این اے 120 کی انتخابی مہم تحریک انصاف نے ضابطہ اخلاق پراعتراض اٹھا دیا
اپوزیشن کےپاس عوام پراثرانداز ہونےکے وسائل نہیں اس لیے "اراکین قومی و صوبائی اسمبلی" جیسے الفاظ حذف کیے جائیں، اعتراض
لاہور:
تحریک انصاف نے این اے 120 کی انتخابی مہم کے لیے الیکشن کمشین کی جانب سے جاری کردہ ضابطہ اخلاق پراعتراض اٹھا دیا۔
ایکسپریس نیوزکے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی نے چیف الیکشن کمشنرکو خط لکھا ہے جس میں این اے 120 کی انتخابی مہم کے ضابطہ اخلاق پراعتراض اٹھایا گیا ہے۔
الیکشن کمیشن نے یکم اگست کو جاری نوٹیفکیشن میں اراکین اسمبلی کے حلقے کے دورے پر پابندی عائد کی تھی، اس حوالے سے شاہ محمود قریشی نے خط میں لکھا ہے کہ تحریک انصاف کو نوٹی فکیشن کے پیرا نمبر 5 اور 6 پر اعتراض ہے، الیکشن کمیشن کا مطمع نظر امیدوار کے لئے خصوصی فوائد کا راستہ روکنا ہے، حزب اختلاف کے رکن کے پاس نا تو وسائل ہیں اور نہ حکومتی اختیار و اسباب جب کہ حلقہ انتخاب کی ترقی کیلئے وسائل پر بھی کوئی اختیار نہیں۔
شاہ محمود قریشی نے کہا کہ حکومتی اراکین وسائل و اسباب تک رسائی رکھتے ہیں، حکومتی وسائل بالواسطہ یا بلاواسطہ (ن) لیگی امیدوار کے زیر اثر ہوں گے، الیکشن کمیشن کے نوٹی فکیشن پر ہمارا اعتراض معقول اور بالکل جائز ہے ، اس لیے الیکشن کمیشن نوٹی فکیشن سے "اراکین قومی اسمبلی/ صوبائی اسمبلی" جیسے الفاظ حذف کرے۔
تحریک انصاف نے این اے 120 کی انتخابی مہم کے لیے الیکشن کمشین کی جانب سے جاری کردہ ضابطہ اخلاق پراعتراض اٹھا دیا۔
ایکسپریس نیوزکے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی نے چیف الیکشن کمشنرکو خط لکھا ہے جس میں این اے 120 کی انتخابی مہم کے ضابطہ اخلاق پراعتراض اٹھایا گیا ہے۔
الیکشن کمیشن نے یکم اگست کو جاری نوٹیفکیشن میں اراکین اسمبلی کے حلقے کے دورے پر پابندی عائد کی تھی، اس حوالے سے شاہ محمود قریشی نے خط میں لکھا ہے کہ تحریک انصاف کو نوٹی فکیشن کے پیرا نمبر 5 اور 6 پر اعتراض ہے، الیکشن کمیشن کا مطمع نظر امیدوار کے لئے خصوصی فوائد کا راستہ روکنا ہے، حزب اختلاف کے رکن کے پاس نا تو وسائل ہیں اور نہ حکومتی اختیار و اسباب جب کہ حلقہ انتخاب کی ترقی کیلئے وسائل پر بھی کوئی اختیار نہیں۔
شاہ محمود قریشی نے کہا کہ حکومتی اراکین وسائل و اسباب تک رسائی رکھتے ہیں، حکومتی وسائل بالواسطہ یا بلاواسطہ (ن) لیگی امیدوار کے زیر اثر ہوں گے، الیکشن کمیشن کے نوٹی فکیشن پر ہمارا اعتراض معقول اور بالکل جائز ہے ، اس لیے الیکشن کمیشن نوٹی فکیشن سے "اراکین قومی اسمبلی/ صوبائی اسمبلی" جیسے الفاظ حذف کرے۔