معاوضوں کا تنازع غیرملکی پلیئرز نے کل تک کی حتمی ڈیڈ لائن دیدی
ایونٹ میں شریک غیرملکی پلیئرز پیر تک ابتدائی قسط یعنی 25 فیصد رقم ادا نہ ملنے کی صورت میں بائیکاٹ کرسکتے ہیں۔
بنگلہ دیش پریمیئر لیگ میں شامل غیرملکی پلیئرز نے معاوضوں کی ادائیگی کیلیے پیر تک کی حتمی ڈیڈ لائن دیدی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ ابتدائی25 فیصد رقم ادا نہ کرنے کی صورت میں سب اپنے وطن واپس لوٹ سکتے ہیں، جمعے کو بھی بورڈ نے راجشاہی کے کھلاڑیوں کو آخری وقت پر بائیکاٹ سے روکا تھا۔ تفصیلات کے مطابق بی پی ایل میں معاوضوں کی ادائیگی کا معاملہ گھمبیر صورت اختیار کرگیا ہے، کھلاڑیوں کا ضبط جواب دے چکا اور اب وہ لیگ ادھوری چھوڑ کر وطن واپس لوٹنے کی تیاریاں کررہے ہیں۔
ذرائع کاکہنا ہے کہ ایونٹ میں شریک تمام ہی غیرملکی پلیئرز نے واضح کردیاکہ اگر پیر تک ابتدائی قسط یعنی 25 فیصد رقم ادا نہیں کردی جاتی تو سب ہی بائیکاٹ کرسکتے ہیں۔ جمعرات کے روز ایسی ہی صورتحال پیدا ہوئی تھی جب ڈرونٹو راجشاہی کے غیرملکی کھلاڑیوں نے معاوضوں کی عدم ادائیگی کے باعث بائیکاٹ کی نہ صرف دھمکی دی بلکہ اسے تقریباً عملی جامہ بھی پہنا دیا تھا، مگر پھر بورڈ کی بروقت مداخلت سے لیگ دنیا بھر میں ایک اور بدنامی سے بال بال بچی تھی۔
راجشاہی کے قائمقام کپتان چمارا کاپوگدیراکا کہنا ہے کہ ہم نے ٹیم مالکان پر واضح کردیا تھا کہ اگر جمعے کی دوپہر تک رقم ادا نہیں کردی جاتی تو پھر ہم کھلنا رائل بنگال کے خلاف میچ نہیں کھیلیں گے، جس کی وجہ سے آخری لمحات میں راجشاہی ٹیم مینجمنٹ نے کچھ تاخیر کے بعد ٹاس کیلیے تمیم اقبال کو بھیجا اور ریفری اور حریف کپتان لوونسنٹ سے درخواست کی کہ وہ اس میچ میں صرف مقامی الیون اتارنا چاہتے ہیں، اس لیے پہلے دی گئی فہرست میں تبدیلی کی اجازت دی جائے جو انھیں دیدی گئی۔
مگر بی سی بی نے آخری وقت میں ہمیں یقین دہانیاں کرائیں اور ہم ان کے لیے کھیلنے پر راضی ہوگئے، اگر ہم نے پیر کو اپنے اکائونٹس میں رقم نہیں دیکھی تو پھر ہمارے پاس گھروں کو واپس لوٹ جانے کے سوا اور کوئی چارہ نہیں ہوگا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ ابتدائی25 فیصد رقم ادا نہ کرنے کی صورت میں سب اپنے وطن واپس لوٹ سکتے ہیں، جمعے کو بھی بورڈ نے راجشاہی کے کھلاڑیوں کو آخری وقت پر بائیکاٹ سے روکا تھا۔ تفصیلات کے مطابق بی پی ایل میں معاوضوں کی ادائیگی کا معاملہ گھمبیر صورت اختیار کرگیا ہے، کھلاڑیوں کا ضبط جواب دے چکا اور اب وہ لیگ ادھوری چھوڑ کر وطن واپس لوٹنے کی تیاریاں کررہے ہیں۔
ذرائع کاکہنا ہے کہ ایونٹ میں شریک تمام ہی غیرملکی پلیئرز نے واضح کردیاکہ اگر پیر تک ابتدائی قسط یعنی 25 فیصد رقم ادا نہیں کردی جاتی تو سب ہی بائیکاٹ کرسکتے ہیں۔ جمعرات کے روز ایسی ہی صورتحال پیدا ہوئی تھی جب ڈرونٹو راجشاہی کے غیرملکی کھلاڑیوں نے معاوضوں کی عدم ادائیگی کے باعث بائیکاٹ کی نہ صرف دھمکی دی بلکہ اسے تقریباً عملی جامہ بھی پہنا دیا تھا، مگر پھر بورڈ کی بروقت مداخلت سے لیگ دنیا بھر میں ایک اور بدنامی سے بال بال بچی تھی۔
راجشاہی کے قائمقام کپتان چمارا کاپوگدیراکا کہنا ہے کہ ہم نے ٹیم مالکان پر واضح کردیا تھا کہ اگر جمعے کی دوپہر تک رقم ادا نہیں کردی جاتی تو پھر ہم کھلنا رائل بنگال کے خلاف میچ نہیں کھیلیں گے، جس کی وجہ سے آخری لمحات میں راجشاہی ٹیم مینجمنٹ نے کچھ تاخیر کے بعد ٹاس کیلیے تمیم اقبال کو بھیجا اور ریفری اور حریف کپتان لوونسنٹ سے درخواست کی کہ وہ اس میچ میں صرف مقامی الیون اتارنا چاہتے ہیں، اس لیے پہلے دی گئی فہرست میں تبدیلی کی اجازت دی جائے جو انھیں دیدی گئی۔
مگر بی سی بی نے آخری وقت میں ہمیں یقین دہانیاں کرائیں اور ہم ان کے لیے کھیلنے پر راضی ہوگئے، اگر ہم نے پیر کو اپنے اکائونٹس میں رقم نہیں دیکھی تو پھر ہمارے پاس گھروں کو واپس لوٹ جانے کے سوا اور کوئی چارہ نہیں ہوگا۔