گیلانی نے خوشنودلاشاری کوبیرون ملک علاج کیلیے 40 ہزارپاؤنڈدیے

لاشاری رقم ملتے ہی بیرون ملک چلے گئے،روانگی میں تاخیرگرفتاری کا...

لاشاری رقم ملتے ہی بیرون ملک چلے گئے،روانگی میں تاخیرگرفتاری کا باعث بن سکتی تھی۔ فوٹو ایکسپریس

سابق وزیراعظم سید یوسف رضاگیلانی نے عہدے کا غلط استعمال کرتے ہوئے ایفی ڈرین ڈرگ کیس میں ملوث اپنے پرنسپل سیکریٹری خوشنود اخترلاشاری کو کسی میڈیکل بورڈ کی سفارش کے بغیر اقتدارکے آخری دنوں میںلندن میں علاج کیلیے40 ہزار برطانوی پائونڈعنایت کیے اور بیرون ملک جانے کیلیے رخصت بھی دے دی۔خوشنوداخترلاشاری جنھیںایفی ڈرین ڈرگ کیس کی نوعیت کا پوری طرح علم تھا،علاج کی آڑ میں 40 ہزاربرطانوی پائونڈ کی خطیررقم ملنے کے اگلے ہی روزلندن چلے گئے۔

انھیںعلم تھاکہ ملک سے جانے میں تاخیر ان کی گرفتاری کا باعث بن سکتی ہے۔ خوشنود اخترلاشاری2010 ء میں وفاقی سیکریٹری صحت کے طورپرسید یوسف رضاگیلانی کے قر یب ہوئے ان کی کوئی خاص اداسابق وزیراعظم کو اس قدر بھاگئی کہ انھیں ترقی دے کر اپنا پرنسپل سیکریٹری تعینات کردیا۔ خوشنود اخترلاشاری پر الزام ہے کہ انھوں نے وفاقی سیکریٹری صحت کی حیثیت سے ملتان اوراسلام آبادکی دوفارماسیوٹیکل فرموں کوایفی ڈرین ڈرگ کاغیرقانونی کوٹہ جاری کرانے میں اہم کردارادا کیا۔


اس ڈرگ کیس میں جہاں خوشنود اخترلاشاری اورسابق ڈائریکٹر جنرل ہیلتھ ڈاکٹرجمعہ کے نام ملزمان کے طورپر سامنے آئے ہیں وہاںسابق وزیراعظم کے چھوٹے بیٹے علی موسی گیلانی اورسابق وفاقی وزیرصحت اورپیپلزپارٹی کے سینئر رہنمامخدوم شہاب الدین پر بھی الزام ہے کہ انھوں نے اپنے اثرورسوخ کا غلط استعمال کرتے ہوئے ملزم کمپنیوں کو ایفی ڈرین ڈرگ کا غیرقانونی کوٹہ حاصل کرنے میں مدد دی۔اینٹی نارکوٹکس فورس نے خوشنوداخترلاشاری سمیت کئی اہم سرکاری افسروں اورکم سے کم تین پارلیمنٹرینزکی ایفی ڈرین ڈرگ کیس میںگرفتاری کیلیے نوٹس جاری کررکھے ہیں۔

ایسے میںمیڈیکل بورڈ کی سفارش کے بغیرخوشنوداخترلاشاری کولندن میں علاج کے نام پر 40 ہزار برطانوی پائونڈزکی ادائیگی متعلقہ سرکاری اداروں کیلیے ایک سوالیہ نشان ہے۔اس کیس میںوزارت خزانہ کے متعلقہ حکام کا کرداربھی انتہائی قابل اعتراض ہے انھوں نے سابق وزیراعظم کی منظوری کے تین دن کے اندرخوشنوداختر لاشاری کو40 ہزاربرطانوی پائونڈز جاری کردیے حالانکہ انھیں سابق وزیراعظم کوآگاہ کرنا چاہیے تھا کہ خوشنود اختر لاشاری کے علاج کیلیے سرکاری خزانے سے اتنی بڑی رقم کا اجرا میڈیکل بورڈ کی منظوری سے مشروط ہوگا۔

لیکن انھوں نے ایسا کرنے کے بجائے تین دن کے اندرخوشنوداخترلاشاری کو سرکاری خزانے سے رقم کی ادائیگی کویقینی بنایا۔وزارت خزانہ کاخوشنوداخترلاشاری کیلیے رقم کا اجرا اس بات کی نشاندہی بھی کرتا ہے کہ بیوروکریسی اپنے کسی بھی ساتھی کو نوازنے کیلیے کسی بھی حد تک جا سکتی ہے ورنہ حقدارلوگوں کی علاج کیلیے سرکاری خزانے سے رقوم کے حصول کیلیے ہزاروں درخواستیںوزارت خزانہ میںکئی مہینوں سے منظوری کی منتظر ہیں۔
Load Next Story