سرفراز احمد نے ورلڈکپ 2019 کو ہدف قرار دے دیا
چیمپئنز ٹرافی کی فتح تاریخ کا حصہ بن چکی ہے اب بہتری کا سفرجاری رکھنا ہو گا، کپتان
VANCOUVER:
قومی کرکٹ ٹیم کے کپتان سرفراز احمد نے ورلڈکپ 2019 کو ہدف قرار دیتے ہوئے کہا کہ چیمپئنز ٹرافی کی فتح تاریخ کا حصہ بن چکی اب مسلسل بہتری کی جانب سفر جاری رکھنا ہوگا جب کہ نوجوان کرکٹرز کارکردگی میں نکھارلاتے رہے تو ٹیم ایک مضبوط یونٹ میں ڈھل جائے گی۔
ایک انٹرویو میں سرفراز احمد نے کہا کہ چیمپئنز ٹرافی ایک بہت بڑی کامیابی تھی، شاندار فتح پر دنیا بھر کے شائقین نے بھرپور پذیرائی بھی کی، بطور کپتان میرا اور ٹیم کا اعتماد کئی گنا بڑھ گیا، پرستاروں کا مورال بلند ہوا، قوم کو اس فتح کی سخت ضرورت تھی لیکن اب وہ تاریخ کا حصہ بن چکی، ہمیں آگے بڑھنا اور آئندہ چیلنجز کیلیے خود کو تیار کرنا ہے، کسی سہل پسندی کی گنجائش نہیں، مسلسل محنت اور بہتری کی جانب سفر جاری رکھنا ہوگا۔
کپتان نے کہا کہ پاکستان کرکٹ کو کئی باصلاحیت نوجوان کرکٹرز میسر آگئے ہیں، اگر انہوں نے اپنی کارکردگی میں نکھار لانے کا سلسلہ جاری رکھا تو ٹیم ایک مضبوط یونٹ میں ڈھل جائے گی، ورلڈکپ 2019 اپنے نام کرنے کیلیے ہمیں ہر شعبے میں اپنی خامیوں پر نظر رکھتے ہوئے ان کو دور کرنے کیلیے کام کرنا ہوگا۔
ایک سوال پر سرفراز احمد نے کہا کہ عمراکمل ایک باصلاحیت کرکٹر اور ٹیم کا اثاثہ ہیں لیکن بطور پروفیشنل کھلاڑی اپنی ذمہ داریوں کا ہم سب کو احساس ہونا چاہیے، امید ہے کہ وہ سخت محنت کرتے ہوئے ایک بار پھر ٹیم میں جگہ بنائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ بیک وقت وکٹ کیپر، بیٹسمین اور کپتان کے طور پر توقعات پر پورا اترنا آسان کام نہیں لیکن جونیئر سطح سے ہی تینوں شعبوں کا بوجھ اٹھاتا آیا ہوں، یہی تجربہ تینوں فارمیٹ میں ٹیم کی قیادت کرتے ہوئے کام آئے گا۔
قومی کرکٹ ٹیم کے کپتان سرفراز احمد نے ورلڈکپ 2019 کو ہدف قرار دیتے ہوئے کہا کہ چیمپئنز ٹرافی کی فتح تاریخ کا حصہ بن چکی اب مسلسل بہتری کی جانب سفر جاری رکھنا ہوگا جب کہ نوجوان کرکٹرز کارکردگی میں نکھارلاتے رہے تو ٹیم ایک مضبوط یونٹ میں ڈھل جائے گی۔
ایک انٹرویو میں سرفراز احمد نے کہا کہ چیمپئنز ٹرافی ایک بہت بڑی کامیابی تھی، شاندار فتح پر دنیا بھر کے شائقین نے بھرپور پذیرائی بھی کی، بطور کپتان میرا اور ٹیم کا اعتماد کئی گنا بڑھ گیا، پرستاروں کا مورال بلند ہوا، قوم کو اس فتح کی سخت ضرورت تھی لیکن اب وہ تاریخ کا حصہ بن چکی، ہمیں آگے بڑھنا اور آئندہ چیلنجز کیلیے خود کو تیار کرنا ہے، کسی سہل پسندی کی گنجائش نہیں، مسلسل محنت اور بہتری کی جانب سفر جاری رکھنا ہوگا۔
کپتان نے کہا کہ پاکستان کرکٹ کو کئی باصلاحیت نوجوان کرکٹرز میسر آگئے ہیں، اگر انہوں نے اپنی کارکردگی میں نکھار لانے کا سلسلہ جاری رکھا تو ٹیم ایک مضبوط یونٹ میں ڈھل جائے گی، ورلڈکپ 2019 اپنے نام کرنے کیلیے ہمیں ہر شعبے میں اپنی خامیوں پر نظر رکھتے ہوئے ان کو دور کرنے کیلیے کام کرنا ہوگا۔
ایک سوال پر سرفراز احمد نے کہا کہ عمراکمل ایک باصلاحیت کرکٹر اور ٹیم کا اثاثہ ہیں لیکن بطور پروفیشنل کھلاڑی اپنی ذمہ داریوں کا ہم سب کو احساس ہونا چاہیے، امید ہے کہ وہ سخت محنت کرتے ہوئے ایک بار پھر ٹیم میں جگہ بنائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ بیک وقت وکٹ کیپر، بیٹسمین اور کپتان کے طور پر توقعات پر پورا اترنا آسان کام نہیں لیکن جونیئر سطح سے ہی تینوں شعبوں کا بوجھ اٹھاتا آیا ہوں، یہی تجربہ تینوں فارمیٹ میں ٹیم کی قیادت کرتے ہوئے کام آئے گا۔