ٹیکسٹائل سیکٹر کے 38 ہزار ریفنڈز موخر کیے جانیکا انکشاف

گزشتہ مالی سال کلیمزکی تعداد 50 ہزار تھی، نئے مالی سال میں13.76ارب روپے کے مزید6633 کلیمزداخل کیے گئے

طے شدہ معاہدے کے مطابق 14اگست تک 15ارب روپے کے سیلز ٹیکس ریفنڈز جاری کردیے جائیں گے۔ فوٹو: رائٹرز/فائل

وفاقی حکومت کی جانب سے گزشتہ مالی سال تک ٹیکسٹائل سیکٹر کے37ہزار 927سے زائد سیلز ٹیکس ریفنڈز موخر کیے جانے کا انکشاف ہوا ہے۔

ایکسپریس کو موصول دستاویزات کے مطابق وفاقی حکومت کی جانب سے گزشتہ مالی سال کے اختتام تک سیلز ٹیکس کے37 ہزار927 سے زائد سیلزٹیکس کے ریفنڈز موخر کیے جانے کا انکشاف ہوا ہے۔ گزشتہ مالی سال کے اختتام تک وفاقی حکومت کی جانب سے ٹیکسٹائل سیکٹر کے برآمد کنندگان کے مجموعی طور پر50ہزار سے زائد کلیمز تھے جن میں گزشتہ مالی سال کے اختتام تک 12ارب 91کروڑ 20لاکھ روپے تک کی مالیت کے مجموعی طور پر 37 ہزار927 کلیمز کو موخر کیا گیا جس پر ٹیکسٹائل سیکٹر میں تحفظات پائے جاتے ہیں۔


دستاویزات کے مطابق نئے کلیمز کی تعداد 6 ہزار 633 ہے جن کی مجموعی مالیت 13ارب 76کروڑ 40لاکھ روپے بنتی ہے۔ اسی طرح 17ارب 91کروڑ 80لاکھ روپے مالیت کے 6ہز ار سے زائد کلیمز کے ری فنڈز پیمنٹ آرڈر جاری کیے گئے ہیں۔

یاد رہے کہ 15جولائی تک 10لاکھ روپے مالیت کے کلیمز کی ادائیگی وفاقی حکومت کی جانب سے کردی گئی تھی جبکہ 10لاکھ روپے سے زائد مالیت کے ریفنڈز پیمنٹ آرڈر (آر پی اوز) 15اگست تک جاری کیے جائیں گے۔

واضح رہے کہ ٹیکسٹائل سیکٹر کی جانب سے ریفنڈز پیمنٹ آرڈر (آ ر پی اوز) کے عدم اجرا اور دیگر مطالبات کے سلسلے میں گزشتہ دنوں بھی شدید احتجاج کا سلسلہ شروع کیا گیا تھا جس کے باعث حکومت کی جانب سے ٹیکسٹائل سیکٹر کو ریفنڈز پیمنٹ آرڈر جاری کرنے کی یقین دھانی کروائی گئی تھی جبکہ ٹیکسٹائل انڈسٹری پر قومی اسمبلی اور سینٹ کی قائمہ کی جانب سے بھی ان کے مسائل کے حل کے لیے خود مانیٹرنگ کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
Load Next Story