پاکستان میں بجلی کی طلب میں سالانہ 93 فیصد اضافہ

2028-29 تک پاکستان میں بجلی کی طلب ایک لاکھ میگا واٹ یومیہ تک بڑھ جائے گی۔

سروے رپورٹ میں جائیکا کو 500 کے وی ٹرانسمیشن لائن کی تعمیر کیلیے 226 ملین ڈالر کا قرضہ فراہم کرنے کا بھی مشورہ دیا گیا ہے. فوٹو : فائل

KARACHI:
جاپان انٹرنیشنل کو آپریشن ایجنسی (جائیکا) کی جوائنٹ سروے ٹیم کے سربراہ مشی او ہیگاوا نے کہا ہے کہ تھر میں کوئلے کے ذخائر سے 10 روپے فی کلو واٹ فی گھنٹہ بجلی پیدا کی جاسکتی ہے جبکہ تیل سے پیدا کی جانے والی بجلی کی پیداواری لاگت 25 روپے فی کلو واٹ فی گھنٹہ ہے۔

جائیکا کی سروے ٹیم نے کوئلے سے بجلی پیدا کرنے کے حوالے سے تفصیلی سروے کا آغاز ستمبر 2012ء میں کیا گیا تھا۔ سروے رپورٹ میں جائیکا کو 500 کے وی ٹرانسمیشن لائن کی تعمیر کیلیے 226 ملین ڈالر کا قرضہ فراہم کرنے کا بھی مشورہ دیا گیا ہے جس سے تھر میں قائم کیے جانے والے پاور پلانٹس سے 2700 میگاواٹ بجلی کو نیشنل گرڈ میں شامل کیا جا سکے گا۔




رپورٹ کے مطابق پاکستان میں بجلی کی طلب میں سالانہ 9.3 فیصد کے حساب سے اضافہ ہورہا ہے اور 2028-29 تک پاکستان میں بجلی کی طلب ایک لاکھ میگا واٹ تک بڑھ جائے گی۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ تھر میں کوئلے سے بجلی پیدا کرنے کے منصوبوں میں سرمایہ کاری کے وسیع امکانات موجود ہیں اور کوئلے سے سستی بجلی پیدا کرکے قومی گرڈ میں شامل کرکے توانائی کی ملکی ضروریات کو پورا کیا جاسکتا ہے۔
Load Next Story