اینگرو کا پورٹ قاسم پر دوسرا ایلنجی ٹرمینل بنانے کا فیصلہ
تعمیر کیلیے فیزیبلٹی پرکام شروع کردیا گیا، گیس قلت پر قابو پایاج اسکے گا، جہانگیر پراچہ
اینگر و ایلنجی ٹرمینل لمیٹڈ (ای ای ٹی ایل) نے ملک میں 600 ایم ایم بی ٹی یو صلاحیت کا دوسرا ایل این جی ٹرمینل تعمیر کرنے کا فیصلہ کیا ہے جس کی تعمیر کے لیے فیزیبلٹی پر کام شروع کر دیا گیا ہے۔
اینگرو ایل این جی ٹرمینل کے چیف ایگزیکٹو آفیسر جہانگیر پراچہ نے پورٹ قاسم پر واقع ملک میں قائم ہونے والے پہلے ایل این جی ٹرمینل پر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ اینگرو کمپنی ملک میں 600ایم ایم بی ٹی یو صلاحیت کے اس دوسرے ایل این جی ٹرمینل میں اینگرو کے ساتھ دیگر دوکمپنیاںشیل پاکستان اور فاطمہ گروپ شامل ہوں گے۔ ایک اور نجی کمپنی پورٹ قاسم پر ہی دوسراایل این جی ٹرمینل قائم کررہی ہے جس سے پنجاب میں ایل این جی پر چلنے والے36سومیگاواٹ کے تین پاور اسٹیشنوں کوگیس فراہم کی جائے گی۔
جہانگیر پراچہ نے بتایاکہ مارچ 2015 سے آپریشنل ہونے والے اس ٹرمینل پر اب تک ایل این جی کے 100 جہاز آچکے ہیں اور گیس کی قلت سے دوچار صنعتوں کو گیس کی مسلسل فراہمی کی جارہی ہے۔ انھوں نے بتایاکہ اینگرو ایل این جی ٹرمینل سے اب تک 6.1ملین ٹن ایل این جی گیس ری گیسفیکیشن کے بعد گیس فراہم کرنے والی کمپنیوں کے سسٹم سے سی این جی اسٹیشنوں، پارو کمپنیوں اور فرٹیلائزر کمپنیوں کو گیس کی فراہم کی جارہی ہے اور اس ٹرمینل کے مارچ 2015میں افتتاح کے بعد بلاتعطل گیس کی فراہمی کی جارہی ہے۔
اینگرو کے چیف ایگزیکٹو آفیسر نے بتایاکہ ایل این جی کی فراہمی سے اب تک قومی خزانہ کو ایک ارب 70 کروڑ ڈالر کی بچت ہوچکی ہے۔ جہانگیر پراچہ نے مزید بتایاکہ اینگرو ایل این جی ٹرمینل کی کامیابی کے بعد اب خطے کے دیگر ممالک بھی فلوٹنگ ایل این جی ٹرمینل لگارہے ہیں۔
ایک سوال کے جواب میں سی ای او اینگرو ٹرمینل نے بتایاکہ انٹرنیشنل فنانس کارپوریشن نے کمپنی کے 20فیصد حصص بھی خرید لیے ہیں جو اس بات کا واضح ثبوت ہے کہ ایل این جی ٹرمینل نہ صرف بین الاقوامی مالیاتی اداروں کے کلین انرجی کے فروغ میں مدد گار ہوگا بلکہ یہ منصوبہ مستقبل میں مالی طورپر مضبوط ہے۔ اس منصوبے سے اینگرو ایل این جی ٹرمینل لمیٹڈ دنیا میں سب سے کم ٹالنگ فیس 0.48 ڈالر فی ایم ایم بی ٹی یو وصول کررہی ہے۔
مستقبل کے بارے میں نئے ایل این جی ٹرمینل کے بارے میں جہانگیر پراچہ نے مزید بتایاکہ اس ٹرمینل کی تعمیر کے لیے فزیبلٹی پر کام شروع کردیا گیا ہے اور ان تینوں ٹرمینلز ای ای ٹی ایل، پی جی پی ایل اور شیل، اینگرو، فاطمہ کے آپریشنل ہونے سے ملک میں گیس کے کل کھپت کے 6 ارب مکعب فٹ گیس یومیہ میں سے3ارب مکعب فٹ گیس یومیہ فراہم کی جائے گی اور ملک میں سردیوں میں گیس کی قلت پرقابو پایا جاسکے گا۔
