مجلس عمل کی بحالی میں اعتمادکا فقدان رکاوٹ بن گیا
سیٹ ٹوسیٹ ایڈجسٹمنٹ کیلیے کوششیں شروع ، خفیہ سیاسی رابطوں کی بھی اطلاعات
عام انتخابات سے قبل متحدہ مجلس عمل (ایم ایم اے) میں شامل جماعتوںمیں ایک دوسرے پر اعتمادکے فقدان کی وجہ سے ایم ایم اے بحال نہ ہو سکی جسکے بعد سیٹ ٹوسیٹ ایڈجسٹمنٹ کیلیے مذہبی جماعتوں نے کوششیں شروع کردی ہیں جبکہ خفیہ سیاسی رابطوں میں بھی تیزی آ گئی ہے۔
ایم ایم اے کی بحالی میں جماعت اسلامی کی شرائط بڑی رکاوٹ قرار دی جا رہی ہیں جس کی وجہ سے مسلم لیگ (ن) اور جمعیت علمائے اسلام (ف)کی لاہور میں انتخاب کے حوالے سے سیٹ ٹو سیٹ ایڈجسمنٹ کیلیے بات چیت جاری ہے جبکہ جماعت اسلامی نے بھی صورتحال کا جائزہ لیکرتحریک انصاف کی قیادت سے رابطہ کیاہے تاہم انتخابی اتحاد کے حوالے سے فی الحال معاملات طے نہیں ہوسکے۔ دوسری جانب سیاسی جماعتوں کی طالبان سے متعلق الگ الگ پالسیوں کی وجہ سے سیاسی جماعتوں میں بھی انتخابی اتحاد ناممکن نظرآ رہا ہے لیکن کوشش کی جارہی ہے کہ سیٹ ٹو سیٹ ایڈجسمنٹ ہوجائے۔
اس سلسلے میں جماعت اسلامی کے صوبائی سیکریٹری اطلاعات اسراراللہ کا کہنا ہے کہ ایم ایم اے کی بحالی اب ناممکن ہوگئی ہے، سیٹ ٹو سیٹ ایڈجسمنٹ کیلیے تحریک انصاف سے رابطے جاری ہیں اورکارکنوں نے حتمی فیصلے کا حق پارٹی کی اعلیٰ قیادت کو دے دیا ہے۔ جے یو آئی (ف)کے صوبائی سیکریٹری اطلاعات عبدالجلیل جان کاکہناہے کہ ایم ایم اے کی عدم بحالی پر دیگر سیاسی جماعتوں سے انتخابی اتحاد نہیںکیا جائیگا تاہم مسلم لیگ (ن) اور قومی وطن پارٹی سے رابطے جاری ہیں۔
ایم ایم اے کی بحالی میں جماعت اسلامی کی شرائط بڑی رکاوٹ قرار دی جا رہی ہیں جس کی وجہ سے مسلم لیگ (ن) اور جمعیت علمائے اسلام (ف)کی لاہور میں انتخاب کے حوالے سے سیٹ ٹو سیٹ ایڈجسمنٹ کیلیے بات چیت جاری ہے جبکہ جماعت اسلامی نے بھی صورتحال کا جائزہ لیکرتحریک انصاف کی قیادت سے رابطہ کیاہے تاہم انتخابی اتحاد کے حوالے سے فی الحال معاملات طے نہیں ہوسکے۔ دوسری جانب سیاسی جماعتوں کی طالبان سے متعلق الگ الگ پالسیوں کی وجہ سے سیاسی جماعتوں میں بھی انتخابی اتحاد ناممکن نظرآ رہا ہے لیکن کوشش کی جارہی ہے کہ سیٹ ٹو سیٹ ایڈجسمنٹ ہوجائے۔
اس سلسلے میں جماعت اسلامی کے صوبائی سیکریٹری اطلاعات اسراراللہ کا کہنا ہے کہ ایم ایم اے کی بحالی اب ناممکن ہوگئی ہے، سیٹ ٹو سیٹ ایڈجسمنٹ کیلیے تحریک انصاف سے رابطے جاری ہیں اورکارکنوں نے حتمی فیصلے کا حق پارٹی کی اعلیٰ قیادت کو دے دیا ہے۔ جے یو آئی (ف)کے صوبائی سیکریٹری اطلاعات عبدالجلیل جان کاکہناہے کہ ایم ایم اے کی عدم بحالی پر دیگر سیاسی جماعتوں سے انتخابی اتحاد نہیںکیا جائیگا تاہم مسلم لیگ (ن) اور قومی وطن پارٹی سے رابطے جاری ہیں۔