شریف خاندان کا نام ای سی ایل میں شامل کرنے کی درخواستیں خارج
شریف خاندان کے نام ای سی ایل میں شامل کرنے سے متعلق درخواستیں قابل سماعت نہیں، اسلام آباد ہائی کورٹ
ہائی کورٹ نے شریف خاندان کے افراد اور وزیر خزانہ اسحاق ڈار کے نام ای سی ایل میں ڈالنے سے متعلق درخواستوں کو ناقابل سماعت قرار دیتے ہوئے خارج کردیا۔
اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس عامر فاروق نے سابق وزیراعظم نوازشریف، ان کے بچوں اور وزیر خزانہ اسحاق ڈار کا نام ای سی ایل میں ڈالنے سے متعلق درخواستوں کی سماعت کی، اس موقع پر عدالت نے درخواست گزار سے استفسار کیا کہ کیا نام ای سی ایل میں ڈالنے کے لیے متعلقہ فورمز سے رجوع کیا جس پر درخواست گزار کے وکیل نے کہا کہ متعلقہ فورم سے رجوع کیا مگر جواب نہیں ملا تاہم ای سی ایل رولز کے مطابق عدالت نام ڈالنے کا حکم جاری کر سکتی ہے۔
وکیل درخواست گزار کا کہنا تھا کہ پاناما کیس کا تعلق براہ راست عوام سے ہے جب کہ جب بھی خلاف فیصلہ آئے شریف خاندان ملک سے بھاگ جاتا ہے۔درخواست گزار کے دلائل سننے کے بعد عدالت نے شریف خاندان کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کی درخواستوں کے ناقابل سماعت قرار دیتے ہوئے خارج کردیں۔
اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس عامر فاروق نے سابق وزیراعظم نوازشریف، ان کے بچوں اور وزیر خزانہ اسحاق ڈار کا نام ای سی ایل میں ڈالنے سے متعلق درخواستوں کی سماعت کی، اس موقع پر عدالت نے درخواست گزار سے استفسار کیا کہ کیا نام ای سی ایل میں ڈالنے کے لیے متعلقہ فورمز سے رجوع کیا جس پر درخواست گزار کے وکیل نے کہا کہ متعلقہ فورم سے رجوع کیا مگر جواب نہیں ملا تاہم ای سی ایل رولز کے مطابق عدالت نام ڈالنے کا حکم جاری کر سکتی ہے۔
وکیل درخواست گزار کا کہنا تھا کہ پاناما کیس کا تعلق براہ راست عوام سے ہے جب کہ جب بھی خلاف فیصلہ آئے شریف خاندان ملک سے بھاگ جاتا ہے۔درخواست گزار کے دلائل سننے کے بعد عدالت نے شریف خاندان کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کی درخواستوں کے ناقابل سماعت قرار دیتے ہوئے خارج کردیں۔