متوازی عبوری کمیٹی کے ارکان پر 10 سال کی پابندی
غیر آئینی کمیٹی نے پی او اے چارٹر کی خلاف ورزی کرتے ہوئے نئے انتخابات اور نیشنل گیمزکا اعلان کیا، عارف حسن
پاکستان اولمپک ایسوسی ایشن کی جنرل کونسل نے متوازی عبوری کمیٹی کے ارکان پر10 سال کی پابندی عائد کردی۔
لاہور کے مقامی ہوٹل میں اجلاس کے بعد پریس کانفرنس میں صدر سید عارف حسن نے کہاکہ غیر آئینی کمیٹی کے ارکان نے پی او اے کے چارٹر کی خلاف ورزی کرتے ہوئے نئے انتخابات اور نیشنل گیمز کے انعقاد کا اعلان کیا،اس پر جنرل کونسل نے متفقہ طور پر ارکان پر 10 سال کی پابندی عائد کرنے کا فیصلہ کیا،ان میں آصف باجوہ ، ظفر اقبال لک،حاجی غلام علی، مدثر آرائیں،کرنل قیصر،رانا مجاہد علی اور شاہنواز مری شامل ہیں۔
عارف حسن نے کہا کہ جنرل کونسل کے اجلاس میں 103 میں سے72 ارکان نے شرکت کی جس سے واضح ہے کہ ہمیں دو تہائی سے بھی زیادہ ارکان کی حمایت حاصل ہے۔ انھوں نے کہا کہ اسلام آباد اولمپک ایسوسی ایشن بھی پی او اے سے الحاق ختم کرنے کا اعلان کرچکی لہذا ہم اس کے فیصلے کی توثیق کرتے ہیں،عارف حسن نے کہا کہ ہم پاکستان اسپورٹس بورڈ کی حیثیت کو تسلیم کرتے ہیں، اس لیے جنرل باڈی کے اجلاس میں شرکت کرنے والی فیڈریشنزکے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی جائے گی تاہم اگر وہ پی او اے کے پاس آکر موقف بیان کریں تو بہتر ہوگا۔
سید عارف حسن نے کہا کہ 33 ویں نیشنل گیمز کی میزبانی کیلیے درخواستیں طلب کی گئی تھیں، ان کا جائزہ لینے کے بعد مقام کا جلد اعلان کردیا جائے گا۔انھوں نے بتایا کہ جنرل کونسل نے پاکستان آرچری فیڈریشن کو تمام قانونی تقاضے پورے کرنے پر رکنیت دینے کی منظوری دی جبکہ اسنوکر ایسوسی ایشن کو شرائط پوری کرنے کیلیے مزید وقت دیا گیا۔ صدر پی او اے نے کہا کہ بعض افراد نے الزام عائد کیا کہ انٹرنیشنل اولمپک ایسوسی ایشن کی طرف سے آنے والا خط جعلی تھا تو میں ان کو یہی پیغام کہوں گا کہ وہ پروپیگنڈا کرنے کے بجائے خود تصدیق کر لیں،حقیقت واضح ہو جائے گی۔
لاہور کے مقامی ہوٹل میں اجلاس کے بعد پریس کانفرنس میں صدر سید عارف حسن نے کہاکہ غیر آئینی کمیٹی کے ارکان نے پی او اے کے چارٹر کی خلاف ورزی کرتے ہوئے نئے انتخابات اور نیشنل گیمز کے انعقاد کا اعلان کیا،اس پر جنرل کونسل نے متفقہ طور پر ارکان پر 10 سال کی پابندی عائد کرنے کا فیصلہ کیا،ان میں آصف باجوہ ، ظفر اقبال لک،حاجی غلام علی، مدثر آرائیں،کرنل قیصر،رانا مجاہد علی اور شاہنواز مری شامل ہیں۔
عارف حسن نے کہا کہ جنرل کونسل کے اجلاس میں 103 میں سے72 ارکان نے شرکت کی جس سے واضح ہے کہ ہمیں دو تہائی سے بھی زیادہ ارکان کی حمایت حاصل ہے۔ انھوں نے کہا کہ اسلام آباد اولمپک ایسوسی ایشن بھی پی او اے سے الحاق ختم کرنے کا اعلان کرچکی لہذا ہم اس کے فیصلے کی توثیق کرتے ہیں،عارف حسن نے کہا کہ ہم پاکستان اسپورٹس بورڈ کی حیثیت کو تسلیم کرتے ہیں، اس لیے جنرل باڈی کے اجلاس میں شرکت کرنے والی فیڈریشنزکے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی جائے گی تاہم اگر وہ پی او اے کے پاس آکر موقف بیان کریں تو بہتر ہوگا۔
سید عارف حسن نے کہا کہ 33 ویں نیشنل گیمز کی میزبانی کیلیے درخواستیں طلب کی گئی تھیں، ان کا جائزہ لینے کے بعد مقام کا جلد اعلان کردیا جائے گا۔انھوں نے بتایا کہ جنرل کونسل نے پاکستان آرچری فیڈریشن کو تمام قانونی تقاضے پورے کرنے پر رکنیت دینے کی منظوری دی جبکہ اسنوکر ایسوسی ایشن کو شرائط پوری کرنے کیلیے مزید وقت دیا گیا۔ صدر پی او اے نے کہا کہ بعض افراد نے الزام عائد کیا کہ انٹرنیشنل اولمپک ایسوسی ایشن کی طرف سے آنے والا خط جعلی تھا تو میں ان کو یہی پیغام کہوں گا کہ وہ پروپیگنڈا کرنے کے بجائے خود تصدیق کر لیں،حقیقت واضح ہو جائے گی۔