ایک عمارت پر مشتمل قصبہ
دراصل برفانی وادی میں واقع یہ قصبہ بہت چھوٹا ہے۔اسکی آبادی 214 نفوس پر مشتمل ہے۔
امریکی ریاست الاسکا میں ایک چھوٹا سا قصبہ جہاں لوگوں کی رہائش گاہوں کے ساتھ ساتھ ایک پولیس اسٹیشن، عام سودا سلف کی دکان، طبی مرکز، چرچ، اسکول اور کنوینس اسٹور سبھی اسی عمارت کے اندر واقع ہیں۔
امریکی ریاست الاسکا میں ایک چھوٹا سا قصبہ، وائٹٹئیر(Whittier) واقع ہے۔ اس کو ''ایک چھت والا قصبہ'' (town under one roof)بھی کہا جاتا ہے۔ وجہ یہ کہ قصبہ صرف ایک عمارت پر مشتمل ہے۔دراصل برفانی وادی میں واقع یہ قصبہ بہت چھوٹا ہے۔اسکی آبادی 214 نفوس پر مشتمل ہے۔ مزید براں یہاں تک رسائی صرف کشتی یا ایک سرنگ کے ذریعے ممکن ہے۔
مگر یہ باعث حیرت بات نہیں ۔دنیا بھر میں اس قصبے کی انفرادیت یہ ہے کہ یہاں رہنے والے لگ بھگ تمام افراد ایک ہی عمارت میں رہتے ہیں جس کا نام بیگیچ ٹاورز (Begich Towers) ہے۔یہ سرد جنگ کے عہد کی ایک فوجی بیرک ہے جس کی تعمیر 1974 میں مکمل ہوئی تھی۔
لوگوں کی رہائش گاہوں کے ساتھ ساتھ ایک پولیس اسٹیشن، عام سودا سلف کی دکان، طبی مرکز، چرچ، اسکول اور کنوینس اسٹور سبھی اسی عمارت کے اندر واقع ہیں۔ دلچسپ بات یہ کہ اگر اس قصبے میں باہر سے کوئی مہمان آئے تو اسے بھی رہنے کے لیے اسی ٹاور کا رخ کرنا ہوتا ہے۔سیاحوں کو بستر اور ناشتہ وغیرہ فراہم کرکے میزبان قریبی علاقوں کی زندگی کے بارے میں بتاتے ہیں۔اس قصبے میں متعدد ویران عمارات بھی نظر آتی ہیں ۔یہ اس عہد کی نشانی ہیں جب یہاں ایک فوجی بیس موجود تھی۔
امریکی ریاست الاسکا میں ایک چھوٹا سا قصبہ، وائٹٹئیر(Whittier) واقع ہے۔ اس کو ''ایک چھت والا قصبہ'' (town under one roof)بھی کہا جاتا ہے۔ وجہ یہ کہ قصبہ صرف ایک عمارت پر مشتمل ہے۔دراصل برفانی وادی میں واقع یہ قصبہ بہت چھوٹا ہے۔اسکی آبادی 214 نفوس پر مشتمل ہے۔ مزید براں یہاں تک رسائی صرف کشتی یا ایک سرنگ کے ذریعے ممکن ہے۔
مگر یہ باعث حیرت بات نہیں ۔دنیا بھر میں اس قصبے کی انفرادیت یہ ہے کہ یہاں رہنے والے لگ بھگ تمام افراد ایک ہی عمارت میں رہتے ہیں جس کا نام بیگیچ ٹاورز (Begich Towers) ہے۔یہ سرد جنگ کے عہد کی ایک فوجی بیرک ہے جس کی تعمیر 1974 میں مکمل ہوئی تھی۔
لوگوں کی رہائش گاہوں کے ساتھ ساتھ ایک پولیس اسٹیشن، عام سودا سلف کی دکان، طبی مرکز، چرچ، اسکول اور کنوینس اسٹور سبھی اسی عمارت کے اندر واقع ہیں۔ دلچسپ بات یہ کہ اگر اس قصبے میں باہر سے کوئی مہمان آئے تو اسے بھی رہنے کے لیے اسی ٹاور کا رخ کرنا ہوتا ہے۔سیاحوں کو بستر اور ناشتہ وغیرہ فراہم کرکے میزبان قریبی علاقوں کی زندگی کے بارے میں بتاتے ہیں۔اس قصبے میں متعدد ویران عمارات بھی نظر آتی ہیں ۔یہ اس عہد کی نشانی ہیں جب یہاں ایک فوجی بیس موجود تھی۔