شہباز شریف کو مسلم لیگ ن کا صدر بنانے کا اصولی فیصلہ
شہباز شریف کو قانونی طریقہ کار کے تحت پارٹی کا صدر بنایا جائے گا
حکمراں جماعت پاکستان مسلم لیگ (ن) نے وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف کو پارٹی کا نیا صدر بنانے کا اصولی فیصلہ کرلیا۔
ایکسپریس نیوز کی رپورٹ کے مطابق الیکشن کمیشن کی جانب سے نوٹس بھیجے جانے کے بعد مسلم لیگ (ن) نے سابق وزیراعظم نواز شریف کی جگہ ان کے بھائی شہباز شریف کو صدر بنانے کا فیصلہ کرلیا ہے۔ یہ اطلاعات بھی سامنے آئی ہیں کہ شہباز شریف کو قانونی طریقہ کار کے تحت پارٹی کا صدر بنایا جائے گا۔ اس سلسلے میں جلد مسلم لیگ (ن) کی سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کا اجلاس طلب کیا جائے گا جس میں شہباز شریف کو پارٹی صدر منتخب کرلیا جائے گا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ پارٹی صدارت کے لیے ان کے مقابلے میں کوئی دوسرا امیدوار نہیں ہوگا۔
یہ بھی پڑھیں: مسلم لیگ (ن) کو نواز شریف کی جگہ نیا پارٹی صدر منتخب کرنے کے لئے نوٹس
خیال رہے کہ الیکشن کمیشن نے مسلم لیگ (ن) کو نواز شریف کی جگہ نیا پارٹی صدرمنتخب کرنے کے لئے نوٹس جاری کیا تھا۔ نوٹس میں کہا گیا تھا کہ پولیٹیکل پارٹیز آرڈر 2002 کے تحت نااہل شخص پارٹی عہدہ نہیں رکھ سکتا، اس کے علاوہ مسلم لیگ (ن) کے پارٹی آئین کے تحت بھی ایک ہفتے سے زائد عرصے تک پارٹی صدر کا عہدہ خالی نہیں رہ سکتا۔ اس لئے مسلم لیگ (ن) پولیٹیکل پارٹیز آرڈر2002 کے تحت اپنے نئے صدر کا انتخاب کرکے الیکشن کمیشن کو آگاہ کرے۔
واضح رہے کہ سپریم کورٹ نے پاناما کیس کی جے آئی ٹی رپورٹ کی روشنی میں نواز شریف کو آئین کے آرٹیکل 62 کی روشنی میں نااہل قرار دیا تھا، جس کے بعد الیکشن کمیشن نے بھی انہیں قومی اسمبلی کی رکنیت سے ڈی نوٹی فائی کردیا تھا تاہم وہ اب بھی حکمران جماعت کے اجلاسوں کی صدارت کررہے ہیں۔
ایکسپریس نیوز کی رپورٹ کے مطابق الیکشن کمیشن کی جانب سے نوٹس بھیجے جانے کے بعد مسلم لیگ (ن) نے سابق وزیراعظم نواز شریف کی جگہ ان کے بھائی شہباز شریف کو صدر بنانے کا فیصلہ کرلیا ہے۔ یہ اطلاعات بھی سامنے آئی ہیں کہ شہباز شریف کو قانونی طریقہ کار کے تحت پارٹی کا صدر بنایا جائے گا۔ اس سلسلے میں جلد مسلم لیگ (ن) کی سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کا اجلاس طلب کیا جائے گا جس میں شہباز شریف کو پارٹی صدر منتخب کرلیا جائے گا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ پارٹی صدارت کے لیے ان کے مقابلے میں کوئی دوسرا امیدوار نہیں ہوگا۔
یہ بھی پڑھیں: مسلم لیگ (ن) کو نواز شریف کی جگہ نیا پارٹی صدر منتخب کرنے کے لئے نوٹس
خیال رہے کہ الیکشن کمیشن نے مسلم لیگ (ن) کو نواز شریف کی جگہ نیا پارٹی صدرمنتخب کرنے کے لئے نوٹس جاری کیا تھا۔ نوٹس میں کہا گیا تھا کہ پولیٹیکل پارٹیز آرڈر 2002 کے تحت نااہل شخص پارٹی عہدہ نہیں رکھ سکتا، اس کے علاوہ مسلم لیگ (ن) کے پارٹی آئین کے تحت بھی ایک ہفتے سے زائد عرصے تک پارٹی صدر کا عہدہ خالی نہیں رہ سکتا۔ اس لئے مسلم لیگ (ن) پولیٹیکل پارٹیز آرڈر2002 کے تحت اپنے نئے صدر کا انتخاب کرکے الیکشن کمیشن کو آگاہ کرے۔
واضح رہے کہ سپریم کورٹ نے پاناما کیس کی جے آئی ٹی رپورٹ کی روشنی میں نواز شریف کو آئین کے آرٹیکل 62 کی روشنی میں نااہل قرار دیا تھا، جس کے بعد الیکشن کمیشن نے بھی انہیں قومی اسمبلی کی رکنیت سے ڈی نوٹی فائی کردیا تھا تاہم وہ اب بھی حکمران جماعت کے اجلاسوں کی صدارت کررہے ہیں۔