بھارتی فیصلہ اعتماد کی بحالی کا ٹھوس اقدام ہےسارک چیمبر

بڑا بریک تھرو ہے،سافٹا کے بامقصد نفاذ کیلیے کوششوں کو بھی فروغ ملے گا، ورکرم سنگھ

بڑا بریک تھرو ہے،سافٹا کے بامقصد نفاذ کیلیے کوششوں کو بھی فروغ ملے گا، ورکرم سنگھ

سارک چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری نے دونوںملکوں کے درمیان تعلقات کی بہتری کیلیے اسے اعتماد کی بحالی کا ٹھوس اقدام قراردیتے ہوئے کہا کہ اس سے سارک ملکوں میں اقتصادی تعاون کو فروغ دینے کیلیے مثبت اثرات ہوںگے، امید ہے دونوں حکومتیں لچک دارویزا ریجیم کا بھی جلد اعلان کریںگی

جس سے اقتصادی تعلقات مزید گہرے ہوںگے۔ پی پی آئی کے مطابق سارک چیمبر کے صدر ورکرم سنگھ ساہنے نے کہاکہ سارک چیمبر اسے دونوں ملکوں کی تاریخ میں بڑا بریک تھرو قراردیتا ہے جس سے نہ صرف دوطرفہ تعاون کئی گنا بڑھے گا بلکہ سافٹا کے بامقصد نفاذ کیلیے کوششوں کو بھی فروغ ملے گا۔ انھوں نے دونوں ملکوں کی سیاسی قیادت، سفارتی مشن اور نجی شعبے کی مخالصانہ کوششوں کو بھی سراہا اور کہاکہ اقتصادی تعاون کے فروغ سے دونوں قومیں ایک دوسرے کے مزید قریب آئیںگی۔


بھارتی حکومت نے بہت مثبت اشارہ دیا جس سے پاکستانی انٹرپرینیورز کو کم وبیش تمام شعبوں میں سرمایہ کاری کرنے کا کافی موقع ملے گا، سارک چیمبر کے نائب صدر افتخار علی ملک نے اسے تاریخی فیصلہ قرار دیا اور کہاکہ یہ جنوبی ایشیا کی علاقائی ترقی کیلیے پہلا تعمیری اقدام ہے۔ سابق صدر سارک چیمبر طارق سعید نے کہا کہ سرمایہ کاری کا شعبہ کھلنے کے اقتصادی تعاون پر کثیر جہتی اثرات ہونگے۔

حکومت پاکستان کو بھی بھارتی سرمایہ کاری کیلیے ایسی ہی پالیسی کااعلان کرنا چاہیے، دوطرفہ سرمایہ کاری اور دہرے ٹیکسوں سے بچنے کے معاہدوں پردستخط سے دونوں ملکوں کو فائدہ ہوگا، جنوبی ایشیا کو مضبوط اقتصادی زون میں تبدیل کرنے کے حوالے سے دیگر معاملات کو نمٹانے کیلیے ایسا جلد ازجلد کرنا چاہیے۔
Load Next Story