ریفرنس سے نہیں ڈرتا الزام لگانے والے گریبان میں جھانکیں شاہد خاقان
فضل الرحمن اور جتوئی نے حمایت کی یقین دہانی کرا دی
KARACHI:
وزارت عظمیٰ کیلیے ن لیگ کے امیدوار شاہد خاقان عباسی نے کہاہے کہ کسی ریفرنس سے نہیں ڈرتا، الزام لگانے والے اپنے گریبان میں جھانکیں۔
شاہد خاقان عباسی گزشتہ روز فضل الرحمن کی رہائش گاہ گئے اور ان سے حمایت کی درخواست کی۔ میڈیا سے گفتگو میں نامزد وزیراعظم نے کہا کہ ہم نے عدالتی فیصلے کو من و عن تسلیم کیاہے تاہم تاریخ اور قوم اس فیصلے کو قبول نہیں کرے گی، وقت آگیاہے کہ الزام تراشی کرنے والے بھی اپنے گریبان میں جھانکیں۔
یاد رہے کہ پارٹی نے انھیں امیدوار نامزد کیاہے، تمام سیاسی پارٹیوں کے پاس جانا ان کا فرض ہے جبکہ فضل الرحمن دیگر سیاسی پارٹیوں سے رابطہ میں ہماری مدد کریںگے۔ چوہدری نثار پارٹی کے اہم رکن ہیں، اس پرمزید بات کی گنجائش نہیں، اعجاز الحق سے بھی بات کی ہے اور انھوں نے حمایت کی یقین دہانی کرائی ہے۔
ایک سوال پر ان کا کہنا تھا کہ اقامہ ایک رہائشی ویزا ہوتاہے، اسے رکھنا قانوناً جرم ہے نہ اقامہ رکھنے سے کوئی نااہل ہوسکتاہے، جسے شوق ہے میرے خلاف ایک نہیں10 ریفرنس دائر کرے، کابینہ کے چناؤ کا فیصلہ باہمی مشاورت سے کیا جائے گا۔
خبر ایجنسی کے مطابق شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ وہ اپنے انتخاب کیلیے تمام سیاسی جماعتوں سے رابطے کریںگے، ایک نہیں 10 ریفرنس لے آئیں، کسی ریفرنس سے نہیں ڈرتا، بہتان تراشی کرنے والے سزا بھگتنے کیلیے بھی تیار رہیں، ملک میں کسی قوت ، ادارے اور طبقے کو تعلقات کے حوالے سے فریق کے طور پر پیش نہ کیا جائے۔ 30سال سے سیاست میں ہوں، تمام اثاثے شائع ہوچکے ہیں، اس کے علاوہ میرے کوئی اثاثے نہیں ہیں، اپنے خلاف نیب کی کسی کارروائی سے آگاہ نہیں۔
شاہد خاقان کا کہنا تھا کہ کسی بھی ریفرنس یا مقدمے سے نہیں ڈرتا البتہ ریفرنس دائر کرنے والوں کو اتنی ہمت ہونا چاہیے کہ وہ خود بھی تنقید برداشت کریں۔ اقامہ رکھنے والے اسمبلی ارکان اور وزراکے مستقبل کا فیصلہ عدالتوں کو کرنا ہے، آج کل قوانین کی تشریح کچھ مختلف طریقے سے کی جارہی ہے۔
ادھر فضل الرحمان نے حمایت کی یقین دہانی کراتے ہوئے کہا ہے کہ اس سلسلے میں آج جے یو آئی کی پارلیمانی پارٹی کا اجلاس طلب کریں گے۔ شاہد خاقان عباسی نینیشنل پیپلزپارٹی کے سربراہ غلام مرتضیٰ جتوئی سے ان کے گھر پر ملا قات کی، غلام مرتضیٰ جتوئی نے انھیں پارلیمنٹ میں بھرپور تعاون کی یقین دہانی کرائی اور اس امر کا اعادہ کیا کہ وہ خوش حال پاکستان کے لیے مل کر کام کریںگے۔
دوسری جانب غلام مرتضیٰ جتوئی نے بتایا کہ سندھ میں خاص قسم کی مایوسی پائی جاتی ہے، پولیس لوگوں کو ڈرانے دھمکانے اور سیاسی وابستگیاں تبدیل کرانے کے لیے ہر قسم کے ہتھکنڈے استعمال کرتی ہے، اگر پولیس گردی سے کام نہ چلے تو ڈاکوؤں کا استعمال کیا جاتاہے، انھوں نے نامزد وزیر اعظم کو سندھ کے دورے کی دعوت بھی دی جو انھوں نے قبول کرلی اورسندھ پر خاص توجہ دینے کی یقین دہانی بھی کرائی۔
شاہد خاقان عباسی نے عوامی نیشنل پارٹی کے رہنماحاجی غلام احمد بلور کوٹیلی فون کیا اور وزارت عظمیٰ کیلیے حمایت کی درخواست کی۔ ذرائع کے مطابق ن لیگ نے ایم کیوایم پاکستان سے بھی رابطہ کیا اور وزارت عظمیٰ کے امیدوار کی حمایت کی درخواست کی، ایم کیوایم نے جواب دیاہے کہ اگر وزیراعظم کا امیدوار خود بات کرنے آئے گا تو بات کریںگے۔
