ثناءمیر کا قومی ویمن ٹیم کی قیادت چھوڑنے کا اعلان
ویمنز ونگ کے موجودہ سیٹ اپ کے ساتھ کسی بھی پوزیشن پر کام نہیں کر سکتی، ثناء میر
قومی ویمن کرکٹ ٹیم کی کپتان ثناء میر نے قیادت سے دستبردار ہونے کا اعلان کیا ہے۔
سوشل میڈیا پر جاری ایک کھلے خط میں قومی ویمن کرکٹ ٹیم کی کپتان نے کوچ صبیح اظہر کی رپورٹ میڈیا پر آنے پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ڈیانا بیگ کو ٹیم میں شامل نہ کرنے پر کوچ کے ساتھ سب سے بڑا اختلاف تھا، پیسر اچھی فارم میں تھیں اور انہیں ٹیم کا حصہ بنانا چاہتی تھی، مجھے اپنے فیصلوں پر کوئی پچھتاوا نہیں ہے، ورلڈ کپ میں 4 میچز میں یقینی فتح سے ہاتھ دھونے پڑے، اسپنرز خصوصا لیفٹ آرم اسپنرز نے نئی بال کے ساتھ ٹاپ آرڈر بلے بازوں کو قابو کیا، اس کے علاوہ ٹیم میں ایسی پلیئرز کی کمی ہے جو دباﺅمیں پرفارم کر سکیں۔
اس خبر کو بھی پڑھیں : ویمنز ٹیم کا ایسا حال کیوں ہوا؟
ثنا میر نے مزید کہا کہ میری ترجیح تھی کہ اس حوالے سے میڈیا پر کوئی بات نہ کروں لیکن کوچ کی خفیہ رپورٹ منظر عام پر آنے، جی ایم ویمنز ونگ اور چیئرمین پی سی بی کی جانب سے ان پر کیے جانے والے تبصروں کے بعد یہ راستہ اپنایا۔ ویمنز ونگ کے موجودہ سیٹ اپ کے ساتھ کسی بھی پوزیشن پر کام نہیں کر سکتی تاہم اگست کے آخر میں وطن واپسی پر ویمن کرکٹ کی بہتری کیلے مفصل رپورٹ ضرور پیش کروں گی۔
سوشل میڈیا پر جاری ایک کھلے خط میں قومی ویمن کرکٹ ٹیم کی کپتان نے کوچ صبیح اظہر کی رپورٹ میڈیا پر آنے پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ڈیانا بیگ کو ٹیم میں شامل نہ کرنے پر کوچ کے ساتھ سب سے بڑا اختلاف تھا، پیسر اچھی فارم میں تھیں اور انہیں ٹیم کا حصہ بنانا چاہتی تھی، مجھے اپنے فیصلوں پر کوئی پچھتاوا نہیں ہے، ورلڈ کپ میں 4 میچز میں یقینی فتح سے ہاتھ دھونے پڑے، اسپنرز خصوصا لیفٹ آرم اسپنرز نے نئی بال کے ساتھ ٹاپ آرڈر بلے بازوں کو قابو کیا، اس کے علاوہ ٹیم میں ایسی پلیئرز کی کمی ہے جو دباﺅمیں پرفارم کر سکیں۔
اس خبر کو بھی پڑھیں : ویمنز ٹیم کا ایسا حال کیوں ہوا؟
ثنا میر نے مزید کہا کہ میری ترجیح تھی کہ اس حوالے سے میڈیا پر کوئی بات نہ کروں لیکن کوچ کی خفیہ رپورٹ منظر عام پر آنے، جی ایم ویمنز ونگ اور چیئرمین پی سی بی کی جانب سے ان پر کیے جانے والے تبصروں کے بعد یہ راستہ اپنایا۔ ویمنز ونگ کے موجودہ سیٹ اپ کے ساتھ کسی بھی پوزیشن پر کام نہیں کر سکتی تاہم اگست کے آخر میں وطن واپسی پر ویمن کرکٹ کی بہتری کیلے مفصل رپورٹ ضرور پیش کروں گی۔