ایک دو روز میں کابینہ کو حتمی شکل دے دی جائے گی وزیراعظم
نواز شریف نے ہدایت کی ہے کہ پروجیکٹس پہلے سے بھی زیادہ تیز رفتاری سے مکمل کیے جائیں،شاہد خاقان عباسی
وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کا کہنا ہے کہ اب چائنا پاکستان اقتصادی راہداری کے تحت ملک بھر میں جاری منصوبوں کو پہلے سے بھی زیادہ تیر رفتاری سے مکمل کیا جائے گا۔
سابق وزیراعظم نواز شریف کی صدارت میں مری میں ہونے والے مشاروتی اجلاس میں شرکت کے بعد صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ کابینہ کی حلف برداری کا معاملہ فی الحال موخر کردیا گیا ہے اور آئندہ ایک دو روز میں کابینہ کو حتمی شکل دے دی جائے گی اور اس سلسلے میں مشاورت جاری ہے۔
جب ان سے پوچھا گیا کہ کیا وزیر داخلہ کے لیے چوہدری نثار کا نام ہی زیر غور ہے تو انہوں نے کہا کہ فی الحال کچھ نہیں کہا جاسکتا، مشاورتی عمل جاری ہے اور ایک دو دن میں سب کچھ عوام کے سامنے آجائے گا۔ انہوں نے کہا کہ نواز شریف نے ہدایت دی ہے کہ ملک بھر میں جاری منصوبوں کو اب پہلے سے بھی زیادہ تیز رفتاری سے مکمل کیا جائے کیوں کہ ہم دنیا کو یہ پیغام دینا چاہتے ہیں کہ وزیراعظم تو تبدیل ہوسکتا ہے لیکن پالیسی تبدیل نہیں ہوتی۔
خیال رہے کہ نومنتخب وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کی کابینہ کا اعلان آج ہونا تھا اور کابینہ ارکان کو آج ہی حلف اٹھانا تھا تاہم کابینہ کے ممکنہ ارکان کے ناموں کو حتمی شکل نہیں دی جاسکی۔
سابق وزیراعظم نواز شریف کی صدارت میں مری میں ہونے والے مشاروتی اجلاس میں شرکت کے بعد صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ کابینہ کی حلف برداری کا معاملہ فی الحال موخر کردیا گیا ہے اور آئندہ ایک دو روز میں کابینہ کو حتمی شکل دے دی جائے گی اور اس سلسلے میں مشاورت جاری ہے۔
جب ان سے پوچھا گیا کہ کیا وزیر داخلہ کے لیے چوہدری نثار کا نام ہی زیر غور ہے تو انہوں نے کہا کہ فی الحال کچھ نہیں کہا جاسکتا، مشاورتی عمل جاری ہے اور ایک دو دن میں سب کچھ عوام کے سامنے آجائے گا۔ انہوں نے کہا کہ نواز شریف نے ہدایت دی ہے کہ ملک بھر میں جاری منصوبوں کو اب پہلے سے بھی زیادہ تیز رفتاری سے مکمل کیا جائے کیوں کہ ہم دنیا کو یہ پیغام دینا چاہتے ہیں کہ وزیراعظم تو تبدیل ہوسکتا ہے لیکن پالیسی تبدیل نہیں ہوتی۔
خیال رہے کہ نومنتخب وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کی کابینہ کا اعلان آج ہونا تھا اور کابینہ ارکان کو آج ہی حلف اٹھانا تھا تاہم کابینہ کے ممکنہ ارکان کے ناموں کو حتمی شکل نہیں دی جاسکی۔