ٹیکسٹائل مسائل چیئرمین سینیٹ کے نوٹس میں لانے کا فیصلہ
قائمہ کمیٹی کے آئندہ اجلاس میں وفاقی وزیر خزانہ اورچیئرمین ایف بی آر کو بھی بلایا جائیگا
وفاقی حکومت نے ٹیکسٹائل سیکٹر کے مسائل کے حل کا معاملہ سینیٹ کی کمیٹی آف ہول کے ذریعے چیئرمین سینیٹ کے نوٹس میں لانے کا اصولی فیصلہ کیا ہے۔
''ایکسپریس'' کو موصول دستاویزات کے مطابق سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے ٹیکسٹائل کے اجلاس کے منٹس آف میٹنگ میں یہ تجویز دی گئی ہے کہ پاکستان کے ٹیکسٹائل سیکٹر کو درپیش مسائل اور دن بدن گرتی ہوئی برآمدات کے پیش نظر ٹیکسٹائل سیکٹر کے مسائل کے حل کا معاملہ سینیٹ کی کمیٹی آف ہول کے ذریعے چیئرمین سینیٹ کے نوٹس میں لایا جائے تاکہ حکومت کی جانب سے ٹیکسٹائل سیکٹر کی بہتری اور برآمدات کو سہارا دینے کے لیے کوئی اقدامات کیے جا سکیں۔
دستاویز کے مطابق سینیٹ کی قائمہ کمیٹی نے وفاقی وزیر خزانہ اور چیئرمین ایف بی آر کو بھی ٹیکسٹائل سیکٹر کو درپیش مسائل کے سلسلے میں آئندہ اجلاس میں بلانے کا فیصلہ کیا ہے۔
یاد رہے کہ پاکستان کے ٹیکسٹائل سیکٹر کی برآمدات اس وقت 12ارب ڈالر سے نیچے آگئی ہیں، ٹیکسٹائل سیکٹر کے نمائند ے برآمدات میں اس کمی کو مدمقابل ممالک کے مقابلے میں بجلی اور گیس کی قیمتوں کے زیادہ ہونے اور ٹیکسز کی ڈیوٹی ڈرابیک میں درپیش مسائل بتاتے ہیں۔
کمیٹی میں یہ فیصلہ بھی کیا گیا کہ سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے ٹیکسٹائل میں سیکٹر کے مسائل پر بات کرنے کے لیے وفاقی وزیر خزانہ اور چیئرمین فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کو بھی بلایا جائے تاکہ پاکستان کے ٹیکسٹائل سیکٹر کو درپیش مسائل کے سلسلے میں قائمہ کمیٹی میں وزیر خزانہ اور چیئرمین فیڈرل بورڈ آف ریونیو سے بات کی جاسکے اور مسائل کو حل کیا جا سکے۔
علاوہ ازیں اجلاس میں اس بات کا بھی فیصلہ کیا گیا ہے کہ فیصل آباد میں ٹیکسٹائل انڈسٹری کے بند ہونے اور مسائل کے پیش نظر کمیٹی کی جانب سے فیصل آباد کا دورہ کیا جائے تاکہ یہ جائزہ لیا جا سکے کہ ٹیکسٹائل سیکٹر سے متعلقہ مسائل کے زمینی حقائق کیا ہیں۔
''ایکسپریس'' کو موصول دستاویزات کے مطابق سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے ٹیکسٹائل کے اجلاس کے منٹس آف میٹنگ میں یہ تجویز دی گئی ہے کہ پاکستان کے ٹیکسٹائل سیکٹر کو درپیش مسائل اور دن بدن گرتی ہوئی برآمدات کے پیش نظر ٹیکسٹائل سیکٹر کے مسائل کے حل کا معاملہ سینیٹ کی کمیٹی آف ہول کے ذریعے چیئرمین سینیٹ کے نوٹس میں لایا جائے تاکہ حکومت کی جانب سے ٹیکسٹائل سیکٹر کی بہتری اور برآمدات کو سہارا دینے کے لیے کوئی اقدامات کیے جا سکیں۔
دستاویز کے مطابق سینیٹ کی قائمہ کمیٹی نے وفاقی وزیر خزانہ اور چیئرمین ایف بی آر کو بھی ٹیکسٹائل سیکٹر کو درپیش مسائل کے سلسلے میں آئندہ اجلاس میں بلانے کا فیصلہ کیا ہے۔
یاد رہے کہ پاکستان کے ٹیکسٹائل سیکٹر کی برآمدات اس وقت 12ارب ڈالر سے نیچے آگئی ہیں، ٹیکسٹائل سیکٹر کے نمائند ے برآمدات میں اس کمی کو مدمقابل ممالک کے مقابلے میں بجلی اور گیس کی قیمتوں کے زیادہ ہونے اور ٹیکسز کی ڈیوٹی ڈرابیک میں درپیش مسائل بتاتے ہیں۔
کمیٹی میں یہ فیصلہ بھی کیا گیا کہ سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے ٹیکسٹائل میں سیکٹر کے مسائل پر بات کرنے کے لیے وفاقی وزیر خزانہ اور چیئرمین فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کو بھی بلایا جائے تاکہ پاکستان کے ٹیکسٹائل سیکٹر کو درپیش مسائل کے سلسلے میں قائمہ کمیٹی میں وزیر خزانہ اور چیئرمین فیڈرل بورڈ آف ریونیو سے بات کی جاسکے اور مسائل کو حل کیا جا سکے۔
علاوہ ازیں اجلاس میں اس بات کا بھی فیصلہ کیا گیا ہے کہ فیصل آباد میں ٹیکسٹائل انڈسٹری کے بند ہونے اور مسائل کے پیش نظر کمیٹی کی جانب سے فیصل آباد کا دورہ کیا جائے تاکہ یہ جائزہ لیا جا سکے کہ ٹیکسٹائل سیکٹر سے متعلقہ مسائل کے زمینی حقائق کیا ہیں۔