اینگرو ایل این جی ٹرمینل کے چیف ایگزیکٹو آفیسر جہانگیر پراچہ نے پورٹ قاسم پر واقع ملک میں قائم ہونے والے پہلے ایل این جی ٹرمینل پر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ اینگرو کمپنی ملک میں 600ایم ایم بی ٹی یو صلاحیت کے اس دوسرے ایل این جی ٹرمینل میں اینگرو کے ساتھ دیگر دوکمپنیاںشیل پاکستان اور فاطمہ گروپ شامل ہوں گے۔ ایک اور نجی کمپنی پورٹ قاسم پر ہی دوسراایل این جی ٹرمینل قائم کررہی ہے جس سے پنجاب میں ایل این جی پر چلنے والے36سومیگاواٹ کے تین پاور اسٹیشنوں کوگیس فراہم کی جائے گی۔
جہانگیر پراچہ نے بتایاکہ مارچ 2015 سے آپریشنل ہونے والے اس ٹرمینل پر اب تک ایل این جی کے 100 جہاز آچکے ہیں اور گیس کی قلت سے دوچار صنعتوں کو گیس کی مسلسل فراہمی کی جارہی ہے۔ انھوں نے بتایاکہ اینگرو ایل این جی ٹرمینل سے اب تک 6.1ملین ٹن ایل این جی گیس ری گیسفیکیشن کے بعد گیس فراہم کرنے والی کمپنیوں کے سسٹم سے سی این جی اسٹیشنوں، پارو کمپنیوں اور فرٹیلائزر کمپنیوں کو گیس کی فراہم کی جارہی ہے اور اس ٹرمینل کے مارچ 2015میں افتتاح کے بعد بلاتعطل گیس کی فراہمی کی جارہی ہے۔
اینگرو کے چیف ایگزیکٹو آفیسر نے بتایاکہ ایل این جی کی فراہمی سے اب تک قومی خزانہ کو ایک ارب 70 کروڑ ڈالر کی بچت ہوچکی ہے۔ جہانگیر پراچہ نے مزید بتایاکہ اینگرو ایل این جی ٹرمینل کی کامیابی کے بعد اب خطے کے دیگر ممالک بھی فلوٹنگ ایل این جی ٹرمینل لگارہے ہیں۔
ایک سوال کے جواب میں سی ای او اینگرو ٹرمینل نے بتایاکہ انٹرنیشنل فنانس کارپوریشن نے کمپنی کے 20فیصد حصص بھی خرید لیے ہیں جو اس بات کا واضح ثبوت ہے کہ ایل این جی ٹرمینل نہ صرف بین الاقوامی مالیاتی اداروں کے کلین انرجی کے فروغ میں مدد گار ہوگا بلکہ یہ منصوبہ مستقبل میں مالی طورپر مضبوط ہے۔ اس منصوبے سے اینگرو ایل این جی ٹرمینل لمیٹڈ دنیا میں سب سے کم ٹالنگ فیس 0.48 ڈالر فی ایم ایم بی ٹی یو وصول کررہی ہے۔
مستقبل کے بارے میں نئے ایل این جی ٹرمینل کے بارے میں جہانگیر پراچہ نے مزید بتایاکہ اس ٹرمینل کی تعمیر کے لیے فزیبلٹی پر کام شروع کردیا گیا ہے اور ان تینوں ٹرمینلز ای ای ٹی ایل، پی جی پی ایل اور شیل، اینگرو، فاطمہ کے آپریشنل ہونے سے ملک میں گیس کے کل کھپت کے 6 ارب مکعب فٹ گیس یومیہ میں سے3ارب مکعب فٹ گیس یومیہ فراہم کی جائے گی اور ملک میں سردیوں میں گیس کی قلت پرقابو پایا جاسکے گا۔