سپریم کورٹ کا سیشن ججوں کو اسکولوں کی حالت زار کا جائزہ لینے کاحکم

بلوچستان میں 36 گھوسٹ اسکول ہیں، خیبرپختونخوا میں سروے جاری ہے تاہم مردان میں 7اسکولوں کا قبضہ ختم کرایا گیا، چیف جسٹس

عدالت نے سابق سربراہ آئی بی کو بیرون ملک جانے کی اجازت دے دی۔ فوٹو: فائل

سپریم کورٹ نے تمام ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن ججز کو اپنے علاقوں کےاسکولوں کی حالت زار کا جائزہ لینے اور 30 روز میں رپورٹ پیش کرنے کا حکم دے دیا۔

چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے اسکولوں کی حالت سے متعلق کیس کی سماعت کی، دوران سماعت چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ جھوٹی رپورٹیں پیش کی جارہی ہیں ان کےخلاف کارروائی ہونی چاہیے، اسکولوں میں جانوروں کا بیٹھنا قابل شرم ہے اب تک تو سیکریٹری کو گھر چلے جانا چاہیے تھا۔


جسٹس شیخ عظمت سعید نے کہا کہ 99 سرکاری اسکول بند ہیں کیا وہاں اساتذہ تنخواہیں لے رہے ہیں، جواب میں اسپیشل سیکریٹری سندھ نے کہا کہ بند اسکولوں کی تعداد اور تنخواہیں کے حوالےسے معلومات نہیں جس پر جسٹس گلزار نے کہا کہ آپ اسپیشل سیکریٹری سندھ نہیں خصوصی مہمان سندھ ہیں۔

درخواست گزار رحمت اللہ نے کہا کہ لگتا ہے سندھ میں تمام بچے پڑھ چکے ہیں اور اب جانوروں کو پڑھایا جارہا ہے، اس موقع پر عبدالحفیظ پیرزادہ نے عدالتی معاونت کرتے ہوئے کہا کہ حکومتوں نے سوچ رکھا ہے کہ سماجی شعبہ کو اہمیت نہیں دینی امید کی کرن نظر نہیں آرہی، جواب میں چیف جسٹس نےکہا کہ مایوس نہ ہوں امید کی کرن موجود ہے، عدالت میں پیش کی گئی رپورٹ کے مطابق بلوچستان میں 36 گھوسٹ اسکول ہیں جبکہ خیبرپختونخوا میں سروے جاری ہے تاہم مردان میں 7 اسکولوں کا قبضہ ختم کرایا گیا، عدالت نے سماعت 18 مارچ تک ملتوی کردی۔

Recommended Stories

Load Next Story