لوڈشیڈنگ پی پی ارکان اسمبلی وزیراعظم کے سامنے پھٹ پڑے
مسئلہ حل نہ ہوا تو آئندہ الیکشن میں کہیں کھڑے نہیں ہونگے، اجلاس میں اظہار خیال
وزیراعظم راجہ پرویز اشرف کی صدارت میں پیپلزپارٹی پنجاب کی پارلیمانی پارٹی کے اجلاس میں پی پی ارکان اسمبلی لوڈشیڈنگ کے معاملے پر پھٹ پڑے۔ انہوں نے وزیراعظم سے تمام معاملات کو پس پشت ڈالتے ہوئے فوری طور پرصرف بجلی کی لوڈ شیڈنگ پر قابو پانے کا مطالبہ کردیا۔
اجلاس میں گورنر پنجاب لطیف کھوسہ، جہانگیر بدر، امیتاز صفدر وڑائچ ، راجہ ریاض، ذوالفقار گوندل، شوکت بسرا اور دیگر موجود تھے۔ ارکان اسمبلی شوکت بسرا، نوشیر لنگڑیال اور عثمان بھٹی نے کہاکہ ہمیں اور کچھ نہیں چاہیے صرف بجلی فراہم کردیں ہمیں ترقیاتی کام نہیں چاہیئں صرف بجلی چاہیے کیونکہ اسوقت اگر ایشو ہے تو وہ بجلی کی لوڈ شیڈنگ کا ہے اگر بجلی کی لوڈ شیڈنگ کا مسئلہ حل نہیں ہوگا تو ہم آئندہ الیکشن میں کہیں کھڑے نہیں ہوں گے۔ اس پر وزیراعظم نے کہا ایک دو روز میں حالات بہت بہتر ہو جائیں گے، ہم اقدامات کر رہے ہیں ستمبر تک بجلی کو لوڈ شیڈنگ بہت حد تک ختم ہوجائے گی۔
وزیراعظم سے پیپلزپارٹی پنجاب کے اراکین اسمبلی نے ڈویژن وار ملاقات کی۔ جس میں تمام اراکین نے فوری طورپر بجلی کی فراہم کرنے کا مطالبہ کیا۔ وزیراعظم نے کہاکہ پیپلزپارٹی نے اپنے دور اقتدار میںتمام بحرانوں پر قابو پایاہے بجلی کے مسئلہ پر بھی قابو پالیا جائیگا۔ اس دوران ارکان اسمبلی نے وفاقی محکموں میں نظر انداز کئے جانے کی شکایات کیں۔ ملتان سے ایک رکن اسمبلی نے چیف ایگزیگٹو میپکو کے بار ے میں شکایت کی کہ وہ ان کے فون نہیں سنتے۔
وزیراعظم نے اس کا سخت نوٹس لیا اور کہا کہ اگر آئندہ کسی نے اراکین صوبائی اسمبلی کا فون نہ سنا تو اسے عہدوں سے ہٹا دیا جائے گا۔ وزیراعظم نے وفاقی محکموں کو ارکان اسمبلی کے مسائل ترجیح بنیادوں پر حل کرنے کے خصوصی احکامات دئیے۔
اجلاس میں گورنر پنجاب لطیف کھوسہ، جہانگیر بدر، امیتاز صفدر وڑائچ ، راجہ ریاض، ذوالفقار گوندل، شوکت بسرا اور دیگر موجود تھے۔ ارکان اسمبلی شوکت بسرا، نوشیر لنگڑیال اور عثمان بھٹی نے کہاکہ ہمیں اور کچھ نہیں چاہیے صرف بجلی فراہم کردیں ہمیں ترقیاتی کام نہیں چاہیئں صرف بجلی چاہیے کیونکہ اسوقت اگر ایشو ہے تو وہ بجلی کی لوڈ شیڈنگ کا ہے اگر بجلی کی لوڈ شیڈنگ کا مسئلہ حل نہیں ہوگا تو ہم آئندہ الیکشن میں کہیں کھڑے نہیں ہوں گے۔ اس پر وزیراعظم نے کہا ایک دو روز میں حالات بہت بہتر ہو جائیں گے، ہم اقدامات کر رہے ہیں ستمبر تک بجلی کو لوڈ شیڈنگ بہت حد تک ختم ہوجائے گی۔
وزیراعظم سے پیپلزپارٹی پنجاب کے اراکین اسمبلی نے ڈویژن وار ملاقات کی۔ جس میں تمام اراکین نے فوری طورپر بجلی کی فراہم کرنے کا مطالبہ کیا۔ وزیراعظم نے کہاکہ پیپلزپارٹی نے اپنے دور اقتدار میںتمام بحرانوں پر قابو پایاہے بجلی کے مسئلہ پر بھی قابو پالیا جائیگا۔ اس دوران ارکان اسمبلی نے وفاقی محکموں میں نظر انداز کئے جانے کی شکایات کیں۔ ملتان سے ایک رکن اسمبلی نے چیف ایگزیگٹو میپکو کے بار ے میں شکایت کی کہ وہ ان کے فون نہیں سنتے۔
وزیراعظم نے اس کا سخت نوٹس لیا اور کہا کہ اگر آئندہ کسی نے اراکین صوبائی اسمبلی کا فون نہ سنا تو اسے عہدوں سے ہٹا دیا جائے گا۔ وزیراعظم نے وفاقی محکموں کو ارکان اسمبلی کے مسائل ترجیح بنیادوں پر حل کرنے کے خصوصی احکامات دئیے۔