پوسٹل لائف انشورنس کاکاروبارڈیڑھ ارب روپے سے تجاوز

پی ایل آئی نے مالی خود مختاری حاصل کرنے کیلیے ورکنگ پیپرکی تیاری بھی شروع کر دی

پوسٹل لائف انشورنس کی جانب سے ایک ورکنگ پیپر بھی تیارکیا جا رہا ہے جو قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی میں پیش کیا جائے گا۔ فوٹو: نیٹ

NEW YORK:
پوسٹل لائف انشو رنس (پی ایل آئی) کی جانب سے مالی سال 2016-17کے دوران گروپ انشورنس کی مد میں1 ارب 52 کروڑ روپے کا بزنس کیا گیا جو گزشتہ 5سال میں پوسٹل لائف انشورنس کی آمدنی میں ریکارڈ اضافہ قرار دیا جا رہا ہے۔

ایکسپریس کو موصول دستاویزات کے مطابق پاکستان پوسٹل لائف انشورنس (پی ایل آئی) نے گروپ انشورنس کی مد میں مالی سال2016-17کے دوران 1ارب 52کروڑ روپے کا بزنس کیا ہے جس کے باعث پوسٹل لائف انشورنس کے بزنس میں ریکارڈ اضافہ ہوا ہے۔


اگر مالی سال 2012-13 میں پوسٹل لائف انشورنس کا گروپ انشورنس کی مد میں ریونیو دیکھا جائے تو معلوم ہو گا کہ پوسٹل لائف انشورنس کی جانب سے 2012-13میں 63کروڑ 89لاکھ روپے کا بزنس کیا گیا۔ اسی طرح مالی سال 2013-14 میں پوسٹل لائف انشورنس (پی ایل آئی) نے 42کروڑ 23لاکھ روپے کا بزنس کیا۔ 2014-15 میں پوسٹل لائف انشورنس نے 45 کروڑ 14لاکھ روپے کا بزنس کیا اسی طرح 2015-16 میں پاکستان پوسٹل لائف انشورنس نے 59کروڑ 77لاکھ روپے کا بزنس کیا جبکہ مالی سال 2016-17 کے دوران پوسٹل لائف انشورنس کی جانب سے گروپ انشورنس کی مد میں بزنس میں ریکارڈ اضافہ دیکھنے میں آیا اور پوسٹل لائف انشورنس کا بزنس 1ارب 52کروڑ روپے تک پہنچ گیا جو 2012-13کے مقابلے میں 88کروڑ روپے سے بھی زائد بنتا ہے تاہم اب پوسٹل لائف انشورنس کی جانب سے بزنس کو مارکیٹ کے مطابق فروغ دینے کے لیے مالی خود مختاری حاصل کرنے کی تجاویز زیر غور ہیں۔

اس سلسلے میں پوسٹل لائف انشورنس کی جانب سے ایک ورکنگ پیپر بھی تیارکیا جا رہا ہے جو قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی میں پیش کیا جائے گا جس کے بعد پوسٹل لائف انشورنس کو اپنی تشہیر اور ملا زمین کی کمی کو پورا کرنے میں خود مختاری حاصل ہو گی۔

 
Load Next Story