اسلامی بینکاری پر غلط فہمیاں دور کرنا ہوں گی سعید احمد

ممکنہ کسٹمرز،تعلیمی اداروں،علما کے شبہات دور کرنے سے آگے بڑھنے کا راستہ ہموار ہوگا، صدر نیشنل بینک

آگہی مہم پرسیمینار سے خطاب،صدراین بی پی کا گورنراسٹیٹ بینک کے کردارکا اعتراف۔ فوٹو : فائل

NORTH WAZIRISTAN:
نیشنل بینک کے صدر سعید احمد نے عوام کے ذہنوں میں اسلامی بینکاری کے حوالے سے پائی جانے والی غلط فہمیوں کو دور کرنے اور آگہی پیدا کرنے کی اہمیت پر زور دیا۔

سعید احمد نے اسلامی بینکاری کے مسلسل فروغ اور روایتی بینکاری کی شاخوں کو اسلامی بینکاری کی شاخوں میں تبدیلی کے لیے منظوری میں سہولت فراہم کرنے پر ریگولیٹری اتھارٹی اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے مثبت اور معاون کردار کا اعتراف کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے گورنر طارق باجوہ اس سیکٹر کیلیے ایس بی پی کی معاونت کے حوالے سے پر عزم ہیں، اسلامی بینکاری سیکٹر کیلیے 2020 تک 20 فیصد ہدف کے حصول کا اسٹریٹجک مقصد برقرار ہے۔ وہ اسلامی بینکاری اور سرمائے کے بارے میں آگہی مہم کے سلسلے میں مقامی ہوٹل میں سیمینار سے خطاب کررہے تھے۔


سیمینار سے مہمان خصوصی اور اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے گورنر طارق باجوہ نے بھی خطاب کیا۔ سعید احمد نے عوام کے ذہنوں میں اسلامی بینکاری کے حوالے سے پائی جانے والی غلط فہمیوں کو دور کرنے اور آگہی پیدا کرنے کی اہمیت پر زور دیا۔ غلط فہمیوں کو دور کرنے اور اور ممکنہ کسٹمرز، تعلیمی اداروں اور علما کے ذہنوں میں موجود سوالات کا وضاحت سے جواب دینے سے انڈسٹری کے مقاصد کو مزید آگے بڑھانے کیلیے راستہ ہموار ہوگا۔

صدر نیشنل بینک نے کہا کہ اسٹیٹ بینک آف پاکستان حکومت کی معاونت کے بغیر اسلامی بینکاری اپنی پوری گنجائش کے مطابق کام نہیں کر سکتی، اسلامی بینکاری حکومت کے ''نیشنل فنانشل انکلوژن اسٹرٹیجی کیلیے پوری طرح موزوں ہے جس کا مقصد 2020 تک 50فیصد فنانشل انکلوژن حاصل کرنا ہے۔

سعید احمد نے اس بات پر بھی زور دیا کہ اسلامی بینکاری کی بڑی خصوصیت حقیقی معاشی سرگرمیوں کے ساتھ اس کا تعلق ہے اور اس میں غیرمعمولی خطرہ مول لینے یا قیاسی سرگرمیوں کی گنجائش نہیں ہے۔
Load Next Story