چترال میں نئی قدرتی جھیل بشقارگول دریافت
جھیل بشقارگول کا شفاف ترین سبزی مائل پانی کا منظرسفر کی ساری تھکاوٹ دور کردیتا ہے
ضلع چترال میں نئی قدرتی جھیل "بشقارگول" دریافت ہوئی جو بہت خوبصورت ہے تاہم اس جھیل تک پہنچنا انتہائی مشکل کام ہے لیکن ناممکن نہیں۔
خیبرپختونخوا کے ضلع چترال میں "بشقار گول قدرتی جھیل دریافت ہوئی ہے۔ اس جنت ارضی تک پہنچنے کے لیے پہلے چترال سے شندور جاتے ہوئے آخری آبادی 'سورلاسپور' جانا پڑتا ہے۔ اس وادی کے سبزہ زاروں میں خوبصورت آبشاریں، گنگناتے جھرنے، قدرتی چشمے، خوش رنگ پھول اورجنگلی پھل بھی دیکھنے کو ملتے ہیں۔
سورلاسپورسے بشقارگول جھیل تک 30 کلومیٹر پیدل چلنا پڑتا ہے، بلندیوں تک پہنچنے کے لیے راستے میں جنگل، اونچی اور مشکل ترین ڈھلوانوں اوریخ بستہ دریا کو پارکرنا ہوگا۔ اس جھیل کے پانی میں قدرت کی خوبصورت مچھلیاں براون ٹراوٹ اورریمبو ٹراوٹ کثرت سے پائی جاتی ہیں جوسیاح شوق سے کھاتے ہیں۔
بشقارگول جھیل کا شفاف ترین سبزی مائل پانی کا منظرسفر کی ساری تھکاوٹ دور کردیتا ہے، یہ جھیل ہندوکش پہاڑی سلسلے میں سطح سمندرسے تقریبا 10 ہزار500 فٹ کی بلندی پرواقع ہے اوراس کے اطراف میں برفانی چیتے، آئی بیکس، بھورے ریچھ اوربھیڑئیے بھی پائے جاتے ہیں۔
خیبرپختونخوا کے ضلع چترال میں "بشقار گول قدرتی جھیل دریافت ہوئی ہے۔ اس جنت ارضی تک پہنچنے کے لیے پہلے چترال سے شندور جاتے ہوئے آخری آبادی 'سورلاسپور' جانا پڑتا ہے۔ اس وادی کے سبزہ زاروں میں خوبصورت آبشاریں، گنگناتے جھرنے، قدرتی چشمے، خوش رنگ پھول اورجنگلی پھل بھی دیکھنے کو ملتے ہیں۔
سورلاسپورسے بشقارگول جھیل تک 30 کلومیٹر پیدل چلنا پڑتا ہے، بلندیوں تک پہنچنے کے لیے راستے میں جنگل، اونچی اور مشکل ترین ڈھلوانوں اوریخ بستہ دریا کو پارکرنا ہوگا۔ اس جھیل کے پانی میں قدرت کی خوبصورت مچھلیاں براون ٹراوٹ اورریمبو ٹراوٹ کثرت سے پائی جاتی ہیں جوسیاح شوق سے کھاتے ہیں۔
بشقارگول جھیل کا شفاف ترین سبزی مائل پانی کا منظرسفر کی ساری تھکاوٹ دور کردیتا ہے، یہ جھیل ہندوکش پہاڑی سلسلے میں سطح سمندرسے تقریبا 10 ہزار500 فٹ کی بلندی پرواقع ہے اوراس کے اطراف میں برفانی چیتے، آئی بیکس، بھورے ریچھ اوربھیڑئیے بھی پائے جاتے ہیں۔