شوبز کی دنیا میں جشن آزادی کے رنگ
یوم آزادی ملکی ترقی اور اس سے وفاداری کے تجدید عہد کا دن ہے، فنکار
آج سے 70برس پہلے برصغیرمیں بسنے والے مسلمانوں کے لیے حضرت قائد اعظم محمد علی جناح کی قیادت میں حضرت علامہ اقبال کے خواب کوتعبیر دیتے ہوئے ایک آزاد مسلم ملک، پاکستان کا قیام عمل میں آیا۔ یہ کوئی آسان بات نہیں تھی کیونکہ اس کیلئے لاکھوں لوگوں نے اپنی قیمتی جانیں تک قربان کر دیں، تب کہیں جاکرہمیں یہ آزاد ملک نصیب ہوا۔ اسی لئے 14اگست پاکستان کی تاریخ کیلئے بہت اہمیت کا حامل دن ہے۔
بانی پاکستان قائداعظم محمد علی جناح نے ہندوستان میں بسنے والے کروڑوں مسلمانوں کو ایک آزاد مسلم ریاست دلوانے کیلئے جب جدوجہد شروع کی توبہت سی رکاوٹوں کا سامنا کرنا پڑا۔ منافق ہندو رہنماؤں نے قائد اعظم کو ان کے مقصد سے ہٹانے کیلئے جہاں مختلف لالچ دیئے، وہیں انگریزحکمرانوں کے ساتھ مل کرسازشیں بھی رچائیں لیکن قائد کی ثابت قدمی اورپختہ عزم نے مسلمانوں کو بکھرنے نہ دیا۔ یکجہتی کا ایسا مظاہرہ کیا گیا کہ انگریز حکمران اورسازشی ہندو رہنما بے بس ہوگئے اور انہوں نے حالات کی نزاکت کوسمجھتے ہوئے مسلمانوںکو ایک الگ اورآزاد ملک دے دیا۔ اسی روز اُمہ مسلمہ کی سب سے بڑی اسلامی مملکت پاکستان وجود میں آئی جس نے بعد میںعالم اسلام کی قیادت کا کردار بھی ادا کیا۔
پاکستان کا 70واں یوم آزادی گزشتہ روزملک بھرمیں ہی نہیں بلکہ دیارغیرمیں بسنے والے پاکستانیوں نے بھی روایتی جوش وجذبے اور اس عزم کے ساتھ منایا کہ ہم ہمیشہ سبز حلالی پرچم کو بلند رکھیں گے اور ملکی ترقی کیلئے شب وروزمحنت جاری رکھیں گے۔ اس دن کی اہمیت سے ویسے تو ہم سب وقف ہیں لیکن اس دن کو شانداز انداز سے منانے کیلئے سرکاری چینل سمیت دیگر نجی چینلز نے جشن آزادی کے حوالے سے خصوصی نشریات پیش کیں، جن کوناظرین نے بہت پسند کیا۔
یہی نہیں لاہور، کراچی اور اسلام آباد سمیت دیگر شہروں اور بیرون ممالک میں بھی جشن آزادی کے سلسلہ میںخصوصی پروگرام اور تقاریب منعقد ہوئیں، جن میں ہمارے ملک کے نامور فنکار اور گلوکاروں نے اپنے فن کا مظاہرہ کیا۔ جشن آزادی کے حوالے سے ''ایکسپریس '' سے گفتگو کرتے ہوئے شوبز سے وابستہ اہم فنکاروں، گلوکاروں، تکنیک کاروں اور دیگر نے اپنے خیالات کا اظہار کیا، جوقارئین کی نذرہے۔
سینئر فنکار اور ایکسپریس نیوز کے مقبول ترین پروگرام ''ڈارلنگ'' کے میزبان خالد عباس ڈار نے جشن آزادی کے حوالے سے قوم کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ اسی جوش وجذبہ کی ضرورت ہے جو قیام پاکستان کے وقت دیکھنے کو ملا تھا۔ نوجوان نسل کواپنی ذمہ داری کوسمجھنا ہوگا اورزندگی کے تمام شعبوں میں پاکستان کا نام روشن کرنا ہوگا۔
