5 کروڑ کے واجبات حیسکو نے ٹی ایم اے ماتلی کی بجلی کاٹ دی
70ہزار آبادی کے شہر میں نکاسی آب کا نظام درہم برہم، پانی کی شدید قلت ، شہری مشکلات سے دوچار
حیسکو اہلکاروں نے واجبات کی عدم ادائیگی پر ٹی ایم اے ماتلی کے دفتراور شہر کے واٹر سپلائی اور ڈرینج کے کنکشن منقطع کر دیے۔
جس کے نتیجے میں 70 ہزار کی آبادی والے شہر کو پانی کی سپلائی کا سلسلہ معطل ہوگیا، جبکہ شہر کی نکاسی آب کا نظام بھی مفلوج ہے۔ مختلف علاقوں میں نالیوں اور گٹروں نے ابلنا شروع کر دیا،متعدد نشیبی علاقوں میں گندا پانی جمع ہوگیا، جس سے راہگیروں کو آمدورفت میں دقت کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے، جبکہ ان علاقوں میں تعفن پھیل رہا ہے۔
جس سے وبائی امراض پھیلنے کا اندیشہ ہے۔ مختلف علاقوں خصوصاً کشمیری محلہ، غریب آباد، بشیر آباد، گودام ایریا، فتح پور محلہ، میمن محلہ، چڈھرمحلہ، قلندری محلہ، نوتکانی محلہ، چانڈیو محلہ، شہزاد ٹائون اور سمیت دیگرکئی جگہوں پر پانی کی شدید قلت پیدا ہوگئی ہے۔ حیسکو اہلکاروں کا کہنا ہے کہ ٹی ایم اے پر بقایاجات کی مد میں 5کروڑ روپے سے زائد کے واجبات ہیں۔
جس کی ادائیگی میں ٹی ایم اے سنجیدہ نہیں، ٹی ایم اے کی انتظامیہ کنکشن منقطع کرنے کے بعد محض 5لاکھ روپے کی قسط ادا کرکے بری الذمہ ہو جاتی ہے۔ ادھر ٹی ایم اے کے اہلکاروں کا موقف ہے کہ سابقہ ایس ڈی او حیسکو سے طے پایا تھا کہ ہر ماہ 5لاکھ روپے کی قسط ادا کی جائے گی، حیسکو اہلکار مہینے میں 2 بار کنکشن منقطع کرتے ہیں۔ دریں اثنا شہری سماجی و تجارتی حلقوں نے حیسکو اور ٹی ایم اے کی غیر ذمے داری اور باہمی چپقلش کی سخت مذمت کرتے ہوئے کہا ہے دونوں اداروں کی لڑائی اور تنازعے کا خمیازہ بے گناہ شہریوں کو بھگتنا پڑرہا ہے ۔
جس کے نتیجے میں 70 ہزار کی آبادی والے شہر کو پانی کی سپلائی کا سلسلہ معطل ہوگیا، جبکہ شہر کی نکاسی آب کا نظام بھی مفلوج ہے۔ مختلف علاقوں میں نالیوں اور گٹروں نے ابلنا شروع کر دیا،متعدد نشیبی علاقوں میں گندا پانی جمع ہوگیا، جس سے راہگیروں کو آمدورفت میں دقت کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے، جبکہ ان علاقوں میں تعفن پھیل رہا ہے۔
جس سے وبائی امراض پھیلنے کا اندیشہ ہے۔ مختلف علاقوں خصوصاً کشمیری محلہ، غریب آباد، بشیر آباد، گودام ایریا، فتح پور محلہ، میمن محلہ، چڈھرمحلہ، قلندری محلہ، نوتکانی محلہ، چانڈیو محلہ، شہزاد ٹائون اور سمیت دیگرکئی جگہوں پر پانی کی شدید قلت پیدا ہوگئی ہے۔ حیسکو اہلکاروں کا کہنا ہے کہ ٹی ایم اے پر بقایاجات کی مد میں 5کروڑ روپے سے زائد کے واجبات ہیں۔
جس کی ادائیگی میں ٹی ایم اے سنجیدہ نہیں، ٹی ایم اے کی انتظامیہ کنکشن منقطع کرنے کے بعد محض 5لاکھ روپے کی قسط ادا کرکے بری الذمہ ہو جاتی ہے۔ ادھر ٹی ایم اے کے اہلکاروں کا موقف ہے کہ سابقہ ایس ڈی او حیسکو سے طے پایا تھا کہ ہر ماہ 5لاکھ روپے کی قسط ادا کی جائے گی، حیسکو اہلکار مہینے میں 2 بار کنکشن منقطع کرتے ہیں۔ دریں اثنا شہری سماجی و تجارتی حلقوں نے حیسکو اور ٹی ایم اے کی غیر ذمے داری اور باہمی چپقلش کی سخت مذمت کرتے ہوئے کہا ہے دونوں اداروں کی لڑائی اور تنازعے کا خمیازہ بے گناہ شہریوں کو بھگتنا پڑرہا ہے ۔