افضل گوروکو پھانسی کیخلاف مقبوضہ کشمیر میں مظاہرے3 شہید

مزید 20کمپنیاں بھارتی فوج تعینات، کرفیو جاری، رہنماگھروں،تھانوں میں بند

مذاکرات معدوم ہوگئے،میرواعظ، جذبات بھڑکے،عمرعبداللہ،پاکستان میں بھی مظاہرے. فوٹو: فائل

SUKKUR:
افضل گورو کی پھانسی کیخلاف مقبوضہ کشمیر میں مظاہرین پر بھارتی فوجیوں نے متعددمقامات پرطاقت کا وحشیانہ استعمال کر کے نویں جماعت کے طالب علم سمیت3 شہریوں کو شہید اور درجنوں کو زخمی کر دیا۔شہریوں کو بارہمولہ ، بانڈی پورہ اور گاندر بل میں شہید کیا گیا۔

ہزاروں افراد نے وتر گام اور سنبل میں شہداء کی نماز جنازہ میں شرکت کی۔پولیس نے کشمیری رہنماء مقبول بٹ کی شہادت کی29ویں برسی کے موقع پراحتجاجی مظاہرے پر طاقت کا وحشیانہ استعمال کیاجبکہ فرنٹ کے متعددرہنماؤں اور کارکنوںکوگرفتار کر لیا۔ادھرمقبول بٹ اورافضل گورو کی پھانسی کے خلاف لوگوں کو مظاہروں سے روکنے کیلیے سرینگر سمیت مقبوضہ کشمیر کے اہم قصبوں میں آج تیسرے روز بھی کرفیو نافذ رہا۔بھارت نے مقبوضہ علاقے میں بھارتی سینٹرل ریزروپولیس فورس اور بارڈر سیکورٹی فورس کی مزید 20کمپنیاں تعینات کر دیں۔




نئی دلی کے گھرمیں نظربند کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین میرواعظ عمر فاروق نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ گورو کی پھانسی سے بھارت کے ساتھ مذاکرات کے امکانات معدوم ہو گئے ہیں، عبدالغنی بٹ نے کہا کہ بھارتیجان لیں انہوں نے تہاڑ جیل کے احاطے میں آزادیٔ کشمیر کاایک اور یادگار مینار تعمیر کیا ہے۔

دریں اثناء مقبوضہ کشمیرکے کٹھ پتلی وزیراعلیٰ عمر عبداللہ نے افضل گورو کی پھانسی خفیہ رکھنے پر تنقیدکرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ پھانسی کشمیریوں میں بھارت سے دوری کے جذبات بھڑکانے کا سبب بنے گی، علاوہ ازیں افضل گوروکی پھانسی کیخلاف پاکستان میں پیرکوبھی احتجاجی مظاہرے جاری رہے۔آزادکشمیرکے دارالحکومت مظفر آباد سمیت تمام ضلعی و تحصیل ہیڈ کوارٹرزمیں شٹرڈاؤن ہڑتال رہی۔
Load Next Story