صدارتی ایوارڈ یافتہ گلوکارہ شاہدہ منی، فلمسٹار نور، ثناء، نتاشا خان اورعدنان صدیقی نے کہا کہ ہم ایک آزاد ملک میں سانس لے رہے ہم ان خوش نصیب قوموں میں شامل ہیں جنہیں آزادی کی نعمت ملی۔ جشن آزادی کے موقع پر ہمیں اپنی نئی نسل کو اتحاد اورمحبت کا سبق دینا چاہئے۔ ہم سب اسی جوش اور جذبہ کا مظاہرہ کریں گے تو ایک دن پاکستان دنیا کا سب سے خوشحال ملک بن جائے گا ، ہمیں آپسی اختلافات کو بھلا کرمل جل کر اس ملک کی ترقی میں اپنا کردار ادا کرنا چاہیئے۔
انہوں نے کہا کہ جشن آزادی ہماری عوام کو روایتی جوش وجذبے کے ساتھ منانی چاہئے لیکن اس دن کی اہمیت کو مدنظر رکھتے ہوئے ہمیں اس بات پر دھیان دینا چاہئے کہ یہ وطن ہمارے بزرگوں نے کس طرح اپنی قیمتی جانوں کا نذرانہ دے کر حاصل کیا ہے ۔ اس لئے ہم سب پاکستانیوں کو رنگ ونسل اور ذات پات کو ایک طرف رکھ کر ملک کی سلامتی اورترقی کیلئے کام کرنے کا اپنے آپ سے وعدہ کرنا چاہئے۔
گلوکار عاطف اسلم، وارث بیگ ، حمیرا ارشد، ولی حامد علی خاں اور تنویرآفریدی نے کہا کہ آزادی خدا کی نعمت ہے ، ہمیں ان ممالک کو دیکھ کر سجدہ شکر ادا کرنا چاہئے جو آج بھی غلامی کی زندگی بسر کررہے ہیں جبکہ ہم آزاد ملک کی آزاد فضاؤںمیں سکھ کا سانس لے رہے ہیں جو ہماری بڑی خوش قسمتی ہے۔ ہمیں اس بات کوسمجھنا چاہئے کہ جب کوئی ملک آزادی کے70سال پورے کرلیتاہے تو وہ پہلے سے زیادہ مضبوط اور طاقتور ہوجاتا ہے بلکہ یوں کہئے کہ اس ملک کی قوم ماضی کی غلطیوں کو درست کرنے کے ساتھ نئی راہوں کو تلاش کرتی ہے جوان کوکامیابیوں کی منزلیں طے کرنے میں مددگار ثابت ہوتی ہے۔ اس مرتبہ بھی ماضی کی طرح اس عزم کے ساتھ جشن آزادی منایا جائے اور اس عزم کا اعادہ کیا جائے کہ ہم اپنے ملک کو ترقی یافتہ ممالک کی فہرست میں شامل کرنے کیلئے بہت محنت کے ساتھ مزید کام کریں گے ۔
اداکارہ مہوش حیات، جویریہ سعود، شامل خان، زیب اور میگھا نے کہا کہ آزاد ملک کی فضاؤں میں سانس لینے کا اپنا ہی مزہ ہے ۔ 70واں یوم آزادی ہماری زندگی میں بہت سی خوشیاں لے کر آیا ہے اور اس دن کو ہم نے روایتی انداز میں اپنی فیملی کے ہمراہ منایا ہے۔ اپنے گھروں کو جھنڈیوں سے سجایا اور جب سبز ہلالی پرچم لگایا تواس وقت ہمارا سرفخر سے بلند ہوگیا۔ اس کے علاوہ یوم آزادی کے حوالے سے منعقدہ خصوصی نشریات میں بھی شریک ہوئے، جہاں ہم نے عہد کیا کہ اب ہم اپنے شعبے میں بہترین کام کرتے ہوئے پاکستان کا نام روشن کریں گے۔ اگریہی جذبہ زندگی کے تمام شعبوں سے وابستہ افراد میں بیدار ہوجائے توپھر پاکستان کودنیا کے ترقی یافتہ ممالک کی فہرست میں شامل ہونے سے کوئی نہیں روک سکتا۔
