افریقہ نیشنز کپ فٹبال ٹورنامنٹ کا آج فیصلہ کن معرکہ
نائیجیریا اور برکینا فاسو اس ٹورنامنٹ کے گروپ سی میچ میں پہلے بھی آمنے سامنے آچکے جو ایک ، ایک گول سے برابر رہا تھا۔
افریقہ نیشنز کپ فٹبال ٹورنامنٹ کا فیصلہ کن معرکہ اتوار کو ہو گا۔نائیجیرئین ٹیم حریف برکینا فاسو کے ٹائٹل جیتنے کا ارمان خاک میں ملانے کیلیے بے چین نظر آتی ہے،
جوہانسبرگ کے جنوب مغربی نواحی ٹاؤن سوویتو کا85ہزار شائقین کی گنجائش والا اسٹیڈیم فائنل کی میزبانی کرے گا، نائیجیریاکو یہ بھی توقع ہے کہ جنوبی افریقی مالیاتی مرکز میں کام کرنے والے ہزاروں نائیجیرئین کارکن بھی اپنے پسندیدہ کھلاڑیوں کی ہمت افزائی کریں گے، ٹیم اس سے قبل16ٹورنامنٹس میں13 مرتبہ ابتدائی تین پوزیشنز پر رہ چکی ہے۔
رواں ایونٹ سے قبل برکینا فاسو کو افریقہ کپ میں مسلسل17میچز میں شکست ہوئی تھی۔ نائیجیرئین سپر ایگلز نے1980اور 1994میں فتح کا تاج سر پرپہنا تھا،اسٹالینز نے اس سے قبل1998 کے ٹورنامنٹ کی میزبانی کرتے ہوئے سیمی فائنلز تک رسائی حاصل کی تھی، ٹیم نے اپنی ناکامیوں کا ازالہ نیلسپروئٹ میں ایتھوپیا کو عبرتناک شکست دے کرکیا تھا،گول کیپر عبدولائی سولاما کو ریڈکارڈ دکھا کر باہر کرنے کے باوجود 10 کھلاڑیوں نے تین مرتبہ گیند کو جال کی راہ دکھائی تھی، فیورٹ آئیوری کوسٹ ، چار مرتبہ کا چیمپئن گھانا،میزبان جنوبی افریقہ اور نوجوان ، باصلاحیت الجیریا کی جگہ ان دونوں ممالک کے فائنل تک پہنچنے کاکوئی سوچ بھی نہیں سکتا تھا۔
نائیجیریا اور برکینا فاسو اس ٹورنامنٹ کے گروپ سی میچ میں پہلے بھی آمنے سامنے آچکے جو ایک ، ایک گول سے برابر رہا تھا۔ میچ میں ایگلز کے ایمانوئیل ایمینائک نے ٹیم کو پہلے ہاف میں برتری دلائی،العین تراور نے میچ کے آخری لمحات میں گول کر کے مقابلہ برابر کردیا تھا،ایگلزنے ایتھوپیا، ٹائٹل فیورٹ آئیوری کوسٹ اور مالی کو شکست دینے سے قبل دفاعی چیمپئن زمبیا کے ساتھ بھی میچ ڈرا کیا تھا۔ برکینافاسو نے ایتھوپیا کو ہرانے کے ساتھ نائیجیریا اور زمبیاکے ساتھ ڈرا میچز کھیلے، ٹوگو اور گھانا کو بالترتیب ایکسٹرا ٹائم گول اور پنالٹیز پر ٹورنامنٹ سے باہر کیا۔ نائیجیریا کے کوچ اسٹیفن کیشی کپ آف نیشنز کو بحیثیت کھلاڑی اور کوچ کی حیثیت سے جیتنے کے خواہشمند ہیں، ان سے قبل مرحوم مصری محمود الگوہری نے ہی یہ کارنامہ انجام دیا تھا۔
جوہانسبرگ کے جنوب مغربی نواحی ٹاؤن سوویتو کا85ہزار شائقین کی گنجائش والا اسٹیڈیم فائنل کی میزبانی کرے گا، نائیجیریاکو یہ بھی توقع ہے کہ جنوبی افریقی مالیاتی مرکز میں کام کرنے والے ہزاروں نائیجیرئین کارکن بھی اپنے پسندیدہ کھلاڑیوں کی ہمت افزائی کریں گے، ٹیم اس سے قبل16ٹورنامنٹس میں13 مرتبہ ابتدائی تین پوزیشنز پر رہ چکی ہے۔
رواں ایونٹ سے قبل برکینا فاسو کو افریقہ کپ میں مسلسل17میچز میں شکست ہوئی تھی۔ نائیجیرئین سپر ایگلز نے1980اور 1994میں فتح کا تاج سر پرپہنا تھا،اسٹالینز نے اس سے قبل1998 کے ٹورنامنٹ کی میزبانی کرتے ہوئے سیمی فائنلز تک رسائی حاصل کی تھی، ٹیم نے اپنی ناکامیوں کا ازالہ نیلسپروئٹ میں ایتھوپیا کو عبرتناک شکست دے کرکیا تھا،گول کیپر عبدولائی سولاما کو ریڈکارڈ دکھا کر باہر کرنے کے باوجود 10 کھلاڑیوں نے تین مرتبہ گیند کو جال کی راہ دکھائی تھی، فیورٹ آئیوری کوسٹ ، چار مرتبہ کا چیمپئن گھانا،میزبان جنوبی افریقہ اور نوجوان ، باصلاحیت الجیریا کی جگہ ان دونوں ممالک کے فائنل تک پہنچنے کاکوئی سوچ بھی نہیں سکتا تھا۔
نائیجیریا اور برکینا فاسو اس ٹورنامنٹ کے گروپ سی میچ میں پہلے بھی آمنے سامنے آچکے جو ایک ، ایک گول سے برابر رہا تھا۔ میچ میں ایگلز کے ایمانوئیل ایمینائک نے ٹیم کو پہلے ہاف میں برتری دلائی،العین تراور نے میچ کے آخری لمحات میں گول کر کے مقابلہ برابر کردیا تھا،ایگلزنے ایتھوپیا، ٹائٹل فیورٹ آئیوری کوسٹ اور مالی کو شکست دینے سے قبل دفاعی چیمپئن زمبیا کے ساتھ بھی میچ ڈرا کیا تھا۔ برکینافاسو نے ایتھوپیا کو ہرانے کے ساتھ نائیجیریا اور زمبیاکے ساتھ ڈرا میچز کھیلے، ٹوگو اور گھانا کو بالترتیب ایکسٹرا ٹائم گول اور پنالٹیز پر ٹورنامنٹ سے باہر کیا۔ نائیجیریا کے کوچ اسٹیفن کیشی کپ آف نیشنز کو بحیثیت کھلاڑی اور کوچ کی حیثیت سے جیتنے کے خواہشمند ہیں، ان سے قبل مرحوم مصری محمود الگوہری نے ہی یہ کارنامہ انجام دیا تھا۔