وزارت عظمیٰ کیلیے ن لیگ کے امیدوار شاہد خاقان عباسی نے کہاہے کہ کسی ریفرنس سے نہیں ڈرتا، الزام لگانے والے اپنے گریبان میں جھانکیں۔
شاہد خاقان عباسی گزشتہ روز فضل الرحمن کی رہائش گاہ گئے اور ان سے حمایت کی درخواست کی۔ میڈیا سے گفتگو میں نامزد وزیراعظم نے کہا کہ ہم نے عدالتی فیصلے کو من و عن تسلیم کیاہے تاہم تاریخ اور قوم اس فیصلے کو قبول نہیں کرے گی، وقت آگیاہے کہ الزام تراشی کرنے والے بھی اپنے گریبان میں جھانکیں۔
یاد رہے کہ پارٹی نے انھیں امیدوار نامزد کیاہے، تمام سیاسی پارٹیوں کے پاس جانا ان کا فرض ہے جبکہ فضل الرحمن دیگر سیاسی پارٹیوں سے رابطہ میں ہماری مدد کریںگے۔ چوہدری نثار پارٹی کے اہم رکن ہیں، اس پرمزید بات کی گنجائش نہیں، اعجاز الحق سے بھی بات کی ہے اور انھوں نے حمایت کی یقین دہانی کرائی ہے۔
ایک سوال پر ان کا کہنا تھا کہ اقامہ ایک رہائشی ویزا ہوتاہے، اسے رکھنا قانوناً جرم ہے نہ اقامہ رکھنے سے کوئی نااہل ہوسکتاہے، جسے شوق ہے میرے خلاف ایک نہیں10 ریفرنس دائر کرے، کابینہ کے چناؤ کا فیصلہ باہمی مشاورت سے کیا جائے گا۔
خبر ایجنسی کے مطابق شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ وہ اپنے انتخاب کیلیے تمام سیاسی جماعتوں سے رابطے کریںگے، ایک نہیں 10 ریفرنس لے آئیں، کسی ریفرنس سے نہیں ڈرتا، بہتان تراشی کرنے والے سزا بھگتنے کیلیے بھی تیار رہیں، ملک میں کسی قوت ، ادارے اور طبقے کو تعلقات کے حوالے سے فریق کے طور پر پیش نہ کیا جائے۔ 30سال سے سیاست میں ہوں، تمام اثاثے شائع ہوچکے ہیں، اس کے علاوہ میرے کوئی اثاثے نہیں ہیں، اپنے خلاف نیب کی کسی کارروائی سے آگاہ نہیں۔
شاہد خاقان کا کہنا تھا کہ کسی بھی ریفرنس یا مقدمے سے نہیں ڈرتا البتہ ریفرنس دائر کرنے والوں کو اتنی ہمت ہونا چاہیے کہ وہ خود بھی تنقید برداشت کریں۔ اقامہ رکھنے والے اسمبلی ارکان اور وزراکے مستقبل کا فیصلہ عدالتوں کو کرنا ہے، آج کل قوانین کی تشریح کچھ مختلف طریقے سے کی جارہی ہے۔
ادھر فضل الرحمان نے حمایت کی یقین دہانی کراتے ہوئے کہا ہے کہ اس سلسلے میں آج جے یو آئی کی پارلیمانی پارٹی کا اجلاس طلب کریں گے۔ شاہد خاقان عباسی نینیشنل پیپلزپارٹی کے سربراہ غلام مرتضیٰ جتوئی سے ان کے گھر پر ملا قات کی، غلام مرتضیٰ جتوئی نے انھیں پارلیمنٹ میں بھرپور تعاون کی یقین دہانی کرائی اور اس امر کا اعادہ کیا کہ وہ خوش حال پاکستان کے لیے مل کر کام کریںگے۔
دوسری جانب غلام مرتضیٰ جتوئی نے بتایا کہ سندھ میں خاص قسم کی مایوسی پائی جاتی ہے، پولیس لوگوں کو ڈرانے دھمکانے اور سیاسی وابستگیاں تبدیل کرانے کے لیے ہر قسم کے ہتھکنڈے استعمال کرتی ہے، اگر پولیس گردی سے کام نہ چلے تو ڈاکوؤں کا استعمال کیا جاتاہے، انھوں نے نامزد وزیر اعظم کو سندھ کے دورے کی دعوت بھی دی جو انھوں نے قبول کرلی اورسندھ پر خاص توجہ دینے کی یقین دہانی بھی کرائی۔
شاہد خاقان عباسی نے عوامی نیشنل پارٹی کے رہنماحاجی غلام احمد بلور کوٹیلی فون کیا اور وزارت عظمیٰ کیلیے حمایت کی درخواست کی۔ ذرائع کے مطابق ن لیگ نے ایم کیوایم پاکستان سے بھی رابطہ کیا اور وزارت عظمیٰ کے امیدوار کی حمایت کی درخواست کی، ایم کیوایم نے جواب دیاہے کہ اگر وزیراعظم کا امیدوار خود بات کرنے آئے گا تو بات کریںگے۔