گلوکارہ میشا شفیع، مایا خان، ہماخان اورسپرماڈل سنیتا مارشل نے کہا کہ پتہ ہی نہیں چلا کہ ہمیں آزاد ہوئے 70برس بیت گئے۔ ایسے لگتا ہے کہ جیسے کل کی بات ہے ۔ وقت اتنی تیزی سے گزر رہا ہے مگر اس کے باوجود آج بھی پہلے جیسا جوش وجذبہ دکھائی دیتا ہے۔ یہ بات توسب کوسمجھ لینی چاہئے کہ آزادی بہت بڑی نعمت ہے اسی لئے 14اگست کے روز شکرانے کے نوافل ادا کرنے کے علاوہ ہم اس دن کو اپنے اہل خانہ اور دوستوں کے ساتھ بھرپورانداز سے مناتے ہیں۔ ویسے بھی ملک بھرمیں چراغاں کیا جاتا ہے، اہم شاہراؤں اورسرکاری عمارتوں کوروشنیوں سے سجایا جاتا ہے۔ ہرجگہ اورہرمقام پرسبزہلالی پرچم لہراتا دکھائی دیتا ہے، جواس بات کا واضح ثبوت ہے کہ ہم آزاد ملک کے آزاد شہری ہیں۔ اگرآج ہم بھارت کے ساتھ ہوتے تویقینا ہمارا حال وہی ہونا تھا جوآج بھی بھارت میں بسنے والے مسلمانوں کے ساتھ روا رکھا جا رہا ہے۔ ان کو بنیادی حقوق سے محروم رکھا جارہا ہے۔ مذہب کے نام پرقتل وغارت کی جارہی ہے۔ اس کے علاوہ مسلمانوں کوان کی مذہبی رسومات کی ادائیگی میں جو مشکلات پیدا کی جاتی ہیں، اس پردنیا بھرمیں بھارت کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا جاتا ہے۔
برطانیہ سے تعلق رکھنے والی اوپیرا سنگرسائرہ پیٹر، عینی طاہرہ، نمرین بٹ، صدف بھٹی اورماہ نورنے کہا کہ پوری دنیا میں جہاں ،جہاں بھی پاکستانی موجود ہیں ان سب نے جشن آزادی جوش وجذبے کے ساتھ منایا۔ 70واں یوم آزادی ہمارے لئے انتہائی اہمیت کا حامل ہے اورہم اللہ تعالیٰ سے دعا کرتے ہیں کہ وہ ہمارے پاک وطن کو دشمنوں کی بدنظری سے محفوظ رکھے۔ جب سے پاکستان وجود میں آیا ہے تب سے لے کرآج تک پاک سرزمین کے مخالف لابی مسلسل اس ملک کونقصان پہنچانے کیلئے کارفرما ہیں۔ دہشت گردی بھی اسی سلسلے کا ایک شاخسانہ ہے۔ مگرہم سلام پیش کرتے ہیں افواج پاکستان کوجو بڑی جرأت اور دلیری کے ساتھ سرحدوں کی حفاظت کرنے کے ساتھ ساتھ دہشت گردوں کا خاتمہ کررہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان ایک خوبصورت ملک ہے جہاں کے لوگ اور کلچر بھی اپنی مثال آپ ہیں۔ اس لئے ہمی اللہ تعالیٰ کا لاکھ لاکھ شکر ادا کرنا چاہیئے کہ اس نے ہمیں ایک آزاد ملک دیا جہاں پر ہم آج آزادی کے ساتھ اپنی مرضی کی زندگی گزاررہے ہیں۔ 14اگست ہمارا سب سے بڑا قومی تہوار ہے اس کے آنے سے پہلے ہی اس کی تیاریاں شروع ہوجاتی ہیں، لیکن جب سے پروفیشنل لائف میںقدم رکھا ہے تو جشن آزادی اپنے ساتھی فنکاروں کے ساتھ ہی مناتے ہیں۔
