انتخابی فہرستوں کی تیاری کیلیے فوج کو گھر گھر بھیجا جائے مذہبی اور سیاسی رہنما
صوبے کو ظالم حکمرانوں سے نجات دلائیں گی، اپوزیشن جماعتوں کا عوامی مارچ،محنتی، اویس نورانی،سلیم ضیا اوردیگر کا خطاب.
مختلف مذہبی اور سیاسی جماعتوں کے رہنمائوں نے الیکشن کمیشن کو متنبہ کیا ہے کہ اگر انتخابی فہرستوں کی تیاری میں فوج کو شامل نہ کیا گیاتو انتخابی فہرستیں تسلیم نہیں کی جائیں گی۔
کراچی سمیت سندھ بھر میں انتخابی فہرستوں کی تیاری میں سپریم کورٹ کے احکامات پر عملدرآمد نہیں کیا جارہا، امن وامان کی ناقص صورتحال پر وزیراعلیٰ فی الفور مستعفی ہوجائیں، انتخابی فہرستوں کو شفاف بنانے کیلیے الیکشن کمیشن فی الفور تمام جماعتوں کے مطالبات کو پورا کرے اور انتخابی فہرستوں کی تیاری کیلیے فوج کو گھر گھر بھیجا جائے، ان خیالات کا اظہار رہنمائوں نے مزار قائد تا تبت سینٹر تک ہونیوالے عوامی مارچ کے شرکاسے خطاب میںکیا۔
عوامی مارچ سے شاہ اویس نورانی، امیر محمد حسین محنتی، سلیم ضیا، سید حفیظ الدین،نسیم صدیقی،برجیس احمد،مولانا محمدغیاث، مطلوب اعوان، عبداللہ بپر،محفوظ یار خان،شاہ محمد شاہ ،بشارت مرزا،اسلم گجر ، ڈاکٹر علائو الدین اور دیگر نے خطاب کیا ،شاہ اویس نورانی نے خطاب میں کہاکہ کراچی اور سندھ کے خلاف سازشوں کا بڑا اڈہ گورنر ہائوس بنا ہوا ہے، روٹی کپڑا اور مکان کا نعرہ لگانیوالے حکمرانوں نے عوام کو کچھ دینے کے بجائے ان سے سب کچھ چھین لیا ، الیکشن کمیشن کا عملہ سازشوں کاشکار ہے اور اس میں نادرا بھی ملوث ہے۔
انھوں نے کہاکہ تمام جماعتیں متفق ہوکر اس صوبے کو ظالم حکمرانوں سے نجات دلائیں گی،محمدحسین محنتی نے کہاکہ اب وقت آگیا ہے کہ کراچی کودلدل سے نکا لنے ، دہشت گردی اور غنڈہ گردی سے آزاد کراکے امن کاگہوارہ بنایا جائے اور شہر کو امن ترقی اور خوشحالی کی نئی راہوں پر ڈالا جائے، جماعت اسلامی نے تمام سیاسی جماعتوں سے مل کر اس جدوجہد کا آغاز کیا ہے اگر ہمارے مطالبات منظور نہ ہوئے تو ہم آئندہ کا لائحہ عمل اپنائیں گے،سلیم ضیانے کہاکہ آج ہزاروں عوام نے ثابت کردیا ہے کہ ووٹر لسٹوں کا مسئلہ عوامی مسئلہ ہے۔
جنرل مشرف اور ان کے حواریوں کا ٹولہ جو پہلے ہی ملک کے حالات کی خرابی کا ذمے دار ہے اب دوبارہ حالات خراب کرنے کی کوشش کررہا ہے،مولانا محمد غیاث نے کہاکہ ظالم حکمرانوں نے عوام کی زندگی کا سکون غارت کردیا ہے' ہم سپریم کورٹ کے فیصلے پر اس کی روح کے مطابق عمل کرانا چاہتے ہیں، سید حفیظ الدین نے کہاکہ کراچی کے عوام کو دہشت گردوں ' بھتہ خوروں سے نجات دلانے کے لیے شفاف انتخابات ضروری ہیں۔
کراچی سمیت سندھ بھر میں انتخابی فہرستوں کی تیاری میں سپریم کورٹ کے احکامات پر عملدرآمد نہیں کیا جارہا، امن وامان کی ناقص صورتحال پر وزیراعلیٰ فی الفور مستعفی ہوجائیں، انتخابی فہرستوں کو شفاف بنانے کیلیے الیکشن کمیشن فی الفور تمام جماعتوں کے مطالبات کو پورا کرے اور انتخابی فہرستوں کی تیاری کیلیے فوج کو گھر گھر بھیجا جائے، ان خیالات کا اظہار رہنمائوں نے مزار قائد تا تبت سینٹر تک ہونیوالے عوامی مارچ کے شرکاسے خطاب میںکیا۔
عوامی مارچ سے شاہ اویس نورانی، امیر محمد حسین محنتی، سلیم ضیا، سید حفیظ الدین،نسیم صدیقی،برجیس احمد،مولانا محمدغیاث، مطلوب اعوان، عبداللہ بپر،محفوظ یار خان،شاہ محمد شاہ ،بشارت مرزا،اسلم گجر ، ڈاکٹر علائو الدین اور دیگر نے خطاب کیا ،شاہ اویس نورانی نے خطاب میں کہاکہ کراچی اور سندھ کے خلاف سازشوں کا بڑا اڈہ گورنر ہائوس بنا ہوا ہے، روٹی کپڑا اور مکان کا نعرہ لگانیوالے حکمرانوں نے عوام کو کچھ دینے کے بجائے ان سے سب کچھ چھین لیا ، الیکشن کمیشن کا عملہ سازشوں کاشکار ہے اور اس میں نادرا بھی ملوث ہے۔
انھوں نے کہاکہ تمام جماعتیں متفق ہوکر اس صوبے کو ظالم حکمرانوں سے نجات دلائیں گی،محمدحسین محنتی نے کہاکہ اب وقت آگیا ہے کہ کراچی کودلدل سے نکا لنے ، دہشت گردی اور غنڈہ گردی سے آزاد کراکے امن کاگہوارہ بنایا جائے اور شہر کو امن ترقی اور خوشحالی کی نئی راہوں پر ڈالا جائے، جماعت اسلامی نے تمام سیاسی جماعتوں سے مل کر اس جدوجہد کا آغاز کیا ہے اگر ہمارے مطالبات منظور نہ ہوئے تو ہم آئندہ کا لائحہ عمل اپنائیں گے،سلیم ضیانے کہاکہ آج ہزاروں عوام نے ثابت کردیا ہے کہ ووٹر لسٹوں کا مسئلہ عوامی مسئلہ ہے۔
جنرل مشرف اور ان کے حواریوں کا ٹولہ جو پہلے ہی ملک کے حالات کی خرابی کا ذمے دار ہے اب دوبارہ حالات خراب کرنے کی کوشش کررہا ہے،مولانا محمد غیاث نے کہاکہ ظالم حکمرانوں نے عوام کی زندگی کا سکون غارت کردیا ہے' ہم سپریم کورٹ کے فیصلے پر اس کی روح کے مطابق عمل کرانا چاہتے ہیں، سید حفیظ الدین نے کہاکہ کراچی کے عوام کو دہشت گردوں ' بھتہ خوروں سے نجات دلانے کے لیے شفاف انتخابات ضروری ہیں۔