افغانستان میں استحکام تک نیٹومشن ختم نہیں ہونا چاہیے روس
موجودہ افغان حکومت کو ملک کا انتظام سنبھالنے میں مشکلات کا سامنا ہو گا، پیوٹن
روسی صدر ولادی میر پیوٹن نے کہا ہے کہ مغربی دفاعی اتحاد نیٹو جب تک افغانستان میں استحکام کو یقینی نہیں بنا دیتا تب تک اسے وہاں سے فوجی مشن ختم نہیں کرنا چاہیے۔
پیوٹن نے افغانستان سے نیٹو کے فوجی مشن کے طے شدہ انخلا کے پروگرام کو تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ اگر افغانستان میں قیام امن کو یقینی بنائے بغیر امریکی اتحادی افواج وہاں سے نکل جاتی ہیں تو وسطی ایشیا کا یہ ملک جنگجوں کے تشدد اور منشیات کی سمگلنگ کے حوالے سے مزید ابتر ہو جائے گا۔ نیٹو کا افغان فوجی مشن 2014 کے اواخر تک سلامتی کی ذمہ داریاں افغان سکیورٹی فورسز کو سونپ کر وہاں سے نکل جائے گا۔
پیوٹن نے افغانستان سے نیٹو کے فوجی مشن کے طے شدہ انخلا کے پروگرام کو تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ اگر افغانستان میں قیام امن کو یقینی بنائے بغیر امریکی اتحادی افواج وہاں سے نکل جاتی ہیں تو وسطی ایشیا کا یہ ملک جنگجوں کے تشدد اور منشیات کی سمگلنگ کے حوالے سے مزید ابتر ہو جائے گا۔ نیٹو کا افغان فوجی مشن 2014 کے اواخر تک سلامتی کی ذمہ داریاں افغان سکیورٹی فورسز کو سونپ کر وہاں سے نکل جائے گا۔