کرپشن کے خاتمے میں آئی سی سی کا کردار مشکوک قرار
ایک بک میکر تین مدتوں کے دوران سری لنکا کرکٹ کا صدر اور 1998 سے 2000 تک آئی سی سی کے ڈائریکٹرز میں شامل رہا، این چیپل
سابق آسٹریلوی ٹیسٹ کرکٹر ای ین چیپل نے کرپشن کے خاتمے میں آئی سی سی کے کردار کو مشکوک قرار دے دیا۔
ایک کالم میں انھوں نے تحریرکیا کہ کونسل نے سب سے حیران کن فیصلہ ہیڈ کوارٹر کو دبئی منتقل کرکے کیا جو شارجہ کے قریب ہے جسے خود آئی سی سی نے میچ فکسنگ کی وجہ سے 'ڈرٹی' قرار دیا تھا۔ کرکٹ کی عالمی گورننگ باڈی نے فکسنگ میں تاحیات پابندی کے شکار ہونے والے ہنسی کرونیے کی ٹیم کے ایک ممبر ڈیو رچرڈسن کو جنرل منیجر کرکٹ بنایا، انھیں بعد میں چیف ایگزیکٹیو کے عہدے پر ترقی دے دی گئی۔
ایک بک میکر تین مختلف مدتوں کے دوران سری لنکا کرکٹ کا صدر اور 1998 سے 2000 تک آئی سی سی کے ڈائریکٹرز میں شامل رہا، انھوں نے کہا کہ آسٹریلوی کرکٹ بورڈ بھی اس سلسلے میں سنجیدہ کوششیں نہیں کررہا، بکیز سے روابط میں دو برس کی پابندی کے شکار مارلون سموئلز کو بگ بیش میں کھیلنے کی اجازت دی گئی اور ان کا نام پورے ایونٹ میں موضوع بحث بنا رہا، پاکستان کے جسٹس قیوم کی جانب سے فکسنگ اسکینڈل پر رپورٹ میں دی گئی سفارشات کو یکسر نظر انداز کرتے ہوئے فکسنگ میںملوث کرکٹرز سے سختی سے نہیں نمٹا گیا۔
ایک کالم میں انھوں نے تحریرکیا کہ کونسل نے سب سے حیران کن فیصلہ ہیڈ کوارٹر کو دبئی منتقل کرکے کیا جو شارجہ کے قریب ہے جسے خود آئی سی سی نے میچ فکسنگ کی وجہ سے 'ڈرٹی' قرار دیا تھا۔ کرکٹ کی عالمی گورننگ باڈی نے فکسنگ میں تاحیات پابندی کے شکار ہونے والے ہنسی کرونیے کی ٹیم کے ایک ممبر ڈیو رچرڈسن کو جنرل منیجر کرکٹ بنایا، انھیں بعد میں چیف ایگزیکٹیو کے عہدے پر ترقی دے دی گئی۔
ایک بک میکر تین مختلف مدتوں کے دوران سری لنکا کرکٹ کا صدر اور 1998 سے 2000 تک آئی سی سی کے ڈائریکٹرز میں شامل رہا، انھوں نے کہا کہ آسٹریلوی کرکٹ بورڈ بھی اس سلسلے میں سنجیدہ کوششیں نہیں کررہا، بکیز سے روابط میں دو برس کی پابندی کے شکار مارلون سموئلز کو بگ بیش میں کھیلنے کی اجازت دی گئی اور ان کا نام پورے ایونٹ میں موضوع بحث بنا رہا، پاکستان کے جسٹس قیوم کی جانب سے فکسنگ اسکینڈل پر رپورٹ میں دی گئی سفارشات کو یکسر نظر انداز کرتے ہوئے فکسنگ میںملوث کرکٹرز سے سختی سے نہیں نمٹا گیا۔