افغانستانسیکڑوں بچوں کی ہلاکت پرعالمی تنظیم کی تشویش

اقوام متحدہ بیگناہ بچوں،شہریوںکی حفاظت یقینی بنائے،کنونشن آن دی چلڈرن رائٹس

رپورٹ نہیں دیکھی،جلدجائزہ لینگے،ترجمان امریکی محکمہ خارجہ کی میڈیاسے گفتگو فوٹو وکی پیڈیا

جنیوامیں قائم بچوں کے حقوق سے متعلق اقوامِ متحدہ کی ایک کمیٹی نے5 سال میں افغانستان میں امریکی فوج کے حملوں میں سیکڑوں بچوں کی ہلاکت کی رپورٹ سامنے آنے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ افغانستان میں امریکی زمینی و فضائی حملوں میں بچوں کی ایک بڑی تعداد ہلاک ہوئی۔

اقوامِ متحدہ کی کمیٹی کنونشن آن دی رائٹس آف چلڈرن کے مطابق یہ اموات حفاظتی اقدامات کے فقدان اور طاقت کے بے دریغ استعمال کی وجہ سے ہوئیں۔ کمیٹی نے اقوام متحدہ سے درخواست کی ہے کہ وہ افغانستان میں حفاظتی اقدامات کے بغیر امریکی حملوں اور طاقت کے بے دریغ استعمال کو روکنے کیلیے اقدامات کرے تاکہ اس امر کو یقینی بنایا جا سکے کہ آئندہ اس نوعیت کے حملوں میں کوئی بے گناہ بچہ یا شہری ہلاک نہ ہو۔




کنونشن آن دی رائٹس آف چلڈرن نے آخری مرتبہ افغانستان میں امریکی حملوں کا جائزہ 2008 میں لیا تھا۔ امریکی محکمہ خارجہ کی ترجمان وکٹوریہ نولینڈ نے بتایا کہ انھوں نے یہ رپورٹ ابھی تک نہیں دیکھی لیکن وہ جلد اسکا جائزہ لیں گی۔ انسانی حقوق کمیشن میں بچوں کے حقوق کے شعبے کے سربراہ جو بیکر نے بتایا کہ امریکا کو جنگی حملوں میں بچوں کی حفاظت یقینی بنانے کے لیے عملی طور پر اقدامات کرنے چاہئیں۔
Load Next Story