کوئٹہ میں سیکیورٹی فورسز پر خود کش حملہ 8 جوانوں سمیت 15 افراد جاں بحق
سیکیورٹی فورسز پر حملہ جشن آزادی کی تقاریب کو سبوتاژ کرنے کی سازش ہے، آرمی چیف
PARIS:
پشین اسٹاپ کے قریب سیکیورٹی فورسز پر خود کش حملے میں 8 اہلکاروں سمیت 15 افراد جاں بحق اور 25 زخمی ہو گئے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق کوئٹہ میں پشین اسٹاپ کے قریب زور دار دھماکہ ہوا جس کے نتیجے میں متعدد گاڑیوں میں آگ لگ گئی جبکہ قانون نافذ کرنے والے اداروں نے علاقے کو گھیرے میں لے لیا۔
دھماکے کی شدت اس قدر زیادہ تھی کہ اس کی آواز دور دور تک سنی گئی جب کہ دھماکے کے نتیجے میں قریبی عمارتوں کے شیشے بھی ٹوٹ گئے۔ عینی شاہدین کے مطابق دھماکا ایک گاڑی میں ہوا جس کے بعد علاقے میں افرا تفری پھیل گئی۔ بم ڈسپوزل اسکواڈ کے مطابق موٹر سائیکل سوار خود کش حملہ آور نے خود کو دھماکا خیز مواد کی مدد سے اڑایا اور دھماکے میں 20 سے 25 کلو گرام تک بارودی مواد استعمال کیا گیا۔
پاک فوج کے ترجمان میجر جنرل آصف غفور کی جانب سے سوشل میڈیا پر جاری بیان میں کہا گیا کہ دھماکے میں آرمی کے ٹرک کو نشانہ بنایا گیا جس میں 8 اہلکاروں سمیت 15 افراد جاں بحق اور 25 زخمی ہوئے، دھماکے میں آتش گیر مواد استعمال کیا گیا جس کے نتیجے میں قریبی گاڑیوں میں آگ بھڑک اٹھی۔ ڈی جی آئی ایس پی آر کے مطابق معمول کی سیکیورٹی پر مامور فورسز کی گاڑی کو نشانہ بنایا گیا۔ دھماکے میں زخمی ہونے والوں کو سی ایم ایچ منتقل کر دیا گیا ہے۔
آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے بھی دھماکے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ سیکیورٹی فورسز پر حملہ جشن آزادی کی تقاریب کو سبوتاژ کرنے کی سازش ہے لیکن ہماری جدوجہد ہر طرح کے چیلنج کا ڈٹ کر مقابلہ کرے گی۔
وزیر داخلہ بلوچستان سرفراز بگٹی نے بھی اس بات کی تصدیق کی ہے کہ دھماکے میں سیکیورٹی فورسز کی گاڑی کو نشانہ بنایا گیا اور واقعے کی ہر طرح سے شروع کر دی گئی ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ دھماکے میں 40 افراد زخمی ہوئے جنہیں مختلف اسپتالوں میں طبی امداد فراہم کی جا رہی ہے اور کوئٹہ کے تمام اسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کر دی گئی ہے۔
پشین اسٹاپ کے قریب سیکیورٹی فورسز پر خود کش حملے میں 8 اہلکاروں سمیت 15 افراد جاں بحق اور 25 زخمی ہو گئے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق کوئٹہ میں پشین اسٹاپ کے قریب زور دار دھماکہ ہوا جس کے نتیجے میں متعدد گاڑیوں میں آگ لگ گئی جبکہ قانون نافذ کرنے والے اداروں نے علاقے کو گھیرے میں لے لیا۔
دھماکے کی شدت اس قدر زیادہ تھی کہ اس کی آواز دور دور تک سنی گئی جب کہ دھماکے کے نتیجے میں قریبی عمارتوں کے شیشے بھی ٹوٹ گئے۔ عینی شاہدین کے مطابق دھماکا ایک گاڑی میں ہوا جس کے بعد علاقے میں افرا تفری پھیل گئی۔ بم ڈسپوزل اسکواڈ کے مطابق موٹر سائیکل سوار خود کش حملہ آور نے خود کو دھماکا خیز مواد کی مدد سے اڑایا اور دھماکے میں 20 سے 25 کلو گرام تک بارودی مواد استعمال کیا گیا۔
پاک فوج کے ترجمان میجر جنرل آصف غفور کی جانب سے سوشل میڈیا پر جاری بیان میں کہا گیا کہ دھماکے میں آرمی کے ٹرک کو نشانہ بنایا گیا جس میں 8 اہلکاروں سمیت 15 افراد جاں بحق اور 25 زخمی ہوئے، دھماکے میں آتش گیر مواد استعمال کیا گیا جس کے نتیجے میں قریبی گاڑیوں میں آگ بھڑک اٹھی۔ ڈی جی آئی ایس پی آر کے مطابق معمول کی سیکیورٹی پر مامور فورسز کی گاڑی کو نشانہ بنایا گیا۔ دھماکے میں زخمی ہونے والوں کو سی ایم ایچ منتقل کر دیا گیا ہے۔
آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے بھی دھماکے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ سیکیورٹی فورسز پر حملہ جشن آزادی کی تقاریب کو سبوتاژ کرنے کی سازش ہے لیکن ہماری جدوجہد ہر طرح کے چیلنج کا ڈٹ کر مقابلہ کرے گی۔
وزیر داخلہ بلوچستان سرفراز بگٹی نے بھی اس بات کی تصدیق کی ہے کہ دھماکے میں سیکیورٹی فورسز کی گاڑی کو نشانہ بنایا گیا اور واقعے کی ہر طرح سے شروع کر دی گئی ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ دھماکے میں 40 افراد زخمی ہوئے جنہیں مختلف اسپتالوں میں طبی امداد فراہم کی جا رہی ہے اور کوئٹہ کے تمام اسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کر دی گئی ہے۔