تجویز دیدی
کرکٹرز ایسوسی ایشن سے تنازع ثالث کے سامنے پیش کرنے کوتیار ہیں،آفیشل
معاوضوں کے تنازع پر کرکٹ آسٹریلیا نے 'نیوٹرل امپائر' سے رجوع کی تجویز دے دی۔
کرکٹ آسٹریلیا اور کھلاڑیوں کے درمیان تعلقات بہتر ہونے کے اشارے ملے تھے مگر اس وقت پھر ڈیڈ لاک پیدا ہوگیا جب کرکٹ آسٹریلیا ریونیو میں کھلاڑیوں کو حصہ نہ دینے کے اپنے موقف پر ڈٹ گیا،حالات کو مزید خراب ہونے سے بچانے کیلیے چیف ایگزیکٹیو جیمز سدرلینڈ نے معاملے پر ثالثی کیلیے بھی رضامندی ظاہر کردی، انھوں نے کرکٹرز کو پرانے معاہدے کے تحت عارضی طور پر کام جاری رکھنے کی بھی پیشکش کی ہے۔
اس سے قبل جب کرکٹرز ایسوسی ایشن نے اس معاملے میں ثالثی کی تجویز دی تھی توکرکٹ آسٹریلیا نے اسے فوری طور پر مسترد کردیا تھا، اب سدرلینڈ کا کہنا ہے کہ ہم ایک ایسے مقام پر پہنچ گئے جہاں ہمیں صورتحال کو بہتر بنانے اور کھیل کو آگے بڑھنے کی ضرورت ہے، ہم چاہتے ہیں کہ پلیئرز کنٹریکٹ کریں اور آنے والے سیزن پر توجہ مرکوز رکھیں، ہم یہ بھی محسوس کرتے ہیں کہ اے سی اے کی تجاویز کا مقصد نہ صرف دورئہ بنگلادیشی بلکہ اس کے بعد بھارتی ون ڈے ٹور اور ایشز سیریز کو بھی سبوتاژ کرنا ہے، ہم اس معاملے کو انڈسٹریل امپائر کے پاس لے جانے کیلیے تیار ہیں جو کوئی ریٹائرڈ جج بھی ہوسکتا ہے۔
دوسری جانب کرکٹرز ایسوسی ایشن نے کہاکہ ثالثی کا مطلب ایک طرح سے عدالتی کارروائی ہوتا ہے اور اس میں کافی وقت لگے گا، ہم فی الحال دونوں پارٹیوں کے چیف ایگزیکٹیوز کی سطح پر کام جاری رکھیں گے، ثالث کے حوالے سے کوئی بھی فیصلہ جزویات کا جائزہ لینے کے بعد کیا جائے گا۔
کرکٹ آسٹریلیا اور کھلاڑیوں کے درمیان تعلقات بہتر ہونے کے اشارے ملے تھے مگر اس وقت پھر ڈیڈ لاک پیدا ہوگیا جب کرکٹ آسٹریلیا ریونیو میں کھلاڑیوں کو حصہ نہ دینے کے اپنے موقف پر ڈٹ گیا،حالات کو مزید خراب ہونے سے بچانے کیلیے چیف ایگزیکٹیو جیمز سدرلینڈ نے معاملے پر ثالثی کیلیے بھی رضامندی ظاہر کردی، انھوں نے کرکٹرز کو پرانے معاہدے کے تحت عارضی طور پر کام جاری رکھنے کی بھی پیشکش کی ہے۔
اس سے قبل جب کرکٹرز ایسوسی ایشن نے اس معاملے میں ثالثی کی تجویز دی تھی توکرکٹ آسٹریلیا نے اسے فوری طور پر مسترد کردیا تھا، اب سدرلینڈ کا کہنا ہے کہ ہم ایک ایسے مقام پر پہنچ گئے جہاں ہمیں صورتحال کو بہتر بنانے اور کھیل کو آگے بڑھنے کی ضرورت ہے، ہم چاہتے ہیں کہ پلیئرز کنٹریکٹ کریں اور آنے والے سیزن پر توجہ مرکوز رکھیں، ہم یہ بھی محسوس کرتے ہیں کہ اے سی اے کی تجاویز کا مقصد نہ صرف دورئہ بنگلادیشی بلکہ اس کے بعد بھارتی ون ڈے ٹور اور ایشز سیریز کو بھی سبوتاژ کرنا ہے، ہم اس معاملے کو انڈسٹریل امپائر کے پاس لے جانے کیلیے تیار ہیں جو کوئی ریٹائرڈ جج بھی ہوسکتا ہے۔
دوسری جانب کرکٹرز ایسوسی ایشن نے کہاکہ ثالثی کا مطلب ایک طرح سے عدالتی کارروائی ہوتا ہے اور اس میں کافی وقت لگے گا، ہم فی الحال دونوں پارٹیوں کے چیف ایگزیکٹیوز کی سطح پر کام جاری رکھیں گے، ثالث کے حوالے سے کوئی بھی فیصلہ جزویات کا جائزہ لینے کے بعد کیا جائے گا۔