کرپشن خوشحال پاکستان کی راہ میں بڑی رکاوٹ ہے چیئرمین نیب
سول سوسائٹی، میڈیا، عوام اور دیگر ادارے بھی نیب سے تعاون میں اضافہ کریں، قمر زمان
قومی احتساب بیورو کے چیئرمین قمر زمان چوہدری نے کہا ہے کہ بدعنوانی کا خاتمہ نیب کی اولین ترجیح ہے، قومی احتساب بیورو نے کرپشن کو کسی بھی صورت میں برداشت نہ کرنے کی پالیسی اپنا رکھی ہے۔
قمر زمان چوہدری نے کہا کہ بدعنوانی خوشحال پاکستان کی راہ میں ایک بڑی رکاوٹ ہے اور اسی تناظر میں بدعنوانی کے خاتمے کیلیے قومی احتساب بیورو کے ادارے کا قیام عمل میں لایا گیا جبکہ بدعنوانی کا انسداد اور لوٹی ہوئی رقوم کی واپسی اس ادارے کا مینڈیٹ ہے، انہوں نے بتایا کہ بدعنوانی کے خاتمے کیلیے موثر اور فعال حکمت عملی کی وجہ سے نیب کو مختلف افراد اور اداروں کی طرف سے 3 لاکھ43ہزار 356 شکایات موصول ہوئیں، 2014 اور2017 کے دوران نیب کے پاس دائر شکایات، انکوائریز اور تحقیقات کے حوالے سے کارروائیوں میں دگنا اضافہ ہوا، اپنے قیام سے لے کر اب تک نیب نے 287 ارب روپے کی ریکوری کر کے یہ رقم قومی خزانے میں جمع کرائی۔
چیئرمین نیب نے بتایا کہ گزشتہ 3 برسوں میں نیب کے تمام شعبوں سے وابستہ افسران، ماہرین اور اہلکاروں نے جانفشانی اور لگن سے کام کیا ، ادارے کے پاس شکایات کی تعداد میں اضافے سے نیب پر عوام کے اعتماد میں اضافہ ہو رہا ہے جبکہ پلڈاٹ نے اپنی ایک رپورٹ میں کہا ہے کہ 42فیصد لوگ نیب، 30فیصد پولیس جبکہ 29 فیصد حکومتی حکام پر اعتماد کر رہے ہیں۔
قمر زمان چوہدری نے کہاکہ جرائم میں مقدمے کے اندراج سے لے کر تفتیش اور بعد ازاں احتساب عدالت میں ریفرنس دائر کرنے کیلیے ایک معیاری طریقہ کار متعارف کرایا گیا ہے، نیب نے بدعنوانی کے خاتمے کا عزم کر رکھا ہے اور یہ ہماری پالیسی ہے کہ بدعنوانی کے حوالے سے کوئی رعایت نہیں کی جائے گی تاہم ہمیں امید ہے کہ بدعنوانی کے خاتمے کیلیے سول سوسائٹی، میڈیا، عوام اور دیگر اسٹیک ہولڈرز بھی نیب کے ساتھ تعاون میں اضافہ کریں گے۔
قمر زمان چوہدری نے کہا کہ بدعنوانی خوشحال پاکستان کی راہ میں ایک بڑی رکاوٹ ہے اور اسی تناظر میں بدعنوانی کے خاتمے کیلیے قومی احتساب بیورو کے ادارے کا قیام عمل میں لایا گیا جبکہ بدعنوانی کا انسداد اور لوٹی ہوئی رقوم کی واپسی اس ادارے کا مینڈیٹ ہے، انہوں نے بتایا کہ بدعنوانی کے خاتمے کیلیے موثر اور فعال حکمت عملی کی وجہ سے نیب کو مختلف افراد اور اداروں کی طرف سے 3 لاکھ43ہزار 356 شکایات موصول ہوئیں، 2014 اور2017 کے دوران نیب کے پاس دائر شکایات، انکوائریز اور تحقیقات کے حوالے سے کارروائیوں میں دگنا اضافہ ہوا، اپنے قیام سے لے کر اب تک نیب نے 287 ارب روپے کی ریکوری کر کے یہ رقم قومی خزانے میں جمع کرائی۔
چیئرمین نیب نے بتایا کہ گزشتہ 3 برسوں میں نیب کے تمام شعبوں سے وابستہ افسران، ماہرین اور اہلکاروں نے جانفشانی اور لگن سے کام کیا ، ادارے کے پاس شکایات کی تعداد میں اضافے سے نیب پر عوام کے اعتماد میں اضافہ ہو رہا ہے جبکہ پلڈاٹ نے اپنی ایک رپورٹ میں کہا ہے کہ 42فیصد لوگ نیب، 30فیصد پولیس جبکہ 29 فیصد حکومتی حکام پر اعتماد کر رہے ہیں۔
قمر زمان چوہدری نے کہاکہ جرائم میں مقدمے کے اندراج سے لے کر تفتیش اور بعد ازاں احتساب عدالت میں ریفرنس دائر کرنے کیلیے ایک معیاری طریقہ کار متعارف کرایا گیا ہے، نیب نے بدعنوانی کے خاتمے کا عزم کر رکھا ہے اور یہ ہماری پالیسی ہے کہ بدعنوانی کے حوالے سے کوئی رعایت نہیں کی جائے گی تاہم ہمیں امید ہے کہ بدعنوانی کے خاتمے کیلیے سول سوسائٹی، میڈیا، عوام اور دیگر اسٹیک ہولڈرز بھی نیب کے ساتھ تعاون میں اضافہ کریں گے۔