اسحاق ڈار کو ایک بار پھر کابینہ میں شامل کیے جانے کا امکان
نئی کابینہ میں دوبارہ شامل کیا جائے تو یہ توہین عدالت کے زمرے میں نہیں آئے گا، لیگی وکلا
سابق وزیر خزانہ سینیٹر اسحاق ڈار کو ایک بار پھر نئے وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کی کابینہ میں شامل کیے جانے کا امکان ہے۔
ذرائع کے مطابق ن لیگ کے وکلا نے سابق وزیراعظم میاں نوازشریف کو سپریم کورٹ کے فیصلے کی روشنی میں مشورہ دیا ہے کہ سابق وزیر خزانہ اسحق ڈار کو بحیثیت وزیر نامزد کرنے سے روکا گیا ہے نہ ہی اسحق ڈار ودیگر کو نا اہل قرار دیا گیا ہے اس لیے اگر نئے وزیراعظم کی کابینہ میں اسحاق ڈار کو شامل کیا جائے تو یہ توہین عدالت کے زمرے میں نہیں آئے گا۔
قانونی ماہرین کے مشورے کے بعد نوازشریف اور وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف نے اپنے قریبی رفقا سے اس ضمن میں مشاورت کا عمل شروع کردیا اور تمام قریبی رفقا نے بھی اسحاق ڈار کو دوبارہ کابینہ میں شامل کرنے کا مشورہ دے دیا ہے۔
واضح رہے کہ آج صبح ایک بار پھر قانونی ماہرین سے مشاورت کا عمل جاری رکھا جائے گا اور وزیراعظم کے انتخاب کے بعد ممکنہ کابینہ میں اسحق ڈار کو بھی شامل رکھا جائے گا۔
ذرائع کے مطابق ن لیگ کے وکلا نے سابق وزیراعظم میاں نوازشریف کو سپریم کورٹ کے فیصلے کی روشنی میں مشورہ دیا ہے کہ سابق وزیر خزانہ اسحق ڈار کو بحیثیت وزیر نامزد کرنے سے روکا گیا ہے نہ ہی اسحق ڈار ودیگر کو نا اہل قرار دیا گیا ہے اس لیے اگر نئے وزیراعظم کی کابینہ میں اسحاق ڈار کو شامل کیا جائے تو یہ توہین عدالت کے زمرے میں نہیں آئے گا۔
قانونی ماہرین کے مشورے کے بعد نوازشریف اور وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف نے اپنے قریبی رفقا سے اس ضمن میں مشاورت کا عمل شروع کردیا اور تمام قریبی رفقا نے بھی اسحاق ڈار کو دوبارہ کابینہ میں شامل کرنے کا مشورہ دے دیا ہے۔
واضح رہے کہ آج صبح ایک بار پھر قانونی ماہرین سے مشاورت کا عمل جاری رکھا جائے گا اور وزیراعظم کے انتخاب کے بعد ممکنہ کابینہ میں اسحق ڈار کو بھی شامل رکھا جائے گا۔