سپریم کورٹ کا فیصلہ احتساب کے عمل کا آغازہے فاروق ستار
عدالت سے توقع ہے کہ وہ منی لانڈرنگ اور ٹیکس چوری سمیت کرپشن کے دیگر مقدمات پر بھی فیصلہ سنائے گی، فاروق ستار
QUETTA:
ایم کیو ایم پاکستان کے سربراہ فاروق ستارکا کہنا ہے کہ سپریم کورٹ کا فیصلہ ہرایک کو من وعن ماننا چاہیے کیونکہ یہ فیصلہ تاریخی اور احتساب کے عمل کا آغاز ہے۔
ایم کیو ایم پاکستان کے سربراہ فاروق ستار کا میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا کہ سپریم کورٹ کا فیصلہ ہرایک کو من وعن ماننا چاہیے، احتساب کا یہ سلسلہ اب تسلسل کے ساتھ قائم رہے گا، جن پرالزامات ہیں ان کا بھی احتساب ہوگا، آرٹیکل 62 کی ایک ذیلی شق کا اطلاق کرکے وزیراعظم کو نااہل قراردیا گیا ہے، پارلیمان کو بھی اب جوابدہ ہونا ہوگا، ان کو ذمے داری پوری کرتے ہوئے احتساب کا خود مختار قانون اور نظام وضع کرنا ہوگا جب کہ سپریم کورٹ کا فیصلہ تاریخی فیصلہ اور احتساب کے عمل کا آغاز ہے، قومی اسمبلی کا اجلاس جلد بلایا جائے اورنئی وزیر اعظم کا انتخاب جلد کرنا چاہیے۔
اس خبرکو بھی پڑھیں: نوازشریف نااہل قرار
فاروق ستارکا کہنا تھا کہ محض عدالت عظمیٰ پر احتساب کے لئے انحصار نہیں کیا جانا چاہئے، ملک میں احتساب کا ایک موثر، خودمختارادارہ قائم کرنا ہوگا، صوبہ سندھ میں سب سے زیادہ کرپشن ہے، سندھ حکومت کا احتساب سے بھاگنے کا عمل انتہائی تشویشناک ہے، جو قانون سندھ اسمبلی سے احتساب بل کا پاس ہوا وہ غیر آئینی ہے جب کہ سپریم کورٹ کواس پرازخود نوٹس لینا چاہئے۔
فاروق ستارکا کہنا تھا کہ بدعنوانی اوراس طرح کے الزامات جن لوگوں پر ہے ان کا بھی احتساب ہونا چاہیے، آرٹیکل 63 ون سی کے تحت دوہری شہریت والوں کو بھی نا اہل قراردیا گیا ،63 ون این کے تحت قرضے معاف کرانے والوں کا بھی احتساب اور نااہل قرار دیا جانا چاہئے، عدالت سے یہ توقع ہے کہ وہ اسی عمل کو قائم رکھ کر منی لانڈرنگ ، ٹیکس چوری اوردیگرکرپشن کے کیسسز پر فیصلہ سنائے گی۔
ایم کیو ایم پاکستان کے سربراہ فاروق ستارکا کہنا ہے کہ سپریم کورٹ کا فیصلہ ہرایک کو من وعن ماننا چاہیے کیونکہ یہ فیصلہ تاریخی اور احتساب کے عمل کا آغاز ہے۔
ایم کیو ایم پاکستان کے سربراہ فاروق ستار کا میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا کہ سپریم کورٹ کا فیصلہ ہرایک کو من وعن ماننا چاہیے، احتساب کا یہ سلسلہ اب تسلسل کے ساتھ قائم رہے گا، جن پرالزامات ہیں ان کا بھی احتساب ہوگا، آرٹیکل 62 کی ایک ذیلی شق کا اطلاق کرکے وزیراعظم کو نااہل قراردیا گیا ہے، پارلیمان کو بھی اب جوابدہ ہونا ہوگا، ان کو ذمے داری پوری کرتے ہوئے احتساب کا خود مختار قانون اور نظام وضع کرنا ہوگا جب کہ سپریم کورٹ کا فیصلہ تاریخی فیصلہ اور احتساب کے عمل کا آغاز ہے، قومی اسمبلی کا اجلاس جلد بلایا جائے اورنئی وزیر اعظم کا انتخاب جلد کرنا چاہیے۔
اس خبرکو بھی پڑھیں: نوازشریف نااہل قرار
فاروق ستارکا کہنا تھا کہ محض عدالت عظمیٰ پر احتساب کے لئے انحصار نہیں کیا جانا چاہئے، ملک میں احتساب کا ایک موثر، خودمختارادارہ قائم کرنا ہوگا، صوبہ سندھ میں سب سے زیادہ کرپشن ہے، سندھ حکومت کا احتساب سے بھاگنے کا عمل انتہائی تشویشناک ہے، جو قانون سندھ اسمبلی سے احتساب بل کا پاس ہوا وہ غیر آئینی ہے جب کہ سپریم کورٹ کواس پرازخود نوٹس لینا چاہئے۔
فاروق ستارکا کہنا تھا کہ بدعنوانی اوراس طرح کے الزامات جن لوگوں پر ہے ان کا بھی احتساب ہونا چاہیے، آرٹیکل 63 ون سی کے تحت دوہری شہریت والوں کو بھی نا اہل قراردیا گیا ،63 ون این کے تحت قرضے معاف کرانے والوں کا بھی احتساب اور نااہل قرار دیا جانا چاہئے، عدالت سے یہ توقع ہے کہ وہ اسی عمل کو قائم رکھ کر منی لانڈرنگ ، ٹیکس چوری اوردیگرکرپشن کے کیسسز پر فیصلہ سنائے گی۔