بانی پاکستان قائداعظم محمد علی جناح نے ہندوستان میں بسنے والے کروڑوں مسلمانوں کو ایک آزاد مسلم ریاست دلوانے کیلئے جب جدوجہد شروع کی توبہت سی رکاوٹوں کا سامنا کرنا پڑا۔ منافق ہندو رہنماؤں نے قائد اعظم کو ان کے مقصد سے ہٹانے کیلئے جہاں مختلف لالچ دیئے، وہیں انگریزحکمرانوں کے ساتھ مل کرسازشیں بھی رچائیں لیکن قائد کی ثابت قدمی اورپختہ عزم نے مسلمانوں کو بکھرنے نہ دیا۔ یکجہتی کا ایسا مظاہرہ کیا گیا کہ انگریز حکمران اورسازشی ہندو رہنما بے بس ہوگئے اور انہوں نے حالات کی نزاکت کوسمجھتے ہوئے مسلمانوںکو ایک الگ اورآزاد ملک دے دیا۔ اسی روز اُمہ مسلمہ کی سب سے بڑی اسلامی مملکت پاکستان وجود میں آئی جس نے بعد میںعالم اسلام کی قیادت کا کردار بھی ادا کیا۔
پاکستان کا 70واں یوم آزادی گزشتہ روزملک بھرمیں ہی نہیں بلکہ دیارغیرمیں بسنے والے پاکستانیوں نے بھی روایتی جوش وجذبے اور اس عزم کے ساتھ منایا کہ ہم ہمیشہ سبز حلالی پرچم کو بلند رکھیں گے اور ملکی ترقی کیلئے شب وروزمحنت جاری رکھیں گے۔ اس دن کی اہمیت سے ویسے تو ہم سب وقف ہیں لیکن اس دن کو شانداز انداز سے منانے کیلئے سرکاری چینل سمیت دیگر نجی چینلز نے جشن آزادی کے حوالے سے خصوصی نشریات پیش کیں، جن کوناظرین نے بہت پسند کیا۔
یہی نہیں لاہور، کراچی اور اسلام آباد سمیت دیگر شہروں اور بیرون ممالک میں بھی جشن آزادی کے سلسلہ میںخصوصی پروگرام اور تقاریب منعقد ہوئیں، جن میں ہمارے ملک کے نامور فنکار اور گلوکاروں نے اپنے فن کا مظاہرہ کیا۔ جشن آزادی کے حوالے سے ''ایکسپریس '' سے گفتگو کرتے ہوئے شوبز سے وابستہ اہم فنکاروں، گلوکاروں، تکنیک کاروں اور دیگر نے اپنے خیالات کا اظہار کیا، جوقارئین کی نذرہے۔
سینئر فنکار اور ایکسپریس نیوز کے مقبول ترین پروگرام ''ڈارلنگ'' کے میزبان خالد عباس ڈار نے جشن آزادی کے حوالے سے قوم کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ اسی جوش وجذبہ کی ضرورت ہے جو قیام پاکستان کے وقت دیکھنے کو ملا تھا۔ نوجوان نسل کواپنی ذمہ داری کوسمجھنا ہوگا اورزندگی کے تمام شعبوں میں پاکستان کا نام روشن کرنا ہوگا۔
