حدیبیہ پیپر ملز کا کیس کھلا تو قوم پاناما کو بھول جائے گی شیخ رشید
حدیبیہ پیپر ملز کیس کھلا تو دونوں بھائی اور ان کی اولادیں جیلوں میں ہوں گی، سربراہ عوامی لیگ
عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید کا کہنا ہے کہ حدیبیہ پیپر ملز کا کیس کھلا تو قوم پاناما کو بھول جائے گی۔
عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید کا تحریک انصاف کے یوم تشکر جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہنا تھا کہ نواز شریف کہتے ہیں کہ میں نے ایٹمی دھماکے کرائے لیکن میں اللہ کو گواہ بنا کر کہتا ہوں کہ ایٹمی دھماکے راجہ ظفر الحق، گوہر ایوب اور میں نے کروائے، نواز شریف بزدل تھا، ہے اور رہے گا۔پاناما کیس کے فیصلے کے بعد نواز شریف کی جانب سے کی جانے والی تقریر پر شیخ رشید کا کہنا تھا کہ نواز شریف جن بین الاقوامی اخبارات کا حوالہ دے رہے ہیں، اگر ان اخبارات کی انگریزی اسپیلنگ بتا دیں تو میں خاموش ہو جاؤں گا، میں کہتا تھا کہ پپو دو پیپرز میں فیل اور تین میں اس کی کمپارٹمنٹ آئی ہے لیکن پپو تو پانچوں پرچوں میں فیل ہو گیا۔
شیخ رشید نے کہا کہ میں کہتا تھا کہ 2017 ان کا آخری سال ہے، پہلے قربانی کا کہا لیکن قربانی سے پہلے ہی کبھی قصائی بھاگ جاتا تھا اور کبھی دنبہ بھاگ جاتا تھا لیکن عمران خان، سپریم کورٹ اور جے آئی ٹی نے ان چوروں کو باہر کر دیا، چور ابھی مرا نہیں ہے زخمی ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حدیبیہ پیپر ملز کا کیس کھلا تو قوم پاناما کو بھول جائے گی اور پھر دونوں بھائی اور ان کے بچے جیل میں ہوں گے، لیکن ہم ظالم نہیں ہیں انہیں جیل میں اے کلاس دیں گے۔
مولانا فضل الرحمان کے حوالے سے شیخ رشید کا کہنا تھا کہ کچھ لوگ ہوتے ہیں جو پیسے کے لئے جیتے ہیں اور کچھ اقتدار کے لئے جیتے ہیں لیکن مولانا فضل الرحمان نے اسلام کے بجائے اسلام آباد کو ترجیح دی، انہوں نے اسلام کو بری طرح بدنام کیا۔ شاہد خاقان عباسی کو قطر کے کہنے پر وزیراعظم بنایا گیا کیونکہ انہوں نے قطر کے ساتھ 15 سال کا معاہدہ کروایا ہے، قطر کے ساتھ کئے گئے معاہدوں کی وجہ سے ملک کی ٹیکسٹائل انڈسٹری تباہ ہو کر رہ گئی ہے اور غربت بڑھی ہے۔
عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید کا تحریک انصاف کے یوم تشکر جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہنا تھا کہ نواز شریف کہتے ہیں کہ میں نے ایٹمی دھماکے کرائے لیکن میں اللہ کو گواہ بنا کر کہتا ہوں کہ ایٹمی دھماکے راجہ ظفر الحق، گوہر ایوب اور میں نے کروائے، نواز شریف بزدل تھا، ہے اور رہے گا۔پاناما کیس کے فیصلے کے بعد نواز شریف کی جانب سے کی جانے والی تقریر پر شیخ رشید کا کہنا تھا کہ نواز شریف جن بین الاقوامی اخبارات کا حوالہ دے رہے ہیں، اگر ان اخبارات کی انگریزی اسپیلنگ بتا دیں تو میں خاموش ہو جاؤں گا، میں کہتا تھا کہ پپو دو پیپرز میں فیل اور تین میں اس کی کمپارٹمنٹ آئی ہے لیکن پپو تو پانچوں پرچوں میں فیل ہو گیا۔
شیخ رشید نے کہا کہ میں کہتا تھا کہ 2017 ان کا آخری سال ہے، پہلے قربانی کا کہا لیکن قربانی سے پہلے ہی کبھی قصائی بھاگ جاتا تھا اور کبھی دنبہ بھاگ جاتا تھا لیکن عمران خان، سپریم کورٹ اور جے آئی ٹی نے ان چوروں کو باہر کر دیا، چور ابھی مرا نہیں ہے زخمی ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حدیبیہ پیپر ملز کا کیس کھلا تو قوم پاناما کو بھول جائے گی اور پھر دونوں بھائی اور ان کے بچے جیل میں ہوں گے، لیکن ہم ظالم نہیں ہیں انہیں جیل میں اے کلاس دیں گے۔
مولانا فضل الرحمان کے حوالے سے شیخ رشید کا کہنا تھا کہ کچھ لوگ ہوتے ہیں جو پیسے کے لئے جیتے ہیں اور کچھ اقتدار کے لئے جیتے ہیں لیکن مولانا فضل الرحمان نے اسلام کے بجائے اسلام آباد کو ترجیح دی، انہوں نے اسلام کو بری طرح بدنام کیا۔ شاہد خاقان عباسی کو قطر کے کہنے پر وزیراعظم بنایا گیا کیونکہ انہوں نے قطر کے ساتھ 15 سال کا معاہدہ کروایا ہے، قطر کے ساتھ کئے گئے معاہدوں کی وجہ سے ملک کی ٹیکسٹائل انڈسٹری تباہ ہو کر رہ گئی ہے اور غربت بڑھی ہے۔