گلگت بلتستان کے 4 ترقیاتی منصوبے سی پیک میں شامل

مزید 2شامل کرنے کا فیصلہ، دیامیر بھاشا ڈیم ودیگر کی شمولیت کیلیے بات چیت جاری

گلگت بلتستان میں مقپون داس کے مقام پر قائم ہونے والا خصوصی اقتصادی زون 250ایکڑ رقبے پر مشتمل ہوگا۔ فوٹو:فائل

چین پاکستان اقتصادی راہداری منصوبے میں گلگت بلتستان کے 4 ترقیاتی منصوبے باضابطہ طور پر شامل کردیے گئے ہیں۔

ذرائع کے مطابق گلگت بلتستان کی حکومت نے چین کو اقتصادی راہداری منصوبے میںگلگت بلتستان کے 40 سے زائد ترقیاتی منصوبے شامل کرنے کے لیے تجاویز پر مبنی کنسپٹ پیپرز پیش کیے تھے جن میں ہائیڈرو پاور کے7، سڑکوں و مواصلات کے 15، منرلز، انڈ سٹریز اورکامرس کے 8، ٹوارزم ،کلچر اور یوتھ کے 8،ایگریکلچر لائیواسٹاک اور فشریز کے 6 اورایجوکیشن کے 5 کے قریب منصوبے شامل تھے۔ گلگت بلتستان حکومت کی جانب سے تیار کردہ تجاویز میں سے ابتدائی طور پر گلگت بلتستان میں ایک خصوصی اقتصادی زون کے قیام کا منصوبہ اورگلگت چترال لنک روڑ کی تعمیر کا منصوبہ سی پیک میں شامل کرلیاگیا تھا۔

بعد ازاں جگلوٹ سکردو روڑ کی تعمیر کا منصوبہ اور سکردو میں فروٹ پروسیسنگ لیبارٹری کی اپگریڈیشن و جمز اینڈ منرلز کٹنگ اینڈ پالشنگ سینٹر کے قیام کے منصوبے بھی سی پیک میں شامل کرلیے گئے ہیں۔ ذرائع نے بتایا کہ ان منصوبوں کے علاوہ گلگت بلتستان میں پھنڈر کے مقام پر80 میگا واٹ ہائیڈرو پاور پروجیکٹ اور گلگت میں 100 میگاواٹ ہائیڈرو پاور پروجیکٹ منصوبے کو بھی سی پیک میں شامل کرنے کا فیصلہ ہوچکا ہے تاہم ان کی حتمی منظوری نہیں ہوسکی ہے، یہ منصوبے پائپ لائن میں ہیں۔


ذرائع نے مزید بتایا کہ کنسپٹ پیپر میں شامل دیامیر بھاشا ڈیم کی تعمیر کے منصوبے کو چین کی حکومت نے سی پیک میں شامل کرنے میں دلچسپی ظاہر کردی ہے لیکن اس ضمن میں اب تک کوئی حتمی فیصلہ نہیں ہوسکا ہے۔ ان کے علاوہ گلگت بلتستان میں سی پیک کے مرکزی منصوبوں میں شامل شاہراہ قراقرم کی توسیعی منصوبہ، چین اور پاکستان کے سرحد پر کراس بارڈر آپٹیکل فائبر کیبل لائن بچھانے کا منصوبہ ، سی پیک روٹ پر سیم لیس جی ایس ایم انٹرنٹ سروس کی فراہمی کے منصوبوں پر عملی طور پر کام جاری ہیں۔

گلگت بلتستان حکومت کی جانب سے تیار کردہ کنسپٹ پیپر میں شامل بعض منصوبے خصوصی اقتصادی زون کے قیام کے منصوبے کی تکمیل سے از خود مکمل ہوجائے گا جبکہ گلگت بلتستان میں مقپون داس کے مقام پر قائم ہونے والا خصوصی اقتصادی زون 250ایکڑ رقبے پر مشتمل ہوگا جس میں ماربل و گرینائٹ انڈسٹری، اسٹیل انڈسٹری اور لیدر انڈسٹری قائم کی جائے گی جبکہ اس کے علاوہ آئرن پر وسیسنگ یونٹ، فروٹ پروسیسنگ یونٹ اورمنرلز پروسیسنگ یونٹ بھی قائم کیا جائے گا۔

واضح رہے کہ وفاقی سرمایہ کاری بورڈ نے رواں ماہ چائنا پاکستان اقتصادی راہداری منصوبے میں شامل پنجاب، بلوچستان ،خیبرپختونخوا میں قائم ہونے والے خصوصی اقتصادی زون کے منصوبوں کے ساتھ گلگت بلتستان میں مقپون داس کے مقام پر قائم ہونے والے اسپیشل اکنامک زون کی فزیبلٹی اسٹڈی مکمل کرکے وزارت منصوبہ بندی کو ارسال کردی ہے۔ ان کے علاوہ حکومت چین نے تعلیم اور صحت کے شعبے میں بھی تعاون کرنے خاص طور پر جدید آلات کی فراہمی، چین کی تعلیمی اداروں میں گلگت بلتستان کے طالب علموں کو نشستیں مخصوص کرنے اور ہنرمندوں کو تربیت کی فراہمی سے متعلق تحریری طور پر آگاہ کردیا ہے۔
Load Next Story