شام میں روسی سفارتخانے پر باغیوں کا حملہ ادلب پر جہادی قابض ہو سکتے ہیں امریکا
کوئی شخص ہلاک یا زخمی نہیں ہوا، القاعدہ سے تعلق رکھنے والا گروہ حیات تحریر الشام ادلب میں گرفت مضبوط کر رہا ہے،واشنگٹن
امریکی حکومت کا کہنا ہے کہ القاعدہ سے تعلق رکھنے والے جہادی شامی صوبے ادلب پر قابض ہو سکتے ہیں۔
امریکی حکومت کے مطابق ادلب پر باغیوں کا قبضہ ہے تاہم حالیہ کچھ عرصے میں جہادی اس شامی صوبے میں مسلسل پیش قدمی کر رہے ہیں۔ ادھر شامی دارالحکومت دمشق میں واقع روسی سفارتخانے پر نامعلوم عسکریت پسندوں نے متعدد مارٹر شیل فائر کیے تاہم واقعے میں کسی جانی نقصان کی اطلاع نہیں ملی۔
امریکی محکمہ خارجہ کے شامی پالیسی سے متعلق ایک اعلیٰ عہدیدار نے بتایا کہ القاعدہ سے تعلق رکھنے والا گروہ حیات تحریر الشام اس صوبے پر اپنی گرفت مضبوط کر رہا ہے جس کے بھیانک نتائج نکل سکتے ہیں، اس عہدیدار کے مطابق بین الاقوامی برادری اس تنظیم کیخلاف عسکری کارروائیوں کا آغاز کر سکتی ہے، خبر ایجنسی کے مطابق صوبہ حمص میں شامی فوج اور باغیوں میں جنگ بندی ہوگئی ہے۔
دوسری طرف ماسکو سے جاری بیان میں روس کی وزارت خارجہ کا کہنا تھا کہ شامی دارالحکومت دمشق میں قائم روسی سفارتخانے کو ماٹر شیل سے نشانہ بنایا گیا، 2 مارٹر گولے سفارتخانے کی عمارت جبکہ دیگر 2 گولے سفارتخانے کے کمپاؤنڈ میں آکر گرے جبکہ روسی وزارت خارجہ نے شام کے صدر بشار الاسد کیخلاف لڑنے والے گروپوں کیخلاف کارروائیاں جاری رکھنے کا عزم کا اظہار بھی کیا۔
امریکی حکومت کے مطابق ادلب پر باغیوں کا قبضہ ہے تاہم حالیہ کچھ عرصے میں جہادی اس شامی صوبے میں مسلسل پیش قدمی کر رہے ہیں۔ ادھر شامی دارالحکومت دمشق میں واقع روسی سفارتخانے پر نامعلوم عسکریت پسندوں نے متعدد مارٹر شیل فائر کیے تاہم واقعے میں کسی جانی نقصان کی اطلاع نہیں ملی۔
امریکی محکمہ خارجہ کے شامی پالیسی سے متعلق ایک اعلیٰ عہدیدار نے بتایا کہ القاعدہ سے تعلق رکھنے والا گروہ حیات تحریر الشام اس صوبے پر اپنی گرفت مضبوط کر رہا ہے جس کے بھیانک نتائج نکل سکتے ہیں، اس عہدیدار کے مطابق بین الاقوامی برادری اس تنظیم کیخلاف عسکری کارروائیوں کا آغاز کر سکتی ہے، خبر ایجنسی کے مطابق صوبہ حمص میں شامی فوج اور باغیوں میں جنگ بندی ہوگئی ہے۔
دوسری طرف ماسکو سے جاری بیان میں روس کی وزارت خارجہ کا کہنا تھا کہ شامی دارالحکومت دمشق میں قائم روسی سفارتخانے کو ماٹر شیل سے نشانہ بنایا گیا، 2 مارٹر گولے سفارتخانے کی عمارت جبکہ دیگر 2 گولے سفارتخانے کے کمپاؤنڈ میں آکر گرے جبکہ روسی وزارت خارجہ نے شام کے صدر بشار الاسد کیخلاف لڑنے والے گروپوں کیخلاف کارروائیاں جاری رکھنے کا عزم کا اظہار بھی کیا۔