صدارتی ایوارڈ یافتہ گلوکارہ شاہدہ منی، فلمسٹار نور، ثناء، نتاشا خان اورعدنان صدیقی نے کہا کہ ہم ایک آزاد ملک میں سانس لے رہے ہم ان خوش نصیب قوموں میں شامل ہیں جنہیں آزادی کی نعمت ملی۔ جشن آزادی کے موقع پر ہمیں اپنی نئی نسل کو اتحاد اورمحبت کا سبق دینا چاہئے۔ ہم سب اسی جوش اور جذبہ کا مظاہرہ کریں گے تو ایک دن پاکستان دنیا کا سب سے خوشحال ملک بن جائے گا ، ہمیں آپسی اختلافات کو بھلا کرمل جل کر اس ملک کی ترقی میں اپنا کردار ادا کرنا چاہیئے۔
انہوں نے کہا کہ جشن آزادی ہماری عوام کو روایتی جوش وجذبے کے ساتھ منانی چاہئے لیکن اس دن کی اہمیت کو مدنظر رکھتے ہوئے ہمیں اس بات پر دھیان دینا چاہئے کہ یہ وطن ہمارے بزرگوں نے کس طرح اپنی قیمتی جانوں کا نذرانہ دے کر حاصل کیا ہے ۔ اس لئے ہم سب پاکستانیوں کو رنگ ونسل اور ذات پات کو ایک طرف رکھ کر ملک کی سلامتی اورترقی کیلئے کام کرنے کا اپنے آپ سے وعدہ کرنا چاہئے۔
گلوکار عاطف اسلم، وارث بیگ ، حمیرا ارشد، ولی حامد علی خاں اور تنویرآفریدی نے کہا کہ آزادی خدا کی نعمت ہے ، ہمیں ان ممالک کو دیکھ کر سجدہ شکر ادا کرنا چاہئے جو آج بھی غلامی کی زندگی بسر کررہے ہیں جبکہ ہم آزاد ملک کی آزاد فضاؤںمیں سکھ کا سانس لے رہے ہیں جو ہماری بڑی خوش قسمتی ہے۔ ہمیں اس بات کوسمجھنا چاہئے کہ جب کوئی ملک آزادی کے70سال پورے کرلیتاہے تو وہ پہلے سے زیادہ مضبوط اور طاقتور ہوجاتا ہے بلکہ یوں کہئے کہ اس ملک کی قوم ماضی کی غلطیوں کو درست کرنے کے ساتھ نئی راہوں کو تلاش کرتی ہے جوان کوکامیابیوں کی منزلیں طے کرنے میں مددگار ثابت ہوتی ہے۔ اس مرتبہ بھی ماضی کی طرح اس عزم کے ساتھ جشن آزادی منایا جائے اور اس عزم کا اعادہ کیا جائے کہ ہم اپنے ملک کو ترقی یافتہ ممالک کی فہرست میں شامل کرنے کیلئے بہت محنت کے ساتھ مزید کام کریں گے ۔
اداکارہ مہوش حیات، جویریہ سعود، شامل خان، زیب اور میگھا نے کہا کہ آزاد ملک کی فضاؤں میں سانس لینے کا اپنا ہی مزہ ہے ۔ 70واں یوم آزادی ہماری زندگی میں بہت سی خوشیاں لے کر آیا ہے اور اس دن کو ہم نے روایتی انداز میں اپنی فیملی کے ہمراہ منایا ہے۔ اپنے گھروں کو جھنڈیوں سے سجایا اور جب سبز ہلالی پرچم لگایا تواس وقت ہمارا سرفخر سے بلند ہوگیا۔ اس کے علاوہ یوم آزادی کے حوالے سے منعقدہ خصوصی نشریات میں بھی شریک ہوئے، جہاں ہم نے عہد کیا کہ اب ہم اپنے شعبے میں بہترین کام کرتے ہوئے پاکستان کا نام روشن کریں گے۔ اگریہی جذبہ زندگی کے تمام شعبوں سے وابستہ افراد میں بیدار ہوجائے توپھر پاکستان کودنیا کے ترقی یافتہ ممالک کی فہرست میں شامل ہونے سے کوئی نہیں روک سکتا۔
