عبدالستار ایدھی بس لائن منصوبہ تاخیر کا شکار

حکومت کی جانب سے بروقت فنڈز کی فراہمی نہیں ہونے اور یوٹیلیٹی اداروں کے عدم تعاون کی وجہ سے منصوبہ تاخیر کا شکار ہوا

منصوبے کی سست روی کی وجہ سے ٹریفک جام رہنے لگا، طلبا اور شہریوں کو مشکلات۔ فوٹو: فائل

سندھ حکومت کی جانب سے بروقت فنڈز کی فراہمی نہ ہونے اور یوٹیلیٹی اداروں کے عدم تعاون کی وجہ سے عبدالستار ایدھی بس لائن منصوبہ تاخیر کا شکار ہوگیا۔

سندھ حکومت نے ایدھی لائن بس منصوبہ جون 2016میں شروع کیا اور اسے جون2017 میں مکمل کیا جانا تھا تاہم سست روی کی وجہ سے منصوبہ پر صرف40فیصد کام کی تکمیل ہوئی ہے، منصوبے پر ایک ارب 19کروڑ روپے لاگت آرہی ہے، منصوبے کے سنگ بنیاد رکھتے وقت اس منصوبے کا نام اورنج لائن تھا تاہم منصوبے کو عبدالستار ایدھی کے نام سے منسوب کردیا گیا ہے۔

ذرائع نے بتایا کہ سندھ حکومت کی عدم دلچسپی اور فنڈز کی بروقت عدم ادائیگی کی وجہ سے منصوبہ پر تعمیراتی کام کئی بار التوا کا شکار ہوا، منصوبے کے رائٹ آف وے اورنگی ٹاؤن آفس تا بورڈ آفس چورنگی 3.9کلومیٹر پر تعمیراتی کام جاری ہے، اطراف کی سڑکیں یوٹیلیٹی لائنوں کی منتقلی کے باعث کھدی پڑی ہیں جس کی وجہ سے اورنگی نمبر 5، اورنگی پونے پانچ ، عبد اللہ گرلز کالج کے راستے پر بدترین ٹریفک جام ہورہا ہے۔


واضح رہے کہ بورڈ آفس چورنگی تا بنارس پل کے راستے میں 7بڑے تعلیمی ادارے قائم ہیں جن میں جناح وومن یونیورسٹی، جناح کالج برائے طلبا ،ہومیوپیتھک کالج، پولی ٹیکنیک کالج، ثانوی تعلیمی بورڈ عبداللہ گرلز کالج اور انٹر بورڈ کراچی شامل ہیں ، ان تعلیمی اداروں میں ہزاروں طلبہ و طالبات اور اساتذہ کا روزانہ گزر ہوتا ہے، تعمیراتی منصوبہ میں سست روی کی وجہ سے طلبہ و طالبات اور دیگر شہریوں کو سخت مشکلات کا سامنا ہے۔

ذرائع کے مطابق یوٹیلیٹی اداروں بالخصوص واٹر بورڈ کے عدم تعاون کے سبب بھی یہ منصوبہ تاخیر کا شکار ہورہا ہے، کھدائی کے دوران جگہ جگہ یوٹیلیٹی سروسز کی لائنیں اور کیبلز نکل رہی ہیں جن کی منتقلی میں کافی وقت لگ رہا ہے۔ واٹر بورڈ زیر زمین پانی وسیوریج کی لائنوں کا ڈیٹا نہیں رکھتا ہے، واٹر بورڈ کی جانب سے کئی مقامات پر نشاندہی کی گئی کہ یہاں پانی وسیوریج کی لائنیں موجود نہیں تاہم جب کھدائی کی گئی تو وہاں پانی و سیوریج کی لائنیں دریافت ہوئیں جن کی منتقلی کیلیے کام ہورہا ہے۔

متعلقہ افسران نے کہا کہ شہریوں بالخصوص طلبہ و طالبات کی پریشانی کا اندازہ ہے، تعمیراتی کام میں تیزی لائی جاچکی ہے، کھدی ہوئی سڑکوں کو موٹریبل بنانے کیلیے ترجیحی بنیادوں پر کام ہورہا ہے تاکہ ٹریفک کی روانی برقرار رکھی جاسکے، ایدھی لائن بس منصوبہ رواں سال دسمبر میں مکمل کرلیا جائے گا اور اسے گرین لائن بس منصوبہ سے منسلک کردیا جائیگا، اس منصوبہ کی تکمیل سے روزانہ 50ہزار مسافروں کو سفری سہولیات میسر آئیں گی۔
Load Next Story