عالمی میڈیا میں بھرپور کوریج بھارتی اخبار میں خدشات کا اظہار
پاکستان میں سیاسی خلا اچھا نہیں، طاقت کا توازن راولپنڈی جا رہا ہے، ہندوستان ٹائمز
پاناما کیس میں نواز شریف کی نااہلی کے فیصلے کو عالمی میڈیا نے بھی بھرپورکوریج دی جبکہ بھارتی میڈیا نے کچھ خدشات کا اظہار کیا ہے۔
بھارتی اخبارہندوستان ٹائمز نے اپنی ویب سائٹ پر ہیڈلائن میں لکھا ہے '' نواز شریف کی سزا، پاکستان میں سیاسی خلا بھارت کیلیے اچھی خبر نہیں ہے'' طاقت کا توازن راولپنڈی کی طرف جارہا ہے اوراس سے ان دہشت گرد گروہوں کی حوصلہ افزائی ہوگی جو بھارت پر حملے کررہے ہیں۔
ایک اور خبر کی ہیڈلائن میں ہندوستان ٹائمز لکھتا ہے ''وزیراعظم پاکستان نواز شریف نااہل قرار، اب کیا ہوگا؟ خبر کی تفصیل میں ممکنہ صورتحال پر روشنی ڈالی گئی کہ آیا عدالتی فیصلے کو چیلنج کیا جاسکتا ہے؟ کیا الیکشن قبل ازوقت ہوںگے؟ کیا فوج دوبارہ اقتدار پر قبضہ کرلے گی؟
برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی نے اپنی ویب سائٹ پر شائع خبر میں لکھا ''پاکستان کے کسی بھی سویلین وزیراعظم نے 5سالہ مدت پوری نہیں کی'' نواز شریف کے چھوٹے بھائی شہباز شریف وزارت عظمیٰ کیلیے سب سے زیادہ طاقتور امیدوار دیکھے جارہے ہیں۔
امریکی نشریاتی ادارے سی این این نے اپنی ویب سائٹ پر لکھا ''پاکستان کی تاریخ میں پہلی بار ایک عہدے پر موجود وزیراعظم کو عدالتی کارروائی کے تحت نااہل قرار دیا گیا'' وائس آف امریکانے لکھا نواز شریف کے مطابق انھوں نے کوئی جرم نہیں کیا ان کیخلاف سازش کی جارہی ہے تاہم انھوں نے کسی کا نام نہیں لیا، نیویارک ٹائمز اور واشنگٹن پوسٹ نے بھی اس خبر کو لیڈ اسٹوری کے طور پرپیش کیا۔
فرانسیسی خبر ایجنسی نے اپنی رپورٹ میں لکھا ہے کہ سپریم کورٹ نے نواز شریف کو نااہل کرتے ہوئے ان کیخلاف مزید تحقیقات کا کام نیب کے سپرد کردیا ہے، نیب زیرتفتیش افراد کو گرفتار کرنے اور ان پر فوجداری الزامات عائد کرنیکا اختیار رکھتا ہے جبکہ برطانوی اخبار گارڈین اور خبر ایجنسی روئٹرز نے بھی اس خبر کو بریکنگ نیوز کے طور پر نشر کیا۔
بھارتی اخبارہندوستان ٹائمز نے اپنی ویب سائٹ پر ہیڈلائن میں لکھا ہے '' نواز شریف کی سزا، پاکستان میں سیاسی خلا بھارت کیلیے اچھی خبر نہیں ہے'' طاقت کا توازن راولپنڈی کی طرف جارہا ہے اوراس سے ان دہشت گرد گروہوں کی حوصلہ افزائی ہوگی جو بھارت پر حملے کررہے ہیں۔
ایک اور خبر کی ہیڈلائن میں ہندوستان ٹائمز لکھتا ہے ''وزیراعظم پاکستان نواز شریف نااہل قرار، اب کیا ہوگا؟ خبر کی تفصیل میں ممکنہ صورتحال پر روشنی ڈالی گئی کہ آیا عدالتی فیصلے کو چیلنج کیا جاسکتا ہے؟ کیا الیکشن قبل ازوقت ہوںگے؟ کیا فوج دوبارہ اقتدار پر قبضہ کرلے گی؟
برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی نے اپنی ویب سائٹ پر شائع خبر میں لکھا ''پاکستان کے کسی بھی سویلین وزیراعظم نے 5سالہ مدت پوری نہیں کی'' نواز شریف کے چھوٹے بھائی شہباز شریف وزارت عظمیٰ کیلیے سب سے زیادہ طاقتور امیدوار دیکھے جارہے ہیں۔
امریکی نشریاتی ادارے سی این این نے اپنی ویب سائٹ پر لکھا ''پاکستان کی تاریخ میں پہلی بار ایک عہدے پر موجود وزیراعظم کو عدالتی کارروائی کے تحت نااہل قرار دیا گیا'' وائس آف امریکانے لکھا نواز شریف کے مطابق انھوں نے کوئی جرم نہیں کیا ان کیخلاف سازش کی جارہی ہے تاہم انھوں نے کسی کا نام نہیں لیا، نیویارک ٹائمز اور واشنگٹن پوسٹ نے بھی اس خبر کو لیڈ اسٹوری کے طور پرپیش کیا۔
فرانسیسی خبر ایجنسی نے اپنی رپورٹ میں لکھا ہے کہ سپریم کورٹ نے نواز شریف کو نااہل کرتے ہوئے ان کیخلاف مزید تحقیقات کا کام نیب کے سپرد کردیا ہے، نیب زیرتفتیش افراد کو گرفتار کرنے اور ان پر فوجداری الزامات عائد کرنیکا اختیار رکھتا ہے جبکہ برطانوی اخبار گارڈین اور خبر ایجنسی روئٹرز نے بھی اس خبر کو بریکنگ نیوز کے طور پر نشر کیا۔