گلوکارہ میشا شفیع، مایا خان، ہماخان اورسپرماڈل سنیتا مارشل نے کہا کہ پتہ ہی نہیں چلا کہ ہمیں آزاد ہوئے 70برس بیت گئے۔ ایسے لگتا ہے کہ جیسے کل کی بات ہے ۔ وقت اتنی تیزی سے گزر رہا ہے مگر اس کے باوجود آج بھی پہلے جیسا جوش وجذبہ دکھائی دیتا ہے۔ یہ بات توسب کوسمجھ لینی چاہئے کہ آزادی بہت بڑی نعمت ہے اسی لئے 14اگست کے روز شکرانے کے نوافل ادا کرنے کے علاوہ ہم اس دن کو اپنے اہل خانہ اور دوستوں کے ساتھ بھرپورانداز سے مناتے ہیں۔ ویسے بھی ملک بھرمیں چراغاں کیا جاتا ہے، اہم شاہراؤں اورسرکاری عمارتوں کوروشنیوں سے سجایا جاتا ہے۔ ہرجگہ اورہرمقام پرسبزہلالی پرچم لہراتا دکھائی دیتا ہے، جواس بات کا واضح ثبوت ہے کہ ہم آزاد ملک کے آزاد شہری ہیں۔ اگرآج ہم بھارت کے ساتھ ہوتے تویقینا ہمارا حال وہی ہونا تھا جوآج بھی بھارت میں بسنے والے مسلمانوں کے ساتھ روا رکھا جا رہا ہے۔ ان کو بنیادی حقوق سے محروم رکھا جارہا ہے۔ مذہب کے نام پرقتل وغارت کی جارہی ہے۔ اس کے علاوہ مسلمانوں کوان کی مذہبی رسومات کی ادائیگی میں جو مشکلات پیدا کی جاتی ہیں، اس پردنیا بھرمیں بھارت کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا جاتا ہے۔
برطانیہ سے تعلق رکھنے والی اوپیرا سنگرسائرہ پیٹر، عینی طاہرہ، نمرین بٹ، صدف بھٹی اورماہ نورنے کہا کہ پوری دنیا میں جہاں ،جہاں بھی پاکستانی موجود ہیں ان سب نے جشن آزادی جوش وجذبے کے ساتھ منایا۔ 70واں یوم آزادی ہمارے لئے انتہائی اہمیت کا حامل ہے اورہم اللہ تعالیٰ سے دعا کرتے ہیں کہ وہ ہمارے پاک وطن کو دشمنوں کی بدنظری سے محفوظ رکھے۔ جب سے پاکستان وجود میں آیا ہے تب سے لے کرآج تک پاک سرزمین کے مخالف لابی مسلسل اس ملک کونقصان پہنچانے کیلئے کارفرما ہیں۔ دہشت گردی بھی اسی سلسلے کا ایک شاخسانہ ہے۔ مگرہم سلام پیش کرتے ہیں افواج پاکستان کوجو بڑی جرأت اور دلیری کے ساتھ سرحدوں کی حفاظت کرنے کے ساتھ ساتھ دہشت گردوں کا خاتمہ کررہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان ایک خوبصورت ملک ہے جہاں کے لوگ اور کلچر بھی اپنی مثال آپ ہیں۔ اس لئے ہمی اللہ تعالیٰ کا لاکھ لاکھ شکر ادا کرنا چاہیئے کہ اس نے ہمیں ایک آزاد ملک دیا جہاں پر ہم آج آزادی کے ساتھ اپنی مرضی کی زندگی گزاررہے ہیں۔ 14اگست ہمارا سب سے بڑا قومی تہوار ہے اس کے آنے سے پہلے ہی اس کی تیاریاں شروع ہوجاتی ہیں، لیکن جب سے پروفیشنل لائف میںقدم رکھا ہے تو جشن آزادی اپنے ساتھی فنکاروں کے ساتھ ہی مناتے ہیں۔