سمندر کی گہرائی میں ایلین نما مخلوق کی موجودگی کا انکشاف
انتہائی خوفناک خدوخال والا یہ جاندار انٹارٹیکا کے برفیلے سمندر میں 3 ہزار فٹ کی گہرائی میں پایا جاتا ہے
خدا کی بنائی ہوئی اس دنیا میں کئی اسرار پوشیدہ ہیں، ہر روز سائنسدان ان اسرار سے پردہ اٹھانے کا دعویٰ کرتے ہیں لیکن ابھی بھی کئی ایسے راز موجود ہیں جن سے لوگ آج تک واقف نہیں ہیں۔
دنیا میں ایسی کئی مخلوق ہیں جن کے وجود پر سوال اٹھتا رہتا ہے کیونکہ انہیں آج تک کسی نے نہیں دیکھا ہے یا اگر دیکھا بھی ہے تو انہیں اپنی آنکھوں پر یقین نہیں آیا،ایسی ہی ایک مخلوق کی تصویران دنوں سوشل میڈیا پر وائرل ہورہی ہے جسے ''ایلین کیڑے'' کا نام دیا گیا ہے۔
ہوسکتا ہے یہ تصویر دیکھ کر کچھ شائقین اس مخلوق کے وجود پر یقین کرنے سے انکار کردیں یا اسے جھوٹ سمجھیں لیکن یہ عجیب وغریب کیڑا حقیقی زندگی میں موجود ہے ، سائنسدانوں نے اس کیڑے کو یولاجیسکا گینگانٹی کا نام دیا ہے جب کہ اسے ''ایلین کیڑا'' بھی کہا جاتا ہے اور یہ سمندر میں 3 ہزار فٹ کی گہرائی میں پایا جاتا ہےیہ کیڑا انٹارٹک اوقیانوس کے ساحل پر دیکھا گیا ہے۔
انتہائی خوفناک جسمانی خدوخال والا یہ کڑا پولی نوائیڈ خاندان یعنی اسکیل وارم سے تعلق رکھتا ہے، اس کیڑے کے جسم پر بہت ساری پتلی پرتیں ہوتی ہیں جو اسے مزید خوفناک بناتی ہیں ، طویل مدت تک اس کیڑے کے وجود کے بارے میں کسی کو معلوم نہیں تھا تاہم اس کی دریافت کے بعد سائنسدان حیران رہ گئے، رپورٹ کے مطابق یہ کیڑا زیادہ ترریت یا پتھروں کے پیچھے چھپ کر اپنے شکار کا انتظار کرتا ہے اورچھپکلی اس کی پسندیدہ غذا ہے۔
دنیا میں ایسی کئی مخلوق ہیں جن کے وجود پر سوال اٹھتا رہتا ہے کیونکہ انہیں آج تک کسی نے نہیں دیکھا ہے یا اگر دیکھا بھی ہے تو انہیں اپنی آنکھوں پر یقین نہیں آیا،ایسی ہی ایک مخلوق کی تصویران دنوں سوشل میڈیا پر وائرل ہورہی ہے جسے ''ایلین کیڑے'' کا نام دیا گیا ہے۔
ہوسکتا ہے یہ تصویر دیکھ کر کچھ شائقین اس مخلوق کے وجود پر یقین کرنے سے انکار کردیں یا اسے جھوٹ سمجھیں لیکن یہ عجیب وغریب کیڑا حقیقی زندگی میں موجود ہے ، سائنسدانوں نے اس کیڑے کو یولاجیسکا گینگانٹی کا نام دیا ہے جب کہ اسے ''ایلین کیڑا'' بھی کہا جاتا ہے اور یہ سمندر میں 3 ہزار فٹ کی گہرائی میں پایا جاتا ہےیہ کیڑا انٹارٹک اوقیانوس کے ساحل پر دیکھا گیا ہے۔
انتہائی خوفناک جسمانی خدوخال والا یہ کڑا پولی نوائیڈ خاندان یعنی اسکیل وارم سے تعلق رکھتا ہے، اس کیڑے کے جسم پر بہت ساری پتلی پرتیں ہوتی ہیں جو اسے مزید خوفناک بناتی ہیں ، طویل مدت تک اس کیڑے کے وجود کے بارے میں کسی کو معلوم نہیں تھا تاہم اس کی دریافت کے بعد سائنسدان حیران رہ گئے، رپورٹ کے مطابق یہ کیڑا زیادہ ترریت یا پتھروں کے پیچھے چھپ کر اپنے شکار کا انتظار کرتا ہے اورچھپکلی اس کی پسندیدہ غذا ہے۔