نئی بلو ٹرف استعمال کے پہلے ہی روز غیر معیاری قرار

ہموار نہ ہونے کی وجہ سے کھلاڑیوں کے زخمی ہونے کا اندیشہ ہے، اختر رسول

ہموار نہ ہونے کی وجہ سے کھلاڑیوں کے زخمی ہونے کا اندیشہ ہے، اختر رسول فوٹو: ایکسپریس نیوز

پاکستان ہاکی ٹیم کے چیف کوچ نے نیشنل اسٹیڈیم لاہورمیں نصب نئی بلو ٹرف کو غیر معیاری قرار دیتے ہوئے کنٹریکٹر کو بدھ کے روز طلب کرلیا۔

اختر رسول کے مطابق ٹرف ہموار نہ ہونے کی وجہ سے کھلاڑیوں کے زخمی ہونے کا اندیشہ ہے۔ تفصیلات کے مطابق لندن اولمپکس کا ہاکی ایونٹ بلو ٹرف پر ہونے کی وجہ سے پاکستان نے بھی اپنے گرائونڈ میں ایسی ٹرف بچھانے کا فیصلہ کیا،وزیراعلیٰ پنجاب کے حکم پرساڑھے 3 کروڑ روپے کی خصوصی گرانٹ جاری کی گئی تاہم پنجاب اسپورٹس بورڈ کے افسران کی نااہلی و غفلت کی وجہ سے یہ منصوبہ سرخ فیتے کا شکار ہو گیا،اب نیشنل ہاکی اسٹیڈیم میں بلو ٹرف لگانے کا پروجیکٹ مکمل کیا گیا۔




گذشتہ روز سلطان اذلان شاہ ہاکی ٹورنامنٹ کی تیاریوں کیلیے کھلاڑیوں کا کیمپ جوہر ٹائون اسٹیڈیم سے نیشنل اسٹیڈیم منتقل کیا گیا تو ٹرف کے معیار کی پہلے ہی دن قلعی کھل گئی، ٹرف جگہ جگہ سے ابھری ہوئی ہے جس کی وجہ سے کھلاڑیوں کو دوڑنے اورگیند پر کنٹرول کرنے میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔اس ضمن میں جب کنٹریکٹر سے رابطہ کیا گیا تو اس کا جواب تھا کہ چند دن کھیلنے کے بعد ٹرف کی ناہموار سطح خود بخود ہموار ہو جائے گی۔

دوسری جانب چیف کوچ اختر رسول کا کہنا ہے کہ بلو ٹرف ہموار نہیں جس کی وجہ سے کھلاڑیوں کے ان فٹ ہونے کا خدشہ درپیش ہے۔ نمائندہ ''ایکسپریس'' سے بات چیت میں انھوں نے کہا کہ عالمی سطح پر ٹرف کو بچھانے کے لیے مخصوص مشین استعمال کی جاتی ہے لیکن نجانے یہاں پر اس کا استعمال کیوں نہیں کیا گیا، کنٹریکٹر کوبدھ کے روز طلب کیا ہے، میٹنگ کے دوران اس سے نہ صرف ٹرف کے ناہموار ہونے کی وجہ پوچھی جائے گی بلکہ یہ بھی کہا جائے گا کہ جہاں مسائل ہیں انھیں دور کیا جائے۔
Load Next Story