تماشا بند نہ ہوا تو یہ پاکستان کو کسی حادثے سے دوچار کردے گا نواز شریف
ہم نے قائداعظم کی وفات کے بعد جمہوریت اور قانون کو نظر انداز کرکے نظریہ ضرورت ایجاد کرلیا، نوازشریف
سابق وزیراعظم نواز شریف کا کہنا ہے کہ بدقسمتی سے ہم نے قائداعظم کی وفات کے بعد جمہوریت اور قانون کو نظر انداز کرکے نظریہ ضرورت ایجاد کرلیا جس نے قائد کا پاکستان توڑدیا اور اگر یہ تماشا بند نہ ہوا تو پاکستان کو کسی دوسرے حادثے سے دوچار کردے گا۔
مزار اقبال پر حاضری کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے سابق وزیراعطم نواز شریف کا کہنا تھا کہ پاکستان قائداعظم کی قیادت میں جمہوری اور قانونی طریقے اور ووٹ کی طاقت سے وجود میں آیا لیکن بدقسمتی سے ان کی وفات کے بعد ہم نے جمہوریت اور قانون کو نظر انداز کرکے نظریہ ضرورت ایجاد کرلیا جس سے قائداعظم کا پاکستان ٹوٹ گیا۔ ان کا کہنا تھا کہ ملک ٹوٹنے سے ہم نے کوئی سبق نہیں سیکھا تاہم اب وقت آگیا ہے کہ پاکستان کو اسی راستے پر گامزن کیا جائے جو قائداعظم نے طے کیا تھا جب کہ ہمیں طے کرنا ہوگا کہ ہر صورت اور ہر قیمت ووٹ کے تقدس کو اپنائیں گے اوراس کو برقرار رکھیں گے۔
نواز شریف نے کہا کہ اگر مشرقی پاکستان بھی ہمارے ساتھ ہوتا اور ترقی میں پیش پیش ہوتا تو خوشی ہوتی تاہم اگر ہم ووٹ کے تقدس کا احترام اور اس کی حرمت کا خیال کرتے تو کبھی یہ دن دیکھنا نہ پڑتا۔ان کا کہنا تھا کہ عدالت میں پوتا داداکے زمانے کے کیسز آج تک بھگت رہا ہے لیکن فیصلے نہیں ہورہے، لوگوں کی ساری جائیداد لگ جاتی ہے لیکن فیصلے نہیں ہوتے جب کہ پاکستان بنانے کا مقصد یہ نہیں تھا کہ یہاں مساوات نہ ہو، چند لوگوں کے پاس گھر ہیں تو باقی کے پاس بھی ہونی چاہئیں تاہم جو اپنا گھر نہیں بنا سکتے انہیں گھر دیں گے۔
سابق وزیراعظم نے کہا کہ عوام کو ریلیف دینے لیے آئین میں ترمیم کریں گے جب کہ اگر یہ تماشا بند نہ ہوا تو پاکستان کو کسی دوسرے حادثے سے دوچار کرے گا، ووٹ کا تقدس لائیں گے اور احترام بھی کرائیں گے کیوں کہ اسی کی وجہ سے ملک نے مصیبتیں جھیلی ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان چند لوگوں کی نہیں 20 کروڑ عوم کی ملکیت ہے، 2013 میں لوڈشڈنگ اور بدامنی عروج پر تھی جب کہ 4سالوں میں لوگوں نےدیکھا کہ ہم نے وعدے پورے کیے۔
مزار اقبال پر حاضری کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے سابق وزیراعطم نواز شریف کا کہنا تھا کہ پاکستان قائداعظم کی قیادت میں جمہوری اور قانونی طریقے اور ووٹ کی طاقت سے وجود میں آیا لیکن بدقسمتی سے ان کی وفات کے بعد ہم نے جمہوریت اور قانون کو نظر انداز کرکے نظریہ ضرورت ایجاد کرلیا جس سے قائداعظم کا پاکستان ٹوٹ گیا۔ ان کا کہنا تھا کہ ملک ٹوٹنے سے ہم نے کوئی سبق نہیں سیکھا تاہم اب وقت آگیا ہے کہ پاکستان کو اسی راستے پر گامزن کیا جائے جو قائداعظم نے طے کیا تھا جب کہ ہمیں طے کرنا ہوگا کہ ہر صورت اور ہر قیمت ووٹ کے تقدس کو اپنائیں گے اوراس کو برقرار رکھیں گے۔
نواز شریف نے کہا کہ اگر مشرقی پاکستان بھی ہمارے ساتھ ہوتا اور ترقی میں پیش پیش ہوتا تو خوشی ہوتی تاہم اگر ہم ووٹ کے تقدس کا احترام اور اس کی حرمت کا خیال کرتے تو کبھی یہ دن دیکھنا نہ پڑتا۔ان کا کہنا تھا کہ عدالت میں پوتا داداکے زمانے کے کیسز آج تک بھگت رہا ہے لیکن فیصلے نہیں ہورہے، لوگوں کی ساری جائیداد لگ جاتی ہے لیکن فیصلے نہیں ہوتے جب کہ پاکستان بنانے کا مقصد یہ نہیں تھا کہ یہاں مساوات نہ ہو، چند لوگوں کے پاس گھر ہیں تو باقی کے پاس بھی ہونی چاہئیں تاہم جو اپنا گھر نہیں بنا سکتے انہیں گھر دیں گے۔
سابق وزیراعظم نے کہا کہ عوام کو ریلیف دینے لیے آئین میں ترمیم کریں گے جب کہ اگر یہ تماشا بند نہ ہوا تو پاکستان کو کسی دوسرے حادثے سے دوچار کرے گا، ووٹ کا تقدس لائیں گے اور احترام بھی کرائیں گے کیوں کہ اسی کی وجہ سے ملک نے مصیبتیں جھیلی ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان چند لوگوں کی نہیں 20 کروڑ عوم کی ملکیت ہے، 2013 میں لوڈشڈنگ اور بدامنی عروج پر تھی جب کہ 4سالوں میں لوگوں نےدیکھا کہ ہم نے وعدے پورے کیے۔